باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ عنقریب دیکھیں گے کہ ایک دو سال یا اس سے پہلے پاکستان کے لئے بہت ہی اچھی خبر ہے، میں انڈو چائنہ وار پر بات کر رہا ہوں، میں ایک الگ بات کر رہا ہوں،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ چین انڈیا تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، 11 ہزار سکھ فوجیوں سے بھارتی فوج سے استعفیٰ لیا جا رہا ہے کیونکہ ان پر اعتبار ہی نہیں‌ رہا، حیرت کی بات ہے کہ جب چین سے بات کرنی پڑی تو بھارت نے ایک سکھ آفیسر کو ہی بھیجا کیونکہ باقی سب سامنے جانے کو تیار نہیں تھے، ڈرے اور سہمے ہوئے تھے،ہندو بریگیڈیئرز وغیرہ

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کچھ سال پہلے یاد ہو گا کہ ہانگ کانگ برٹش رول کے اندر تھا اور پھر اسکے ٹایم پیریڈ ہونے کے بعد چائنہ کو واپس دیا گیا یہ کافی سال پہلے کی بات ہے، اسوقت ہانگ کانگ سے بزنس اور پیسہ کراچی شفٹ ہو رہا تھا اسی لئے فورا پورٹ قاسم بننا شروع ہو گیا کیونکہ ایک سے زیادہ پورٹ چاہئے تھے، کراچی میں ہائی ویز، سپر ہائی ویز بھی نئے سرے سے بننا شروع ہو گئی

ایم کیو ایم ابھرتی ہے اور لسانی فسادات وہاں شروع ہو جاتے ہیں،مہاجر پشتون کی لڑائی شروع ہو جاتی ہے، کراچی میں اسوقت دو آبادیاں تھیں، ایک کام کرنیوالے پختون تھے جو کے پی کے وغیرہ سے گئے ہوئے تھے اور کام کرتے تھے، ان سے کام لینے والے اردو سپیکنگ تھے، دونوں کا اچھا ساتھ تھا لیکن اس میں رخنہ ڈالا گیا، پھر پنجابی پختون اتحاد بنی پھر اور بننا شروع ہو گئیں،بھر بلوچ قومیں بھی آنا شروع ہو گئیں اور آباد کاریاں بڑھ گئیں، ہر طرح کی لسانی جنگ شروع ہو گئی ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اتنی زیادہ ٹارگٹ کلنگ ہوئی کہ ہانگ کانگ کا جو انویسٹر تھا وہ ڈر گیا اور اس نے اپنا پیسہ دبئی لے جانا شروع کر دیا، دبئی میں پھچلے 25 سال پہلے کی انویمنٹ دیکھ لیں جو وہاں گئی وہ پاکستان آنا تھی، کراچی مین جب بھی لسانیت اور فرقہ واریت کی بات ہوتی ہے تو ہمیشہ ایک سوالیہ نشان آتا ہے کہ اس میں امارات، قطر، عرب کنٹریز کا کیا رول ہے کیونکہ یہاں پر بد امنی کرکے انہوں نے دبئی کو بلڈ اپ کرنا تھا، اور دبئی بلڈ اپ ہو گیا،یہاں کے لوگ دبئی میں کاروبار کر رہے ہیں وہاں فلیٹ لے رہے ہیں،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے ہو یہ رہا تھا کہ دبئی کی بہت بڑی فیملیز الفتیم ہو یا اور انکے بچے کراچی میں آ‌کر پڑھتے تھے، وہاں زیر تعلیم تھے، دبئی میں اردو بولی جاتی تھی، 72 تک وہاں تک کرنسی کو بھی روپیہ کہتے تھے، اسکے بعد انڈیا کا بھی تھا وہاں ہندی فلمیں زیادہ جا رہی تھیں، پشتو فلمیں بھی بہت جا رہی تھیں، دبئی میں کون لوگ ہیں جو رولنگ لیڈز ہیں، وہان گورا ہے، امریکن ہے ،کچھ جرمن بھی ہیں، یہ کہاں سے آئے، ہانگ کانگ سے، وہ دبئی میں آئے اور انکو دبئی میں اچھی سہولیات ملیں، ماڈل دبئی میں نائٹ کلب، ڈسکوز سنٹر ہیں، وہاں سور کا گوشت سپر مارکیٹ میں ملتا ہے، اس کو لبرل طور پر استعمال کرنا شروع کیا.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اسکے برعکس کراچی میں جو کسینو بن رہا تھا وہ بند ہو گیا،کراچی میں جو ساری ہماری اقلیتیں تھیں وہ نیچے جانا شروع ہو گئیں،اور لوگوں کو ڈر پڑنا شروع ہو گیا، لوگ کراچی جاتے ہوئے بھی ڈرنے لگتے تھے، کراچی میں خون خرابہ کر کے سب کچھ دبئی لے جایا گیا

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ چین بھارت کا جو تنازعہ ہے یہ حقیقت میں دو تین سپر پاورز کا تنازعہ ہے،جس میں چائنہ، امرئکہ، کچھ حد تک روس بھی ہے بھارت خود انوالو ہے، ادھر سے تھریٹس یہ آ رہی ہیں کہ امریکہ تائیوان کے لئے فیڈز بیچ رہا ہے اور تائیوان کے اوپر انگیج کر کے انہوں نے پھر یہ کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کو جو مراعات دی تھیں ٹریڈ کی اور ٹیکس کی وہ واپس لے لیتے ہیں ،یہ وہ وار ہیں جو چائنہ کو کارنر کرنے کے لئے ہو رہی ہیں، ہانگ کانگ کا آفیشل بینفشری چائنہ ہے ابھی تک، جو کسی چیز چائنہ اپنے بینر کے نیچے نہیں کر سکتا وہ ہانگ کانگ کے تھرو کروا لیتا ہے، ہانگ کانگ کی ویلیو ختم ہو جائے اورامریکہ اس سے مراعات واپس لے لے تو ہانگ کانگ کی افادیت بالکل ختم ہو جائے گی

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ان انویسٹرز جو ٹیکس فری کے طور پر آفشور کے طور پر کام کر رہے تھے ،پانامہ کا نام سنا،پانامہ سیکنڈل آیا، اور ایسی بہت سی جگہیں ہیں آفشور کے لئے لیکن ہانگ کانگ سنٹرل ہے،وہاں پر ایکسپورٹ سنٹرل ایشیا میں بہت اہم ہے، یہاں پر آئل پرائسیز کی قیمتیں کم ہو گئیں،گیس کی قیمتیں، ڈاؤن ہو گئیں، دبئی کی اکانومی بے انتہا پاسٹ ہو رہی ہے اگر یہ کرونا کا زیادہ چلتا ہے تو تیل کی ترسیل تو کہیں ہونے والی نہیں،سعودی عرب، گلف کے ممالک، ابو ظہبی انکی اکانومی اگلے تین چار سال سدھرنے والی نہیں،دبئی میں 2020 کا جو ایکسپو ہے اسکا وہ جنازہ پڑھ لیں، فاتحہ پڑھ چکے میرے خیال میں اس میں بلین اینڈ بلین ڈالرز کا نقصان ہوا،40 فیصد ریئل سٹیٹ خالی ہے،کوئی انویسٹر نہیں آ رہا، کم ازکم 25 فیصد ہوٹلز بکنے کو تیار ہیں، نائیٹ کلب لیز کے لئے آفر ہو رہے ہیں ، وہاں پر انویسٹرز نہیں آتا اور ہانگ کانگ اگر وہاں پر بند ہو جاتا ہے تو پھر دنیا کو بہترین ایکسیسی گوادر یا پورٹ قاسم سے ملنی ہے

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات

سول ایوی ایشن اتھارٹی ،طیارہ حادثات میں مرنیوالوں کا قاتل کون؟ ہم نہیں چھوڑیں گے، مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

وہ قوم جو ہر سال 200 ارب جلا ڈالتی ہے، سنیے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی زبانی

جہازکریش، حقائق مت چھپاؤ ، جواب دو، مبشر لقمان کا پالپا کو کھلا چیلنج

کاش. پی آئی اے والے یہ کام کر لیتے تو PK8303 کا حادثہ نہ ہوتا، سنیے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات

ماشاء اللہ، پی آئی اے کے پائلٹ ماضی میں کیا کیا گل کھلاتے رہے ؟سنئے مبشر لقمان کی زبانی

سول ایوی ایشن نے گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ دی،پائلٹ کوذمہ دار ٹھہرانے کا لیٹر کیوں جاری کیا گیا؟ سنئے مبشر لقمان کی زبانی

طیارہ حادثہ،ابتدائی رپورٹ اسمبلی میں پیش، تحقیقاتی کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ،پائلٹس کی ڈگریاں بھی ہوں گی چیک

طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا

کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اور جو دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے م،سنٹرل ایشین ریبلکس، انرجی ریسورس وہاں پر، مائینز بھی وہاں پر اور اسکا سب سے بڑا خریدار چائنہ ہے،جس کی وجہ سے مڈل ایسٹ کو پرابلم ہے، امریکہ کو پرابلم ہے کہ سی پیک کا جو منصوبہ ہے اسکو روکیں ، اگر گوادر آپریشنل ہو جاتا ہے تو سنٹرل ایشیا کنٹریکٹ ہو جاتا ہے، چائنہ کی جتنی ایکسپورٹ ہیں وہ ساری دنیا میں پاکستان کے تھروجاتی ہیں،روپے کی بجائے چار آنے اسکا خرچ ہوتا ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ہانگ کانگ، دبئی مشکل میں ہے اور دنیا کے لئے اب ترجیح کراچی ہو گی، اہلیان کراچی کے لئے خوشخبری ہے، بہت جلدی پاکستان ٹریڈنگ زون بن جائے گا، پاکستان کی اہمیت انتہائی اہم ہے، ایک طرف ایران ہے، ایک طرف چائنہ ہے، ایک طرف گوادر ہے اور اس سے پوری دنیا کو سرکولیشن کرنی ہے، یہ پاکستان میں بالعموم اور کراچی، سندھ میں بالخصوص انتہائی خوش آئند بات ہو گی، اس خطے کی جو جیو پولٹیکل اہمیت ہے وہ دوبارہ سے اجاگر ہونے جا رہی ہے، آنے والے دنوں میں پاکستان کے لئے اچھی خبریں ہیں، اللہ کرے کہ ایسا ہو،

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

Shares: