افغانستان کی صورتحال پر دوحہ میں 3 روزہ اجلاس ختم ہو گیا ہے

اجلاس ختم ہونے کے بعداعلامیہ جاری کیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق فریقین نے امن عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا شرکا نے افغانستان میں تشدد کے واقعات اور شہریوں کی ہلاکتوں پر اظہار تشویش کیا ،اعلامیہ کے مطابق فریقین اعتماد سازی اور فوری جنگ بندی کے لیے اقدامات کریں افغان طالبان افغانستان کے شہروں اور صوبائی دارالحکومتوں پر حملے روکیں، جنگ کے فریقین مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں

دوحہ میں افغانستان کے بارے میں بین الاقوامی اجلاس کے شرکاء نے دونوں اطراف سے ٹھوس تجاویز پر بات چیت کے لیے امن عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں دونوں فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اعتماد سازی کے لیے اقدامات کریں اور جلد از جلد ایک سیاسی تصفیہ اور جامع جنگ بندی تک پہنچنے کی کوششوں کو تیز کریں ، اور دارالحکومتوں میں تشدد اور حملوں کو فوری طور پرختم کریں

شرکاء نے قطر کی ریاست اور اس سلسلے میں اس کی کوششوں کی مکمل حمایت اور شکریہ ادا کیا۔حکومت قطر کی دعوت پر ، چین ، ازبکستان ، امریکہ ، پاکستان ، برطانیہ ، ریاست قطر ، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے خصوصی ایلچی اور نمائندوں نے 10 اگست کو دوحہ میں ملاقات کی۔

مذاکرات میں شامل شرکاء نے سیاسی تصفیے کے لیے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام بشمول خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا بھی خیال رکیں ایک نمائندہ حکومت کی فراہمی کا طریقہ کاربنایا جائے کسی بھی فرد یا گروہ کو افغانستان کی سرزمین کو دوسرے ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہ دی جائے اوربین الاقوامی قانون بشمول بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کیا جائے

شرکاء نے تمام افغان فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان اصولوں کے مطابق کام کریں اور مستقبل کے سیاسی تصفیے کے لئے ان پر عمل کریں۔ شرکاء نے مسلسل تشدد ، بڑی تعداد میں شہری ہلاکتوں اور ماورائے عدالت قتل ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے وسیع اور معتبر الزامات ، صوبائی دارالحکومتوں اور شہروں کے خلاف تمام حملوں (زمینی اور فضائی) کے حوالے سے افغانستان بھر سے آنے والی رپورٹوں کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔

شرکاء نے دوبارہ اس بات کی تصدیق کی کہ وہ افغانستان میں کسی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے جو فوجی طاقت کے استعمال سے مسلط کی گئی ہو۔

گزشتہ سال ستمبر میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان دوحہ میں امن مذاکرات شروع کیے گئے تھے تاہم اختلافات کے باعث مذاکرات کی پیش رفت سست رہی ہے حالیہ دنوں دونوں فریقوں کے درمیان شدید محاز آرائی کی وجہ سے امن مذاکرات معطل ہیں

افغان طالبان نے روس کو بڑی یقین دہانی کروا دی

طالبان گلگت بلتستان پہنچ گئے؟ قائمہ کمیٹی میں مشاہد حسین سید کا ڈاکٹر معید یوسف سے سوال

بگرام ساتواں ایئر بیس تھا جو خالی کیا، افغانستان سے مکمل انخلاکب تک ہو گا؟ پینٹاگون نے بتا دیا

طالبان پاک افغان سرحد کے قریب،باب دوستی پر سفید پرچم لہرا دیا

پاکستان نے افغان نائب صدر کے الزامات مسترد کر دیئے

مسئلہ کشمیر کے حل سے پورے خطے میں رابطے کھل جائیں گے،پاکستان پر الزامات سے دکھ ہوتا ہے.وزیراعظم

طالبان گلگت بلتستان پہنچ گئے؟ قائمہ کمیٹی میں مشاہد حسین سید کا ڈاکٹر معید یوسف سے سوال

طالبان کا لباس سادہ لیکن وہ انتہائی ذہین اور قابل،اگریہ کام ہو گیا تو پاکستان کو نقصان ہو گا،وزیر خارجہ

اچھے تعلقات کے خواہشمند، مگر مداخلت کرتے ہیں اور نہ کرنے دیتے ہیں، افغان طالبان کا ترکی کو پیغام

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ان کیمرہ بریفنگ دی

ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بزوربازو افغانستان میں مسلط ہو،شاہ محمود قریشی

افغان آرمی چیف کو برطرف کر دیا گیا

طالبان کا خوف،افغانستان سے اہم حکومتی شخصیت ملک چھوڑ کر فرار

دسواں دارالحکومت طالبان کے قبضے میں،گورنر غزنی کابل فرار

بھارت ایسے اقدامات چھوڑ دے، طالبان ترجمان کا مودی سرکار کو پیغام

طالبان کا لشکر گاہ پر بھی کنٹرول، افغان عوام کا طالبان کا شاندار استقبال

Shares: