بھارت پاکستان پر کب حملہ کر یگا؟ مودی جلد چین کے پیر پکڑ لے گا،جنرل ر نعیم خالد لودھی کے مبشر لقمان کے ہمراہ اہم انکشافات

0
60

بھارت پاکستان پر کب حملہ کر یگا؟ مودی جلد چین کے پیر پکڑ لے گا،جنرل ر نعیم خالد لودھی کے مبشر لقمان کے ہمراہ اہم انکشافات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ مودی کو جنرل باجوہ کی وجہ سے بڑی پرابلم ہوئی ہیں، جنرل باجوہ کو وہ روز دیکھتے رہے، پوری دنیا کے پریس میں آ رہا تھا، ایل او سی پر گئے، دوسرے بارڈر پر گئے، ٹروپس سے ملے، اب مودی کو لوگوں نے کہا کہ مار پڑی ہے،اپنے فوجیوں کا حوصلہ بڑھایا تو پھر مودی نے ایک فیک ہسپتال بنوایا 180 کلو میٹر دور اس ایریا سے جہاں جھڑپ ہوئی، مودی نے اپنے آرمی چیف کے ساتھ وزٹ کیا، سب کو پتہ چل گیا کہ یہ سب جعلی تھا، اب اسکا فائدہ ہونے کی بجائے نقصان ہونا شروع ہو گیا، میں تو کہوں گا کہ جنرل باجوہ کی وجہ سے مودی کی بڑی سبکی ہوئی ہے،

حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ، جنرل رنعیم خالد لودھی آج ساتھ ہیں ان سے بات کریں گے،جنرل صاحب یہ بتائیں کہ انڈیا میں جو ہو رہا ہے دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ اس سال خرید رہے ہیں تو کہیں تو یہ استعمال ہونا ہے تو کیا پلاننگ ہے انکی؟

مبشر لقمان کے سوال کے جواب میں جنرل ر نعیم خالد لودھی کا کہنا تھا کہ جی بالکل کلیئر ہے منصوبہ جہاں تک میرا اندازہ ہے، چین اور بھارت کے مابین صورتحال ہائی رکھیں گے تا کہ زیادہ سے زیادہ اسلحہ خرید سکیں، امریکہ اور روس سے، روس شاید چین کی وجہ سے نہ دے، انکو پیسہ چاہئے، دیا اور جہاز اٹھا لئے، رافیل، انٹی بلاسٹک سسٹم آ جائے گا، اسکے بعد چین کے ساتھ بات چیت شروع کر دیں گے، امریکہ کو اندازہ ہو گا کہ جس ملک کو انہوں نے کھڑا کیا چین کے خلاف وہ انہیں دغا دے گا، پہلے دغا دے چکا افغانستان میں، امریکہ دوسری بار ٹرائی کر رہا ہے لیکن بھارت امریکہ کو چین کے حوالہ سے جھنڈی کرا دے گا جب ہتھیار خرید لے گا،ہتھیار کہاں استعمال ہونے ہیں،وہ آپ اور ہم جانتے ہیں، پاکستان کو دبانے اور پریشر ڈالنے کے لئے، بدلہ لینے کے لئے جو جہاز انکے گرے تھے اور ان سے کچھ نہیں بنا، کشمیر میں مزاحمت کنٹرول نہیں آ رہی، وہ آئے روز ایل او سی فائرنگ کرتے رہتے ہیں، بڑے مخمصے میں ہیں، ہندو ذہن کا خاصہ ہے کہ وہ کام نہیں کرتے،آجکل ہم جو پریشان ہوتے ہیں کہ فالس فلیگ آپریشن ہو گا، میرا اندازہ ہے کہ کچھ نہیں ہو گا کم از پانچ چھ مہینے تک، اسکے بعد ضرور ہو گا، اب یہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم ان کے ٹایم کے مطابق ہونے دیں یا اپنا وقت چنیں، میرے پاس وہ معلومات نہیں جو ملٹری لیڈر شپ کے پاس ہیں، انکا جو بھی فیصلہ ہو گا درست ہو گا اور ہم اسکی تائید کرتے ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہم نے کس دن ایکٹ کرنا ہے،گلوان وادی پر چین نے قبضہ کیا ہوا ہے، سیاچین اور کارگل کو وہ لوجسٹک سپورٹ دے نہیں سکا انڈیا،کیوں نہیں ہمیں سمجھ آ رہی، انڈیا نے کبھی ہم سے پوچھا، جس پر جنرل ر نعیم خالد لودھی کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے، میں کہہ رہا تھا کہ معلومات میرے پاس پوری نہیں ہیں، اسکے ساتھ اور بھی کئی وجہ ہیں،کوئی شک نہیں ہم پوری کوشش کر رہے ہیں ڈپلومیسی میں، پانچ ،چھ چیزیں گنوایا کرتا ہوں، ہمارے پاس بہترین موقع ہے، وہ ڈیمو گرافی بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، کشمیر انٹرنیشنلائز ہو چکا ہے، چین کی وجہ سے بھی اور ہماری وجہ سے،تین ایٹمی طاقتوں کے مابین کوئی بات ہو تو جتنا اچھالا جائے اچھا ہے، چائنہ کی مدد سے قرارداد پاس کروانی چاہئے کہ مقبوضہ کشمیر ، آزاد کشمیر،گلگت بلتستان میں آبادی کا سروے کروایا جائے تا کہ نہ وہ ڈیمو گرافی بدل سکیں اور نہ ہم، یہ بڑا جائز مطالبہ تھا لیکن ہم نے نہیں کیا،اسکے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں کوشش کرنی چاہئے کہ حکومت یورپی یونین میں کام کرے تا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی نمائندگی ہو، یو این میں بھی کوشش کرنی چاہئے، یو این کو کہیں کہ اپنے انڈر آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں استصواب رائے کروا لیں،اور بعد میں اسکو ایکسٹیڈ کر لیں گے مقبوضہ کشمیر کی طرف، فوجیں بیرک یا بارڈر میں بند کر دیں گے آ کر چیک کریں ،ہم نہیں کر پا رہے، شملہ معاہدہ منسوخ کر دینا چاہئے، انہوں نے دھجیاں اڑا دی ہیں لیکن ہم کچھ نہیں کر پا رہے،ہمیں چاہئے کہ ہمارے نوجوان انکی ٹریننگ کریں یہ کہہ کر کہ اگر ہم پر حملہ ہوا تو نوجوان پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے لیکن ہم یہ نہیں کر رہے، ایک ایسا فولڈرہمیں بنانا چاہئے جس میں ان کے میجر نے کہا کہ وہاں کی بچیوں کے ریپ کرنے چاہئے،اسکی ویڈیوہمارے پاس ہے،جب انکے میجر نے کہا کہ بلوچستان میں ہم یہ کر رہے ہیں اسکی ویڈیو ہے ہمارے پاس، کلبھوشن یادیو ہے ہمارے پاس، ہم کیوں نہیں ایک فولڈر بنا کر لے کر جاتے،سوال کرتے رہنا چاہئے جب تک جواب نہ ملے اسکا ضرور اثر ہو گا، فارن منسٹر تک سارے سوال پہنچائے اور جگہوں پر بھی پہنچائے،اللہ کرے گا ان پر عمل ہو گا

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ چین اور بھارت میں کشیدگی کتنی آگے جائے گی جس کے جواب میں جنرل ر نعیم خالد لودھی نے کہا کہ چائنہ انڈیا کشیدگی ایک تو بظاہر جو وجوہات ہیں بڑی وجہ ہیں، چین، سی پیک کی بات کی، سڑک سنکیانگ اور تبت کو ملاتی ہے وہ بھی گزرتی ہے، یہ وجوہات سامنے نظر آ رہی ہیں، مین بڑی وجہ دو اور گہری ہیں، نیکسس جو بھارت اور امریکا کا ہے، 12 معاہدے آپس میں لوجسٹک، تنصیبات استعمال کرنے، ہتھیار استعمال کرنے، انٹیلی جنیس شیئرنگ کے معاہدے ہیں یہ سب چائنہ کے خلاف تھا اور چین اس پر ناراض تھا، دوسرا جو انڈو پیسک ریجن میں کواڈ نامی جس میں آسٹریلیا اور جاپان کو شامل کر کے سیکورٹی نظام بنایا، ویتنام میں بھی اسکو شامل کر رہے ہین یہ دو باتیں چین کو پسند نہین آئیں جب چین کے خلاف یہ ہو رہا ہے تو چین نے سوچ لیا کہ اس پر جتنا جلدی وار کر سکوں کروں ،اسنے بھارت کو چن لیا اور وہ جلدی انکا پیچھا نہیں چھوڑنے والا، یہ کشیدگی گہری ہوتی جائے گی، اٹیک نہیں ہوں گے لیکن کشیدگی، اکنامک تعلقات، سیاسی تعلقات پر اثر پڑے گا، سی پیک کے لئے زیادہ سودمند ہو شاید کہ چین اس پر زیادہ توجہ دے لیکن پاکستان کے لئے مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی ایک انڈین فورسز سٹینڈ ٹو پر کھڑی ہین وہ کچھ بھی کرتے ہیں تو انکا کئی بلین خرچ ہو رہا ہے تو کب تک انڈیا ایسا کرے گا جس کے جواب میں جنرل ر نعیم خالد لودھی نے کہا کہ یہ انڈیا تب تک کرے گا جب تک ہتھیار نہیں حاصل کر لیا، امریکا اور ویسٹ سے انڈیا اسلحہ آنی ہے اور اسی شرط پر آنی ہے کہ وہ چین کو دھمکیاں دیتا رہے،جب چین نے کہہ دیا کہ ایل اے سی کراس نہیں کی ہم علاقے میں ہیں ، مودی بھی کہتا ہے کہ وہ ہمارے علاقے میں نہیں آئے تو پھر بات ختم ہو جانی چاہئے، لیکن اسکا مطلب یہ ہے کہ مسئلہ زیادہ گہرا ہے وہ سٹیڈ اپ رکھٰیں گے،خرچہ برداشت کرین گے جب تک ہتھیار نہیں آتے اسکے بعد وہ بات چیت کریں گے، انکے پلان میں ایسا ہی ہو گا، یہ ایک ڈیڑھ سال تک رہے گا جب تک انڈیا اسلحہ کے ڈھیر نہیں جمع کر لیتا

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

عمران خان کی حکومت کو کس سے خطرہ ہے؟ اہم انکشافات مبشر لقمان اور مرتضی علی شاہ کی زبانی

بڑے گھر سے خبر آ گئی، کوئی مائنس ون نہیں ہونے والا، سنیے اہم انکشافات مبشر لقمان اور کاشف عباسی کی زبانی

ڈارک ویب کی پراسرار دنیا، اہم انکشافات ، سنئے مبشر لقمان کی زبانی

قاتل گاڑیاں سڑکوں پر، مبشر لقمان نے‌ آواز اٹھائی تو شہریوں نے دعائیں دیں

مڈٹرم الیکشن اور مائنس ون، اصل حقیقت کیا؟ قمر الزمان کائرہ نے سب بتا دیا

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ انڈیا کا پاکستان کے ساتھ کنفلیکٹ ہونا ہے،مجھے اس میں کوئی شک نہیں کب ہونا ہے یہ ٹائم پر منحصر ہین کیا ہم تیار ہیں،جس پر جنرل ر نعیم خالد لودھی نے کہا کہ بالکل ہونا ہے اور میں یہ بھی بتا دیتا ہوں کہ کیوں ہونا ہے، کیونکہ اگر وہ کشمیر میں جو کچھ چل رہا ہے وہ کرتا رہے پاکستان نہ بھی ڈیفنس کرے تب بھی اس نے پاکستان کے لئے آنا ہے وہ کشمیر کو اسوقت تک ہضم نہیں کر سکتا جب تک وہ پاکستان کو کسی ہزیمت کا سامنا نہ کروا دے، یہ انکی پلاننگ کی بات کر رہا ہوں،اللہ کرے ایسا ہو گا نہیں، دوسرا بھارت میں اقلیتیں ہیں جب پاکستان کو کھڑا ہوتا دیکھے ہیں بھارت کے خلاف تو انکے حوصلے بلند ہوتے ہیں، جب تک پاکستان کو کوئی ہزیمت نہ پہنچا دیں چاہے وہ چھوٹی ہو اور میڈیا کے ذریعے اسے بڑا کر دیں، انہین پتہ ہے کہ کشمیر انکے قابو میں نہیں اور نہ قابو میں آنے والا ہے، بھارت میں اقلیتیں بھی پاکستان کے حوصلے بلند دیکھ کر خوش ہوتی ہیں یہ بھی بھارت کو برداشت نہیں،وقت کی بات ہے میرا اندازہ ہے وہ رافیل کے آنے کا انتظار کریں گے، بیلسٹک میزائل سسٹم اور بحری جہاز جو روس سے آنا ہے، کا انتظار کریں گے، اتنے میں امریکہ الیکشن کی جانب چلا جائے گا اور دنیا کی توجہ اس طرف ہو گی،یہ وہ وقت ہو گا جب وہ کچھ کرے گا اور کرے گا ضرور میں اس سے اتفاق کرتا ہوں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پھر تو آپ اگلے سال کی بات کر رہے ہین ، اس سال مین تو کچھ نہیں ہو گا،جس پر جنرل ر نعیم خالد لودھی نے کہا کہ انکے پلان کے مطابق اگلے سال کی بات ہے، جو میں تجزیہ دے رہا ہوں اسکی ہماری انٹیلی جینس کے پاس انفارمیشن ہے تو پھر پاکستان کو کب کرنا چاہئے انکو بھی سوچنا ہو گا، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہماری تو رسپانس کمزور ہے ہم نے بیان دیا، کراچی سٹاک ایکسچینج میں ہونے والے واقعہ کا ہمیں پتہ ہے کہ اس میں کون ملوث ہے،اسکے باوجود ہم اقوام متحدہ، عالمی عدالت نہیں گئے، اردو اخباروں میں بیانات یہ کافی ہیں

جس پر جنرل ر نعیم خالد لودھی کا کہنا تھا کہ میں نے اس پر ٹویٹ کی ہے، تھوڑا خطرناک بھی ہے لیکن میں اسکا ذکر کر دیتا ہوں ،ہم دو کام کر رہے ہیں، نوحہ گری کر رہے ہیں ،وہ کیا ہو گیا، دوسرا دنیا کے ضمیر جاگنے کا انتظار کر رہے ہیں اپنے ضمیر سے سوال نہین پوچھ رہے کہ اسکا کیا حال ہے

مبشر لقمان کے ناکارہ گاڑیوں کے خلاف کئے گئے پروگرامز نتیجہ خیز ثابت ہوئے، گاڑیوں کا معیار کچھ بہتر ہوا ہے، قمر الزماں کائرہ

Leave a reply