مزار قائد کے سامنے فلائی اوور کیسے بن گیا؟ شاہراہ قائدین کا نام کچھ اور رکھیں، چیف جسٹس کا حکم

مزار قائد کے سامنے فلائی اوور کیسے بن گیا؟ شاہراہ قائدین کا نام کچھ اور رکھیں، چیف جسٹس کا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دہلی اورپنجاب کالونی میں تجاوزات کے حوالہ سے سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اب آپ کی سٹرکیں ختم ہو رہی ہیں، گلیوں میں آدمی گزر نہیں سکتا،کر کیا رہے ہیں،طارق روڑ دیکھا ہے اب کیا حال ہوچکا، عمارتیں ضرور بنائیں مگر پلاننگ تو کریں،

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب آپ لوگوں کے بس کی بات نہیں،اس کے لیے دنیا سے ماہرین منگوانا پڑیں گے،لائنز ایریا دیکھا ہے، مزار قائد کے اطراف کیا ہو رہا ہے،خداد کالونی کو دیکھ لیں، مزار قائد کے ماتھے کا جھومر بنا کر رکھا ہوا ہے،مزار قائد کے سامنے فلائی اوور کیسے بنادیا، مزار قائد چھپ کر رہ گیا، عمارتیں بنا ڈالیں،شاہراہ قائدین کا نام کچھ اور ہی رکھ دیں وہ قائدین کی شاہراہ نہیں ہو سکتی،

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی ایچ اے کے معاملات دیکھیں تو ساری عمارتیں کرانا پڑیں گی،یہ سب آپ لوگوں کی مہربانی ہے کہ آدھا کراچی کچی آبادی ہے،لوگوں کو آباد کرنے کا کیا کوئی جامع پلان نہیں، اٹارنی جنرل صاحب، وفاقی حکومت کیا بین بجا رہی ہے،

جسٹس فیصل عرب نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیافارمولہ سنا ہے آپ نے،کولالمپور کو کیسے صاف کیا، ذرا اس پر ریسرچ کریں، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم ملائیشیافارمولے پر ہی کام کر رہے ہیں،تھوڑا وقت دے دیں، وفاقی اور سندھ حکومت آپس میں بات کر سکتی ہے،

ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم

ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ

عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ

نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟

سرکلرریلوے کی بحالی ،چیف جسٹس نے کی سماعت،سندھ حکومت نے دیا جواب

اتنے بے بس ہیں تو میئر بننے کی کیا ضرورت تھی، جائیں اور یہ کام کریں، عدالت کا میئر کراچی کو بڑا حکم

اربوں کی ریلوے کی زمین کروڑوں میں دینے پر چیف جسٹس نے کیا جواب طلب

عمارت میں ہسپتال کیسے بند ہو گیا؟ کیسے معاملات ہمارے سامنے آ رہے ہیں؟ چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا کرپٹ اور نااہل افسران کو فارغ کرنے کا حکم

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ شہری حکومت کام کر رہی ہے ،صوبائی نہ ہی وفاقی،پھر کس کو بلائیں جب کوئی حکومت کام ہی نہیں کر رہی،کراچی ایک میگا پرابلم سٹی بن چکا،

اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ تھوڑا سا وقت دیں ،پلان کرنے کی ضرورت ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ متاثرین کو جس طرح پیسے دیئے جاتے ہیں وہ بھی ہمیں پتہ ہے،جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں اس معاملے کو دیکھ لوں گا، حل ضرور نکال لیں گے،چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لوگوں کا کوئی وژن نہیں، کیا کرنا ہے کسی کو معلوم نہیں،

انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کر سکتے،غیرقانونی تعمیرات گرائیں، چیف جسٹس کا بڑا حکم

Comments are closed.