آن لائن قربانی پر آن لائن فتویٰ،سنیے مبشر لقمان کے ہمراہ مفتی عبدالقوی اور آصف حمید کی اہم گفتگو

0
92

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پچھلے پروگرام میں ہم نے بات کی تھی قربانی سنت ہے یا واجب، مفتی عبدالقوی اور آصف حمید صاحب میرے ساتھ ہی تھے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتاؤں دین اسلام ایک لفظ میں آ سکتا ہے اگر سمجھ آ جائے اور وہ ہے والعصر، یہ ایک لفظ، آیت ، پورے فیتھ کا مرکب ہے، کیونکہ آپ کو پتہ نہیں آپ کتنے خسارے ، نقصان میں ہیں، ایک تو وہ قسمیں ہیں جو لوگ مذہب میں آسانی پیدا کرتے ہیں،لیکن مذہب میں ایک بات کلیئر ہے کہ آپ کو کرنا ہے یا نہیں کرنا، یا تو آپ مومنین کے ساتھ ہیں یا آپ کفار کے ساتھ، وہ ایک الگ بات ہے، نماز پڑھنی ہے، روزہ رکھنا ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں، سود لیتے ہیں تو اس پر تاویل نہیں کر سکتے، آپ خسارہ کر رہے ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اب لوگوں نے جدتیں پیدا کرنا شروع کر دی ہیں،میں اشتہار دیکھ رہا ہوں کہ آن لائن قربانی ہو رہی ہے، علما دین سے پوچھتا ہوں وہ کہتے ہیں کہ بالکل صحیح ہے کیونکہ انکی کمائی کا سلسلہ بھی چل رہا ہے،لیکن قربانی کے بڑے اصول اور ضوابط ہیں، کر سکتے ہیں یا نہیں یہ الگ بات ہے لیکن ایسے جانور کی قربانی جس کے ساتھ انسنیت نہیں دیکھا نہیں وہ میرے ناقص علم کے مطابق شاید صدقہ میں تو آ جائے،خیرات میں تو آ جائے لیکن شاید قربانی نہیں

آصف حمید کا اس پر کہنا تھا کہ جانور پالا ہوا ہو، انسیت بھی ہو، پھر آپ خود ذبح کرتے ہیں،مطلب آپ محبت کے ساتھ جانور کو ذبح کر رہے ہیں، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جب لوگ حج کے لئے جاتے تھے تو جانور ساتھ لے کر جاتے تھے قربانی کے لئے جو انہوں نے پالا ہوتا تھا، آصف حمید کا کہنا تھا کہ قربانی کے لئے استطاعت ہو، اور کمائی حلال کی ہو، ہونا کیا چاہئے کہ خود ذبح کریں اگر وہ نہیں ہے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ ضائع، آپ کا مال لگا، خرید کر اللہ کی راہ میں دیا، اگر تقویٰ نہیں ہے تو فائدہ نہیں، کمائی حلال نہیں تو فائدہ نہیں، ہم کہہ دیں کہ اگر اس طرح نہیں کیا تو وہ قربانی نہیں یا سنت ابراہیمی نہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس پر کوئی اجتہاد نہین ہوا، یا تو آپ لوگ اجتہاد کریں اور مجھے قائل کریں جس پر آصف حمید کا کہنا تھا کہ تعامل یہ نہیں ہوا کہ علما یا کسی اہل دین نے یہ کہا ہو کہ جانور کو جب تک خود نہیں ذبح کروگے تو نہیں کر سکتے جس پر مبشر لقمان نے کہا کہ میں کسی دوست کو مکے ، ریاض میں پیسے بھیج دیتا ہوں اور اسے کہتا ہوں کہ وہ حرم شریف میں میری قربانی کر دے، جس پر آصف حمید کا کہنا تھا کہ ایک علاقہ ہے پاکستان پسماندہ علاقہ ہے، یہاں غریب لوگ ہیں، دوست ہیں انہوں نے کہا کہ ہم قربانی پسماندہ علاقے میں قربانی کریں گے تاکہ اسکا جو مقصد ہے گوشت غریبوں تک پہنچے اور کھال بھی وہیں استعمال ہو

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ عبدالقوی صاحب، آن لائن قربانیاں کروا رہے ہین کیا آسانیاں پیدا کر لی ہیں آپ لوگوں نے،جس پر مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ میں ایک جملہ کہتا رہتا ہوں کہ ایک ہے سنت ،ایک ہے شریعت، سنت کے تو وہی آداب ہیں جو آپ کہہ رہے تھے کہ جانور ہو اسکو پالا جائے، ایک ہے آج کا آسان زمانہ، آپ حیران ہوں گے بلکہ خوش ہوں گے، میں 16 سال سے سعودی عرب میں دیکھ رہا ہوں کہ وہاں بچے بیٹھے ہوتے ہیں وہاں 290 ریال جمع کروا دو آپ کی قربانی ہو گئی،وہ پرچی آپ کو دے دیتے ہیں آن لائن قربانی کے حوالہ سے میں بات کروں‌گا کہ جن اداروں پر ہم اعتماد کر رہے ہیں،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سنت بھی ، شریعت بھی،طریقت کہان گئی جس پر مفی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ طریقت کا تو علیحدہ مقام ہے،وہ روحانیت کے حوالہ سے ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وہ بینک جو دنیا میں سب سے زیادہ سود لے رہا ہے وہ قربانی کروا رہا ہے،جس پر آصف حمید کا کہنا تھا کہ اس سے بھی آگے بڑھیں آپ اسوقت تک حج نہیں کر سکتے جب تک بینک کا سہارا نہ لیں، نظام ہی غلط ہے،مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں قربانی خود کر سکتا ہوں تو میں آن لائن یا بینک کے تھرو نہین کر سکتاکیونکہ مجھے سودی نظام کی ضرورت نہیں

مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ 1980 سے لے کر علم پڑھا، وہاں سے لے کر آج تک بڑی معذرت کے ساتھ برصغیر میں بڑے بڑے علماء، فقہا آئے جن کا نام لیا جائے تو میرا نام کچھ بھی نہیں، انہوں نے کوئی نظام دیا، اجتماعی قربانی ہو رہی ہے، کرونا وائرس کی وجہ سے اجتماعی قربانی کا مقصد پہلے مدرسے میں دس جانور ذبح ہوتے تھے اب یہ نہ کرو ہمارے پاس آ جاؤ اور اتنے بکروں کے پیسے جمع کروا جاؤ

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ قربانی سنت ابراہیمی ہے، میرے اوپر فرض تو نہیں،تو اگر میں اس رقم کے عوض کسی غریب بچی کی شادی کروا دوں تو وہ کار خیر نہیں جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ یہ دونوں علیحدہ عنوانات ہیں، ہمارا دین ایک تسلسل کا نام ہے، اس تسلسل میں دیکھتا ہوں کہ عثمان غنی ہر سال قربانی کرتے ہیں، مفتی عبدالقوی کے اندر یہ عمل ہونا چاہئے کہ قربانی کروں یہ سنت ہے فرض نہیں، دوسرا یہ کہ ساتھ مستحقین کی بھی مدد کروں ، ہمارے ہاں جو سب سے بڑا مسئلہ ہے ہم مولوی اور مسٹر صاحبان کو جب مکس کرتے ہیں تو معاملات میں خرابی آتی ہے، نماز مغرب ہم نے علیحدہ پڑھنی ہے، عشا علیحدہ پڑھنی ہے، قربانی الگ کرنی ہے اور یتیم بچی کی شادی کے لئے بندوبست الگ سے کرنا ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کہ اگر آپ نے اجتماعی قربانی کرنی ہے تو پھر بکرے کی ہی کیوں ؟ اونٹ اور گائے میں حصہ ڈالیں، وہ آسان ہو جائے گا لوگوں کو چلا جائے گا لیکن پھر بکرے کی ہی کیوں آپ کو مٹن چاہئے ناں جس کے بغیر آپ کو مزہ نہیں آتا جس پر آصف حمید کا کہنا تھا کہ اسکی وجہ یہ ہے کہ شاید کچھ ایسے خاندان ہیں جن کو مٹن کھانے کا موقع سال میں ایک بار ملتا ہے،قربانی سنت ہے اور اسکو کریں. مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ ہم لوگوں میں اس وقت کسی چیز کی کمی ہے تو اجتہاد کی کمی ہے، آن لائن قربانی جائز ہے یا نہیں اس پر اسلامی نظریاتی کونسل ، شریعت کونسل، علما کرام کو بیٹھنا چاہئے تھا اور اجتہاد کرنا چاہئے تھا،کنوینئس اور فرائض کا آپس میں کوئی تعلق نہیں

مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ مبشر صاحب میں تو کھلی بات کہوں، ہمارے علماء بڑی معذرت کے ساتھ فرقوں اور اپنے معاملات کے اندر میں ہیں وہ بھی انکا ایک میدان ہے جس پر مبشر لقمان نے کہا کہ وہ عالم تو نہ ہوئے،جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میری اپنی برادری ہے میں انکو عالم کہہ دیتا ہوں، یہ کام آپ کے چینل کی برکت سے ہونا ہے، ہر زمانے میں اللہ کچھ افراد کا انتخاب کرتے ہیں، قرآن بھی یہی کہتا ہے کہ ایک جماعت ہوتی ہے، آپ کے چینل کو اللہ نے اعزاز دینا ہے کہ اجتہادی مسائل کو پہنچائیں گے، مدارس کے جتنے لوگ ہیں وہ کرونا وائرس کو بنیاد بنا کر اجتماعی قربانی کا مطلب یہ ہے کہ پہلے اگر میرے مدرسے میں دس جانور ہوتے تھے تو آن لائن کی وجہ سے بیس تیس ہو جائیں، آن لائن قربانی کیسے ہو ، سنت کے مطابق ، شریعت کے مطابق کیسے ہے، کونسی شرائط ہے ، کسی عالم کو اس پر گفتگو کرنے کی ضرورت نہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں نے ذبح خانوں پر جا کر پروگرام کئے اور دیکھا جس طرح وہ چھری پھیر رہے ہوتے ہیں بلا مبالغہ کوئی تکبیر نہیں پڑھی جا رہی،سعودیہ،یو اے ای کے حوالہ سے کسی نے بتا یا کہ سپیکر پر تکبیر چل رہی ہوتی ہے اور وہ چھری پھیرے جا رہے ہوتے ہیں کیا مذاق بنا دیا ہے مذہب کو، حلال اور حرام کی تمیز ہی نہیں، اور علما اس پر چپ بیٹھے ہیں، جس پر آصف حمید کا کہنا تھا کہ ایشو کو اچھے انداز میں اٹھانا اور علماء کو اس پر غور کرنا چاہئے،اللہ نے دین میں آسانی رکھی ہے، سفر میں قصر نماز ہے، بیماری میں بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنے کی اجازت ہے، فرائض میں آسانی دی گئی ہے، جہاں تک آن لائن قربانی کی بات ہے اسکا تعلق قربانی کو حلال اور حرام کرنے کی جو مذبح خانے کا جو ایشو ہے وہ تکبیر یا غیر تکبیر یا کسی اور کا نام لینا، جو حرام کرتی ہے، اگر آن لائن ہے تو شرعی تقاضے پورے کئے جائیں، اگر میں جا کر قربانی نہین لے سکتا تو میں کم از کم کل خیر سے محروم تو نہ رہوں، تکبیر پڑھ کر ذبح ہونی چاہئے، ایشوز پر بات ہونی چاہئے، علماء آن لائن کو حرام یا حلال کرنے سے پہلے یہ سوچیں کہ اگر پروٹوکول پراپر کئے جا رہے ہیں تو وہ ٹھیک ہے

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

عمران خان کی حکومت کو کس سے خطرہ ہے؟ اہم انکشافات مبشر لقمان اور مرتضی علی شاہ کی زبانی

بڑے گھر سے خبر آ گئی، کوئی مائنس ون نہیں ہونے والا، سنیے اہم انکشافات مبشر لقمان اور کاشف عباسی کی زبانی

ڈارک ویب کی پراسرار دنیا، اہم انکشافات ، سنئے مبشر لقمان کی زبانی

قاتل گاڑیاں سڑکوں پر، مبشر لقمان نے‌ آواز اٹھائی تو شہریوں نے دعائیں دیں

مڈٹرم الیکشن اور مائنس ون، اصل حقیقت کیا؟ قمر الزمان کائرہ نے سب بتا دیا

مبشر لقمان کے ناکارہ گاڑیوں کے خلاف کئے گئے پروگرامز نتیجہ خیز ثابت ہوئے، گاڑیوں کا معیار کچھ بہتر ہوا ہے، قمر الزماں کائرہ

بھارت پاکستان پر کب حملہ کر یگا؟ مودی جلد چین کے پیر پکڑ لے گا،جنرل ر نعیم خالد لودھی کے مبشر لقمان کے ہمراہ اہم انکشافات

عمران خان کی جگہ کن ناموں پر غور ہو رہا ہے؟ ہارون الرشید کے اہم انکشافات ،مبشر لقمان کے ہمراہ

عثمان بزدار سیاسی مخالفین پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے، اہم انکشافات، مبشر لقمان نے کئے دو سوال، بزدار کے جواب کا انتظار

بھارت کی شدید پسپائی، اپنے ہی اینکر اور مبصرین پھٹ پڑے، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ جو بات مبشر صاحب کہہ رہے تھے وہ دونوں ٹھیک کہہ رہے ہین انکے کہنے کا مقصد کہ دین میں آسانی ہے اور خود دین نے ہی وضاحت کر دی ہے، جہاں اجتہادی مسائل ہیں وہاں اسلام نے آسانی پیدا کی؟ اگر آسانی پیدا کی تو اس میں شریعت کی اجازت نہیں، بحیثیت عالم ہمارا کردار کیا ہے

آصف حمید کا کہنا تھا کہ سواری پر بیٹھ کر دعا پڑھنی ہے اونٹ ہو یا کار،جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کہ قربانی قربانی سمجھ کر لوگ گھر کا سامان بیچ کر کر رہے ہوتے ہیں یہ زیادتی ہے، یہ سنت ابراہیمی ہے، جس پر مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ جس گھر میں سنت ابراہیمی نہ ہو تو لوگ مذاق اڑاتے ہیں،

آصف حمید کا کہنا تھا کہ آسانی اور قربانی، سنت ابراہیمی ،آج سے کچھ عرصہ قبل جو سود کھاتا تھا اس سے لوگ نفرت کرتے تھے، میں خؤد گواہ ہوں کہ ایک ایسے شخص کے بارے میں معلوم ہوا جس سے نفرت کی جاتی تھی، علما کو ببانگ دہل اعلان کرنا چاہئے کہ سود کے خلاف نکلیں، ہماری مثال ایسے ہے چھان مچھر رہےہیں اور نگل اونٹ رہے ہیں، ہمارا معاشی نظام غلط ہے جس پر ہم بات ہی نہیں کر رہے

بھارتی فوج میں پھوٹ پڑ گئی، ملک کے اندر اور باہر نہیں لڑ سکتے، اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

Leave a reply