پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کا مستقبل کیسا؟ ڈاکٹر معید پیر زادہ کا خصوصی انٹرویو مبشر لقمان کے ہمراہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آج میرے ساتھ پاکستان کے مایہ ناز، تجزیہ کار، اینکر، رائیٹر ڈاکٹر معید پیر زادہ موجود ہیں، ان سے کئی سوال کرنے ہیں،

ڈاکٹر معید پیرزادہ سے سوال کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پانچ منٹ پہلے ایک ٹی وی نے خبر دی ہے کہ فارن منسٹر اور اعظم خان کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ہے، آپ اسلام آباد میں ہیں اس کی تصدیق کریں،جس پر ڈاکٹر معید پیر زادہ کا کہنا تھا کہ میں اس کو فالو نہیں کر سکا، کہ کیا ہوا ہے،مجھے اسکا کلیئر نہیں پتہ لیکن یہ ضرور ہے کہ اعظم خان اور پی ٹی آئی رہنماؤن میں ٹینشن رہتی ہے، جہانگیر ترین کے دور میں بھی ٹینشن تھی ، وہ یہی سمجھتے ہیں کہ اعظم خان کے ساتھ کھچاؤ کی وجہ سے انکے ساتھ یہ سب کچھ ہوا، شاہ محمود قریشی کے ساتھ کیوں ہوا اسکا ابھی تک نہیں پتہ

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود اور جہانگیر ترین میں بڑے ڈفرنسز ہین جس طرح ایران اور سعودی عرب کے مابین ہیں، تو انکو اعظم خان کا بیسٹ فرینڈ ہونا چاہئے جس پر ڈاکٹر معید پیر زادہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ سے جو کمپلین پہنچی ہے کہ اعظم خان بہت زیادہ پاور چاہتے ہیں وہ وزیراعظم کے قریب ہیں اسلئے لوگ انکو ریئل پرائم منسٹر کہتے ہیں، وزیراعظم ان کی بات مانتے ہین اس لئے تناؤ ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جو مڈ ایسٹ میں تبدیلی نظر آ رہی ہے، فارن پالیسی کو ری وزٹ کیا جا رہا ہے، آنے والے دنوں میں اس کو کس نظر سے دیکھ رہے ہیں جس پر ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ مڈل ایسٹ میں مسلسل شفٹنگ ہو رہی ہے،جو پاور تھیں وہ عراق ،مصر تھیں،گزشتہ 30 برس میں جو تبدیلی آئی جیسے عراق، لیبیا،شام کمزور ہوئے،ایران ریزولیشن کے بعد شدید فاٹ لائن سے بچ گیا، نائن الیون کے بعد ان کنٹری میں شفٹ ہو گیا جن کو سعودی عرب نے لیڈ کیا، جو سٹیبل تھے، اب ان کنٹری میں بہت زیادہ مسئلہ ہے، سعودی عرب کی آبادی 35 ملین ہے، اسکا بجٹ مسلسل کم ہو رہا ہے، انکا گول تھا کہ 2020 تک جو آئل ریونیو کرنا تھا اس میں کامیابی نہیں ہوئی، محمد بن سلمان جس طرح پاور میں آئے انہوں نے 1930 جب سے سعودی عرب بنا تھا اسکے بیسک پرنسپل کو ڈسٹرب کر دیا، رولنگ لیڈ میں بھی ٹینشن ہے، محمد بن سلمان ویسٹ کو کوٹ کرنا چاہتے ہیں، فارن پالیسی میں تبدیلی پاکستان کی وجہ سے نہیں آ رہی، پاکستان نے اپنے کوئی کارڈ کھیلے کشمیر یا بھارت کے حوالہ سے ، ایسا نہیں، اسرائیلی لابی کو اپنے ڈومیسٹک مسائل میں وہ لانا چاہتے ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کل میں نے وی لاگ کیا جس میں میں نے بتایا کہ سب سے پہلا ملک جس نے اس نے تسلیم کیا وہ ترکی تھا،ایران نے بھی تسلیم کیا لیکن ایران ریزولیشن کے بعد بدل گیا، لیکن اردگان کے آنے کے بعد 2005 میں بھی ترکی کے اسرائیل سے اچھے تعلقات تھے، اردگان نے اسرایل کا دورہ کیا، 2011 میں انکے اختلافات پیدا ہوئے، لوگ بڑے سیخ پا ہو گئے ہیں،جس پر ڈاکٹر معید پیر زادہ کا کہنا تھا کہ ترکی بہت لبرل ،سیکولر تھا، انکی پوری پالیسی مشرق وسطیٰ اور مسلم ورلڈ کے حوالہ سے لاتعلقی کی تھی، وہ او آئی سی میں جاتے تھے،لیکن کبھی انہوں نے اموشنل پارٹی سپیٹ نہیں کیا،مشرق وسطیٰ اور مسلم ورلڈ کے حوالہ سے، 2002 میں اردگان نے جب وزیراعظم کی حیثت سے آئے تو انہوں نے ترکی کی سیاست کو تبدیل کرنا شروع کیا، آہستہ آہستہ انکی ٹرانسمیشن شروع ہوئی،اگلے دس بارہ برس میں جو صورتحال دیکھ رہے ہین، صوفیہ کی جو میوزیم سے مسجد میں بدلی گئی،ترکی کا ویسٹ سے ریلیشن شپ میں امریکہ، یورپ کے ساتھ تناؤ ہے، اسرائیل کے ساتھ بھی انکی فیلنگ بدلتی جا رہی ہے، اسرائیل بھی بیس برس پہلے بہت زیادہ سیکولر تھا،اسرائیل کے پہلے حکمران رائیٹ ونگ کے لوگ تھے، اسرائیل کی اپنی سیاسی اور ترکی کی شفٹ اسلامسٹ کی وجہ سے اب ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ نیتن یاہو لیڈر ہیں اسرائیل کے اندر ان کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ان پر جو الزام میاں صاھب ہر لگتے تھے وہ لگ رہے ہیں، نیتن یاہو شاید زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکیں، جس پر ڈاکٹر معید پیر زادہ کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے ساتھ اسرائیل کا معاہدہ اور ڈپلومیٹک انگیجمنٹ رہے گی، چند ہفتے پہلے یو اے ای کی ایمبسیڈر عتیبہ امریکہ نے اسرائیلی پبلک کو لکھا تھا،پاکستان میں وہ ڈسکس نہین ہوا لیکن مغربی دنیا میں بہت ڈسکس ہوا، یو اے ای ، اسرائیل تعلقات بڑھتے جائیں گے لیکن شاید اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات بہتر نہ ہو سکیں، یہ ممکن ہے کہ سعودی عرب،عمان ، یواے ای،یہ جو انگیج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر ہم آپ کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں تو اسرائیل یہ بھی کرے،

قریشی نے سعودی عرب کو دھمکی دے کر احسان فراموشی کا مظاہرہ کیا،وزارت چھوڑ کرگدی نشینی کا کام کریں، ساجد میر

وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا

دنیا بحران کی جانب گامزن.ٹرمپ کی چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی، مبشر لقمان کی زبانی ضرور سنیں

سعودی عرب میں طوفان ابھی تھما نہیں، فوج کے ذریعے تبدیلی آ سکتی ہے،سعودی ولی عہد کو کن سے ہے خطرہ؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات

سعودی شاہی خاندان میں بغاوت:گورنرہاوسز،شاہی محل فوج کے حوالے،13شہزادےگرفتار،حرمین شریفین کواسی وجہ سےبندکیا : مبشرلقمان

سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار

سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات

سعودی عرب اور اسرائیل کا نیا کھیل، سنئے اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی

کرونا وائرس، امید کی کرن پیدا ہو گئی،وبا سے ملے گا جلد چھٹکارا،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

محمد بن سلمان کے گرد گھیرا تنگ، خوف کا شکار، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

شاہ سلمان کی طبیعت بگڑ گئی،سعودی عرب خطرناک راستے پر،اہم انکشافات ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی

محمد بن سلمان نے سابق جاسوس کے قتل کیلئے اپنا قاتل سکواڈ کینیڈا بھیجا

آرمی چیف کا سعودی نائب وزیر دفاع کی وفات پر اظہار افسوس

محمد بن سلمان کو بڑا جھٹکا،سعودی عرب دنیا میں تنہا، سعودی معیشت ڈوبنے لگی، اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

اگلے 2 ماہ میں محمد بن سلمان تخت یا تختہ، اقتدار کا کھیل آخری مراحل میں،تہلکہ خیز انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

حالات گرم،فیصلہ کا وقت آ گیا،سعودی عرب اسرائیل کے ہاتھ کیسے مضبوط کر رہا ہے؟ اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی خبر کی تصدیق، آرمی چیف کا دورہ سعودی طے

آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب سے پہلے سعودی سفیر متحرک، اہم شخصیات سے ملاقاتیں

سعودی سفیر کی اسلام آباد کے لاہور میں اہم ملاقاتیں جاری، سابق وزیراعظم سے ملنے پہنچ گئے

وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وزیر داخلہ وضاحتیں دینے لگے

جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ سعودی عرب کیا تبدیلی لائے گا؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات

پاکستان اسرائیل کو تسلیم….چیئرمین سینیٹ نے سعودی سفیر سے ملاقات میں بڑا دعویٰ کر دیا

 

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ پاک سعودی تعلقات کو کیسے دیکھتے ہیں جس پر ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ جو تبدیلی آ رہی ہے، پاکستان کی وجہ سے نہیں آ رہی ، یہ سعودی عرب اور جی سی سی کنٹریز کی وجہ سے آ رہی ہے، سعودی عرب کی یمن کے ساتھ جو جنگ ہے اس میں بہت سرمایہ ضائع ہو رہا ہے،انٹرنل سیکورٹی، آئل کی ریونیو بڑھ نہیں سکتیں، ان چیلجز کی وجہ سے اسرائیل کو انگیج کر رہے ہیں، پاکستان کو واچ کرنا پڑے گا کہ جی سی سی کنٹریز کا موڈ کیا ہے،جی سی سی ایک طرف بھارت کی طرف رہیں گی اسکی وجہ بھارت کی مارکیٹ بھی ہے اور ورک فورس بھی، یواے ای اور سعودی عرب میں بھارت کی ورک فورس بہت زیادہ ہے، پاکستان کو اب دیکھنا پڑے گا کہ کیا کرنا ہے،یہ بات اس طرح اب نہیں رہے گی، اس میں ٹینشن رہے گی،پاکستان کو بھی کچھ کرنا پڑے گا

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ اب بڑے لوگ کہہ رہے ہیں کہ شاہ محمود قریشی کی وزارت بدل دی جائے گی،سعودیہ کے اوپر جو بات کی، اس میں کوئی صداقت ہے،جس پر ڈاکٹر معید پیر زادہ کا کہنا تھا کہ مشکل لگتا ہے،شاہ محمود شیری مزاری کے مقابلے میں مدھم شخصیت ہیں، قریشی کی پنجاب کی وجہ سے اہمیت ہے،شاہ محمود قریشی ان سیاستدانوں میں سے ہیں جن پر پرائم منسٹر تھوڑے تھوڑے خائف رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انکو پنجاب کا وزیراعلیٰ نہیں بنایا گیا.

سعودی عرب کا غرور توڑنا ہو گا، کیسے؟ سنئے مبشر لقمان کی زبانی

Comments are closed.