افواج پاکستان میں شدید غصہ،ہم پاکستان کی خاطر سیاسی بیانات پر خاموش ہیں،ترجمان پاک فوج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ای پی آر میجر جنرل بابر افتخارنے پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بیانات پر افواج پاکستان میں شدید غصہ پایا جاتا ہے،

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی خاطر سیاسی بیانات پر خاموش ہیں،محمد زبیر کی ملاقاتوں پر جو میں نے کہا وہ سچ ہے،فوج خود کو سیاسی معاملات سے دور رکھے ہوئے ہے

بھارتی آئیڈیالوجی نفرت پر مبنی،اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے سامنے وزیراعظم نے کیا مودی کو بے نقاب

ترک صدر نے کیا کشمیر ، ایف اے ٹی ایف بارے اہم اعلان، کہا وفا کے پیکر پاکستانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے

اقوام متحدہ مداخلت کرے، تقریر سے کچھ نہ ہوا تو دنیا کو پتہ چل جائے گا کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، وزیراعظم

وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے لئے یہ کام کرے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کی اپیل

اقوام متحدہ امن مشن میں کتنی پاکستانی خواتین اہلکار ہیں؟ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بتا دیا

قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ یہی بیانیہ بھارت اپنی ہزیمت کو کم کرنے کیلئے استعمال کررہاہے ،پلوامہ واقعہ کے بعد 26فروری2019کو بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ،افواج پاکستان کے چوکنا اوربروقت رسپانس نے دُشمن کے عزائم کوناکام بنا دیا،افواج پاکستان نے قوم کے عزم کےمطابق دشمن کوسبق سکھانے کا فیصلہ کیا،اس فیصلے میں پاکستان کی تمام سول ملٹری قیادت یکجا تھی

‏اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

کشمیر کے لیے ‏‎آخری گولی،آخری سپاہی،آخری حد تک جائیں گے،ترجمان پاک فوج

بھارت سن لے، جنگیں اسلحہ سے نہیں جذبہ حب الوطنی سے لڑی جاتی ہیں، ترجمان پاک فوج

کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈہ، آخری حد تک جائیں گے، آرمی چیف کا دبنگ اعلان

مادر وطن کی سمندری سرحدوں اور ساحلوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں، سربراہ پاک بحریہ

واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں پاک فوج پر تنقید کی جا رہی ہے، نواز شریف لندن بیٹھ کر پاک فوج پر تنقید کر رہا ہے تو مریم نواز سمیت دیگر پی ڈی ایم کے کئی رہنما پاک فوج پر تنقید کرتے رہتے ہیں

Shares: