مسلسل بے خوابی اور خراب نیند سے فالج کا خدشہ بڑھ سکتا ہے نئی تحقیق

0
66

سویڈن: امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن سے وابستہ سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ مسلسل بے خوابی سے عین اسی طرح کا فالج ہوسکتا ہے جو تمباکونوشی اور بلند بلڈ پریشر سے لاحق ہوتا ہے۔

باغی ٹی وی : فالج کی ایک قسم نازک دماغی رگ یا رگوں میں خون کا جمع ہونا ہے جس سے رگ غبارے کی طرح پھول جاتی ہے پھر یہ رگ پھٹ جاتی ہے اور ہیمریج یا جریانِ خون لاحق ہوجاتا ہے جو کئی مرتبہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے طبی زبان میں اسے انٹرکرینیئل انیوریزم بھی کہا جاتا ہے۔

الٹرا پروسیسڈ کھانے کیا ہیں؟ان کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ؟

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں تین فیصد بالغان اس عمل سے گزرتے ہیں لیکن خوش قسمتی سے صرف ڈھائی فیصد کیسز میں رگ پھٹ پڑتی ہے جسے ہم ایک قسم کا فالج کہہ سکتے ہیں اس میں رگ سے خون بہہ کر دماغ اور کھوپڑی کےدرمیان جمع ہوتا رہتا ہے اور اکثر جان لیوا ہوتا ہے۔

اسٹاک ہوم میں واقع کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کی ڈاکٹر سوسانہ لارسن اور ان کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ سگریٹ نوشی اور ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دیگر کئی وجوہ میں بے خوابی بھی شامل ہے جو اس خطرے کو بڑھاسکتی ہے۔

"گھی” جلد کو شفاف اور چمکدار بناتا ہے ،جانئے گھی سے خوبصورتی بڑھانے کا…

سائنسدانوں نے 6300 اور پھر 4200 کیسز ایسے دیکھے جن کا جینیاتی تعلق تھا یعنی جینیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جریانِ خون والا فالج ہوا تھا محتاط اندازے کےبعد معلوم ہوا کہ 24 فیصد جین کا تعلق اس جین سے نکلا جو نیند کی کمی کی وجہ بنتے ہیں۔

اس سے قبل بے خوابی اور ہیمریج کے درمیان تعلق سامنے نہیں آیا تھا تاہم اس تحقیق سے اتنا ضرور پتا چلا ہے کہ خراب نیند سے فالج کا خدشہ بڑھ سکتا ہےتاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔

تاہم 2016 میں ہی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک سائنسی جائزے کے بعد کہا گیا تھا کہ نیند کی کمی اور خرابی نیند سے بلڈ پریشر میں اضافہ ضرور ہوسکتا ہے –

ورزش سے کینسر جیسے خطرناک مرض کو بھی قابو پایا جا سکتا تحقیق

۔
2019 میں ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور نیورالوجسٹ ڈاکٹر نتالیہ راسٹ کا کہنا ہے کہ بے خوابی اور دل کے دورے کے درمیان تعلق پر یہ سب سے بڑے پیمانے پر کی گئی تحقیق ہےانہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک مکمل نتائج پر نہیں پہنچے لیکن اب تک کی تحقیق کے مطابق نیند پوری کرنا اشد ضروری ہے۔

بے خوابی کی تین بڑی علامات

امریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کے رسالے میں شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 5 لاکھ چینیوں سے بے خوابی کی تین بڑی علامات کے متعلق سوال کیے گئے۔

1۔ کیا انہیں نیند آنے اور اسے برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے؟

2۔ کیا وہ صبح بہت جلدی اٹھ جاتے ہیں اور دوبارہ نہیں سو پاتے؟

3۔ کیا نیند کی کمی کے باعث وہ دن کو کام پر پوری توجہ نہیں دے پاتے؟

دس سال بعد ریسرچرز نے تحقیق میں حصہ لینے والوں کے دل کی صحت کا معائنہ کیا، انہیں معلوم ہوا کہ جن افراد میں یہ تینوں علامات موجود تھیں انہیں دل کی تکلیف کے 22 فیصد امکانات زیادہ تھے جبکہ 10 فیصد کو دل کے دورے کا امکان ان افراد کی نسبت زیادہ تھا جو اچھی نیند لیتے تھے سگریٹ نوشی، جسمانی طور پر متحرک ہونے اور شراب نوشی جیسے معاملات کو بھی اس تحقیق میں شامل کیا گیا پھر بھی نتائج میں کوئی فرق نہیں پڑا۔

سائنسدانوں نے ایک ایک سوال کے حوالے سے الگ تحقیقات کیں تو یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ نیند کی کمی کے باعث کام پر توجہ مرکوز نہیں کر سکتے تھے ان میں 13 فیصد کے دل کی تکلیف میں مبتلا ہونے کے امکانات تھے۔

جن افراد نے جلدی اٹھا جانے اور پھر نیند نہ آنے کا جواب ہاں میں دیا تھا ان میں 7 فیصد جبکہ جنہوں نے سونے اور نیند کو برقرار رکھنے میں مشکلات کی شکایت کی تھی ان میں 9 فیصد کو دل کی تکلیف میں مبتلا ہونے کا امکان ان لوگوں کی نسبت زیادہ سامنے آیا جو نیند پوری کرتے تھے۔

تحقیق کرنے والوں میں شامل پیکنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر لمنگ لی کا کہنا ہے کہ بے خوابی کی علامات اور دل کے دورے کے درمیان تعلق نوجوانوں میں اور نارمل بلڈ پریشر والوں میں اور بھی زیادہ تھا۔

2017 میں سونے میں مشکلات کے شکار ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد کا تجزیہ کیا گیا تھا تو ان میں سے 27 فیصد میں دل کی تکلیف یا دورے کے امکانات پائے گئے تھے۔

بے خوابی دور کرنے کے آسان ترین ٹوٹکے:

گرم دودھ اور شہد کا استعمال
رات کو سونے سے قبل ایک گلاس شہد ملا گرم دودھ بہترین نیند لانے کا زبردست گھریلو ٹوٹکا ہے۔ دودھ میں ایک امینو ایسڈ ٹرائیپٹوفان موجود ہوتا ہے جو ایک ہارمون سیروٹونین کی مقدار بڑھاتا ہے جو دماغ کو نیند کے سگنلز بھیجتا ہے۔ کاربوہائیڈیٹس جیسے شہد اس ہارمون کو تیزی سے دماغ میں پہنچاتے ہیں۔

نیند دوست ماحول بنانا
جو لوگ بے خوابی کا شکار ہوں، ان کے لیے پرسکون اور نیند والا ماحول بہتر ثابت ہوتا ہے، اس کے لیے موبائل فون اور لیپ ٹاپ سمیت تمام تر ڈیوائسز کو کمرے سے باہر یا کم از کم بستر سے دور رکھ دیں، کیونکہ ان پر آنے والے نوٹیفکیشن نیند میں مداخلت کا باعث بنتے ہیں۔

ورزش کو آزمائیں
اگر کسی قسم کی بے چینی رات کو جگائے رکھتی ہے تو یوگا، مراقبہ یا ڈائری لکھنے کی کوشش کریں، تائی چی بھی ذہنی تناؤ میں کمی لانے والی طاقتور ورزش ہے، ایک تحقیق کے مطابق اس ورزش کی عادت لوگوں کو جلد سلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

سونے کا وقت طے کرلیں
اگر آپ اکثر رات کو جاگتے رہتے ہیں تو آپ کے آسان ترین گھریلو نسخہ وقت طے کرلینا ہے، یعنی روزانہ ایک ہی وقت پر بستر پر جانے اور صبح اٹھنے کو ترجیح بنالیں، اسی طرح سونے سے قبل مطالعہ یا موسیقی سننا بھی دماغ کو سکون پہنچا کر نیند کے لیے تیار کرتا ہے۔

نیم گرم پانی سے نہانا
ویسے یہ طریقہ گرمیوں میں تو کارآمد نہیں تاہم سردیوں میں سونے سے ڈیڑھ سے دو گھنٹے پہلے گرم پانی سے نہانے کی عادت اچھی نیند کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

ادویات کو دیکھیں
متعدد ادویات نیند پر اثرانداز ہوکر بے خوابی کا باعث بنتی ہیں، اگر آپ کسی مرض کا شکار ہیں اور اکثر آپ کو نیند کا مسئلہ درپیش ہے تو اپنے ڈاکٹر سے بات کرکے ادویات یا ان کی مقدار میں تبدیلی کا مشورہ لیں۔

Leave a reply