طیارہ حادثہ پر مہینہ قبل کی گئی مبشر لقمان کی انویسٹگیٹو رپورٹنگ ایک بار پھر سچ ثابت ہوئی

0
57

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی بات سچ ثابت ہوئی

طیارہ حادثے کے بعد مبشر لقمان نے یوٹیوب پر مختلف ویڈیوز پروگرام کئے تھے جس میں انہوں نے قوم کو حقائق سے آگاہ کر دیا تھا، مبشر لقمان نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کاک پٹ کریو اور ایئرٹریفک کنٹرولر کو بھی حادثے کا ذمہ دار قرار دیا تھا، مبشر لقمان نے یوٹیوب پر سول ایوی ایشن کی جانب سے پائلٹ کو ذمہ دار قرار دیئے جانے پر بھی سی اے اے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا

مبشر لقمان کی طیارہ حادثے پر تحقیقاتی رپورٹ جو وہ ویڈیو میں بیان کر چکے ہیں، آج سچ ثابت ہوئی اورآج آنیوالی تحقیقاتی رپورٹ میں کاک پٹ کریو اور ایئرٹریفک کنٹرولرکو نہ صرف حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا بلکہ طیارہ حادثے میں پی آئی اے اور سی اے اے کو برابر کا ذمہ دار قرار دیا گیا، حادثات کی روک تھام میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا طریقہ کار بھی ناکام قرار دیا گیا ہے۔

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے طیارہ حادثے کے بعد ایک دو نہیں بلکہ درجنوں پروگرام کئے اور انہوں نے پالپا سے بھی سوالات کئے، لیکن کسی نے جواب نہیں دیا،مبشر لقمان کا ایک ویڈیو میں کہنا تھا کہ عید کی چھٹیاں ختم ہو گئی ہیں،اور میں تو کورٹ میں جاؤں گا ایک شہری کی حیثیت سے اور ڈی جی سول ایوی ایشن پر کرمنل چارج کروں گا کہ اس نے ایئر کرافٹ کریش کی تحقیقات کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے اور انہوں نے یہ چیز لیک آؤٹ کی، مجھے وائس ایڈٹ لگ رہی ہے،ایک دم سے اسےکنٹرولر کہتا ہے کہ تم نے لینڈنگ نہیں کرنی، اور پائلٹ کہہ رہا ہے کہ نہیں ہم مینج کر لیں گے

طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ایوی ایشن ڈویژن میں اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری ایوی ایشن، ڈی جی سول ایوی ایشن سمیت دیگر حکام موجود تھے۔ اجلاس میں ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراء بھی موجود تھے جب کہ تحقیاتی ٹیم کے سربراء ایئر کموڈور عثمان غنی کی طیارہ حادثے کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی اور عثمان غنی کی جانب سے طیارے حادثے کی ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ دی گئی۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ائیر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کے صدر عثمان غنی نے وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے حوالے کردی۔خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عبوری رپورٹ میں طیارے کے کاک پٹ کریو اور ایئرٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جب کہ طیارہ حادثے میں پی آئی اے اور سی اے اے کو برابر کا ذمہ دار قرار دیا گیا، حادثات کی روک تھام میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا طریقہ کار بھی ناکام قرار دیا گیا ہے۔

بلیک باکس ڈیٹا سے طیارہ میں کسی تکینیکی خرابی کے شواہد نہیں ملے البتہ حادثے کی وجوہات میں طیارے میں کسی فنی خرابی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا، ابتدائی رپورٹ میں حادثہ انسانی غلطی سے پیش آنے کا شبہ ظاہر کیا گیا، حادثے کے شکار طیارے کے آلات اور سسٹمز کی جانچ کا کام ابھی جاری ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں پائلٹس اور اے ٹی سی عملہ کی تواتر سے غلطیوں کی نشاندہی کی گئی، پہلی لینڈنگ پر جہاز 9 ہزار میٹر کے رن وے کے درمیان میں آکر ٹکرایا، پائلٹ دوبارہ اڑا کر لے گیا، پہلی لینڈنگ کے بعد پائلٹ کو جہاز اڑانا نہیں چاہیے تھا، دوبارہ ٹیک آف کے بعد جہاز کو 17 منٹ تک فضا میں اڑایا گیا، اس دوران انجن فیل ہوگئے۔

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات

سول ایوی ایشن اتھارٹی ،طیارہ حادثات میں مرنیوالوں کا قاتل کون؟ ہم نہیں چھوڑیں گے، مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

وہ قوم جو ہر سال 200 ارب جلا ڈالتی ہے، سنیے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی زبانی

جہازکریش، حقائق مت چھپاؤ ، جواب دو، مبشر لقمان کا پالپا کو کھلا چیلنج

کاش. پی آئی اے والے یہ کام کر لیتے تو PK8303 کا حادثہ نہ ہوتا، سنیے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات

ماشاء اللہ، پی آئی اے کے پائلٹ ماضی میں کیا کیا گل کھلاتے رہے ؟سنئے مبشر لقمان کی زبانی

سول ایوی ایشن نے گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ دی،پائلٹ کوذمہ دار ٹھہرانے کا لیٹر کیوں جاری کیا گیا؟ سنئے مبشر لقمان کی زبانی

طیارہ حادثہ،ابتدائی رپورٹ اسمبلی میں پیش، تحقیقاتی کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ،پائلٹس کی ڈگریاں بھی ہوں گی چیک

طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا

رپورٹ میں کہا گیا کہ جہاز شروع سے ہی زائد رفتار اور اونچائی پر آرہا تھا، لینڈنگ پوزیشن میں آنے پر بھی جہاز کی اونچائی مقررہ ہائیٹ سے زیادہ تھی، پہلی ناکام لینڈنگ کے 12 گھنٹے بعد تک جہاز کے پرزے رن وے پر موجود رہے،ایئر سائٹ یونٹ نے اکھٹے نہیں کئے، قانون کے مطابق حادثہ کے بعد اے ٹی سی عملہ کو ریلیوو کر دینا چاہئے تھے لیکن شام سات بجے تک مکمل ڈیوٹی کروائی گئی۔

کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

Leave a reply