اسمبلی احاطہ سے شراب کی بوتلیں برآمد،وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسمبلی کے احاطہ سے ایک بار پھر شراب کی بوتلیں ملنے پر ہنگامہ مچ گیا ہے،

شراب کون پیتا؟ بوتلیں کہاں سے آئیں؟ سوال اٹھنا شروع ہو گئے، وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا اور تحقیقات کا حکم دے دیا، واقعہ بھارت میں پیش آیا، جہاں بہار اسمبلی کے احاطے میں شراب کی خالی بوتلیں نظر آئیں، بوتلیں ملنے پر اراکین اسمبلی نے سوال اٹھایا اور کہا کہ بہار اسمبلی میں یہ شراب کی بوتلیں کہاں سے آئیں،وزیراعلیٰ خود دیکھیں، ایسے لگتا ہے شراب مافیا کے ساتھ وزیراعلیٰ نے کوئی میٹنگ کی ہے، ایسی ایک تصویر بھی سامنے آئی ہے، وزیراعلیٰ اور وزرا ء کو شراب مافیا کے ساتھ میٹنگ اور شراب کی بوتلیں ملنے پر معافی مانگنی چاہئے اور عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے،

بہار اسمبلی کے احاطہ سے شراب کی بوتلیں ملنے کی اطلاع پر کئی اراکین اسمبلی بوتلیں دیکھنے پہنچ گئے، تیجسوری یادو بھی پہنچے اور ثبوت کے طور پر انہوں نے ایک ویڈیو بنائی جس کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ بھی کر دیا گیا، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ وزیراعلیٰ کے چیمبر سے چند قدموں کے فاصلے پر شراب کی بوتلیں ملتی ہیں، سخت سیکورٹی میں شراب کون لایا،جب ایوان کی یہ حالت ہے تو پھر پورے بہار میں کیا حال ہو گا؟

شراب کی بوتلیں ملنے پر بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کا کہنا تھا کہ میں نے نائب وزیراعلیٰ سے پوچھا ہے کہ احاطے میں شراب کی بوتلیں کیسے آئیں، جو بھی ذمہ دار ہو گا اسکے خلاف کاروائی ہو گی، میں نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، قابل اعتراض بات کسی صورت برداشت نہیں، چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی انکوائری کریں گے، جو بھی سامنے آیا اسکے خلاف لازمی ایکشن ہو گا

واضح رہے کہ ماہ نومبر میں بہار ہی میں زہریلی شراب پینے سے ہلاکتیں ہوئی ہیں زہریلی شراب پینے سے 25 سے زیادہ اموات ہو گئی ہیں واقعہ بھارتی ریاست بہار کے مختلف اضلاع میں پیش آیا،بہار کے علاقوں میں زہریلی شراب پینے سے بہار میں ایک ماہ میں 25 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، محمد پور گاؤں میں 13 لوگوں کی موت ہوئی، بہار کے وزیر برائے سیاحت نارائن پرساد نے کہا ہے کہ حکومت کیا کرے، پولیس کتنے ناکے لگائے، جن کے گھروں میں شراپ پی جاتی ہے وہ خود پولیس کو اطلاع دیا کریں اب کوئی پتہ نہیں چلتا کہ کس گھر میں شراب پی جاتی ہے اور کون کون پیتا ہے، مکمل شراب پر پابندی کے باوجود شراب کی فروخت کی جا رہی ہے جو صحیح نہیں ہے، بہار کے وزیر برائے سیاحت نارائن پرساد نے شراب پی کر بے ہوش ہونے والے افراد کی ہسپتال میں عیادت بھی کی، اس موقع پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بہار کے وزیر برائے سیاحت نارائن پرساد کا کہنا تھا کہ جب کارروائی نہیں ہوتی، تب حکومت ذمہ دار ہوتی ہے لیکن گھر والے جب نہیں بتائیں گے تو کاروائی کیسے ہو گی

بہار کے وزیر برائے سیاحت نارائن پرساد نے مرنے والے کے اہلخانہ کے ساتھ دکھ کا اظہار کیا اور کہاکہ شراب پر پابندی کے باوجود کیوں پی جا رہی ہے، پولیس کو اطلاع دینی چاہئے، جب کوئی مرتا ہے پھر پولیس یاد آتی ہے، اب حکومت تحقیقات کرے گی اور مکمل کاروائی کرے گی، شراب پر پابندی کے باوجود شراب بنائی بھی جا رہی ہے اور پی بھی جا رہی ہے

پنجاب کے بڑے شہر میں زہریلی شراب سے کتنی ہوئی ہلاکتیں؟

کرونا وائرس سے لڑنے کی بھارتی صلاحیت جان کر مودی بھی شرمسار ہو جائے

دہلی میں سی آر پی ایف میں کرونا پھیلنے لگا، ایک ہلاک، 47 مریض

سبزی و فروٹ منڈی میں بھی کرونا پھیل گیا، 12 تاجروں میں تشخیص

کرونا وائرس سے خاتون سکول ٹیچر کی ہوئی موت

لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں کھولنے کی ملی اجازت

شراب کی دکانیں کھولنے کا نوٹفکیشن، حقیقت کیا؟

شراب پینے سے منع کرنے پر نوجوان نے ماں کو آنکھ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا

Shares: