سانحہ اے پی ایس، منصوبہ سازوں و سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،بلاول
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے بھی اظہار یکجہتی کی اور کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں طلبہ اور اساتذہ کا قتل عام کرنے والے منصوبہ سازوں و سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، قوم آج تک سانحہ آرمی پبلک اسکول کے عظیم سانحے کے درد سے نہیں نکلی اور عوام معصوم روحوں سے انصاف کی منتظر ہے، میری پارٹی اور خاندان دہشت گردی کا شکار رہے ہیں اور میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف اپنی صدا بلند کرتا رہوں گا، نیشنل ایکشن پلان کے سلیکٹڈ نفاذ کو ترک کرکے اسے مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہئیے،

قبل ازیں شہید اے پی ایس زین اقبال کی والدہ نے ایوب پارک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے ایچ ایف کا شکریہ کے مجھے بلایا.یہاں پرفارم کرنے والے بچوں کا شکریہ.اے پی ایس سانحہ بہت بڑا تھا، آپ کا شکریہ.آپ لوگوں نے ہمیں حوصلہ دیا ہے، ہمارے بعد شہداء زندہ ہیں.آج کی 16 دسمبر سات سال پہلے جیسی تھی.میں بھی اے پی ایس گرلز میں ہی ٹیچر تھی.والدین سوچ نہیں سکتے تھے بچہ ایسا واپس آئے گا.کسی نے بچے جوتے سے پہچانے کسی نے برتھ مارکس سے.دہشت گرد نسل ختم کرنے آیے تھے، ایسا نہیں ہے ہوگا.سول یا عسکری شہداء ہمیں سانس لینے کا موقع دیتا ہے.تین سال کی عمر سے انیس سال تک میرا بیٹا اے پی ایس میں تھا. میں صرف شہید زین نہیں میں سب کی ماں ہوں.اساتذہ سمیت سارے ملازمین میرا خاندان تھا. سانحہ اے پی ایس میں ہمارا سارا خاندان چلا گیا.آج بچوں کو دیے کر مجھے اپنی اڑان اونچی لگی.

شہید زین اقبال کی والدہ بات کرتے ہوئے رو پڑیں اور کہا کہ زین مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتا تھا، شہید بڑے رتبہ پر ہے.اے پی ایس کے تمام والدین کی ایک جیسی کہانی ہے.بچوں اور اساتذہ میں ایک جیسی خصوصیات تھیں.اپنے ملک کی سالمیت کے لیے دیا کیا کریں.پشاور شہر ہے تو ہمارا لیکن بہت تکلیف دیتا ہے.

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے سانحہ اے پی ایس و یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر کہا ہے کہ آج کا دن پوری قوم کو المنا ک سانحے کی یاد دلاتا ہے،

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر نے ہمارے مستقبل کمسن بچوں پرحملہ کرکے انہیں شہید کیا،بہادر اساتذہ اپنے طالبعلموں کی حفاظت کیلئے دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے،وقت نے ثابت کیا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب یا قوم نہیں ہوتیدہشتگردی کے پیچھے وہ بزدلانہ سوچ ہوتی ہے جو ناپاک عزائم کےلیے بچوں کواستعمال کرسکتی ہے آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں، بہادر پاکستانی قوم کے حوصلے پست ہونے کی بجائے دہشت گردی کے خلاف مزید بلند ہوئے،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم متحد ہوئی ہم نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دشمنوں کو ان کے ٹھکانوں میں ڈھونڈ کر نشانہ بنایا،قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ دشمن پاکستانی قوم کے حوصلوں کو کبھی پست نہیں کر سکتا قوم کے حوصلے کو شر پسند عناصر نے جب بھی متزلزل کرنے کی کوشش کی،منہ کی کھائی عہد کریں فرقہ ورانہ، مذہبی اور نسلی تعصب،تفرقہ پھیلانے والوں کےخلاف کھڑے رہیں گے، ناپاک سیاسی عزائم کیلئے ایسے ہتھکنڈے اپنانے والوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے رہیں گے قوم عہد کرے اپنی صفوں میں موجود ان عناصر کی نشاندہی کرکے تدارک میں ریاست کا ساتھ دیگی، قائداعظم کا فرمان ہے کہ دنیا میں ایسی کوئی طاقت نہیں جو پاکستان کو نقصان پہنچا سکے،

وزیردفاع پرویزخٹک نے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی برسی پر پیغام میں کہا ہے کہ اے پی ایس کا سانحہ پوری قوم کیلئے عظیم صدمہ ہے،۔شہدائے اے پی ایس کے ننھے پھول پوری قوم کے شہید اور ہیرو ہیں،شہید بچوں کے والدین کی ہمت اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہدائے اے پی ایس کے خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،وری قوم آج آرمی پبلک سکول پشاورکے عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کررہی ہے،

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور میں شہید ہونے والے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوے کہا ہے کہ ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 16دسمبر 2014 کے دن کو پاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی 7ویں برسی کے موقع پر جاری اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں کیا۔

اس موقع پر سپیکر نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے واقعہ میں 132 سے زیادہ بچوں اور اساتذہ کے شہادت نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے اُن معصوم ہیروز دہشتگردی سے پاک اور تعلیم یافتہ پاکستان کے لئے قوم کو متحد ہونے کا پیغام چھوڑ کر گے ہیں۔

اسپیکر نے کہا کہ 7 سال بعد بھی سانحہ اے پی ایس ناقابل برداشت درد کی موجودگی کے طور پر محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو شہداء کے خاندانوں پر فخر ہے جنہوں نے اس عظیم صدمے کو برداشت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے جن کے پیارے اس سانحہ میں شہید ہونے ۔ اسپیکر نے سانحہ اے پی ایس کے معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع کو ایک بہت بڑا قومی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اے پی ایس کے معصوم ہیروز کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

سپیکر نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول آج بھی ہمارے دل میں روز اول کی طرح تازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ موقع تھا جب پوری قوم دہشتگردی کہ خلاف متحد ہو گئی اور ہماری مسلح افواج نے قوم کی حمایت سے دہشتگردی کے خاتمے کے عزکا اعادہ کیا جس کے نتیجہ میں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشتگردی کے ہمیشہ کے خاتمے کے لیے تعلیم کو اپنی میراث بنانے کی ضرورت ہے ۔

سپیکر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والے بچوں کے خون کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دینگے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں اور اس کے سدباب کے لیے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سب کو مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول اس اندوہناک سانحے کی یاد دلاتا ہے جب دہشتگردوں نے معصوم بچوں کا شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں اور کسی بھی قسم کی معافی کے حقدار نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کے دلوں میں آج بھی سانحہ اے پی ایس کے شہیدوں کی یاد تازہ ہےاور شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحۂ پشاور آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر کیا تھا-

مبارک ہو، راہیں جدا ہو گئیں مگر کس کی؟ شیخ رشید بول پڑے

ن لیگ دیکھتی رہ گئی، یوسف رضا گیلانی کو بڑا عہدہ مل گیا

گیلانی کے ایک ہی چھکے نے ن لیگ کی چیخیں نکلوا دیں

بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟

مفاہمت یا یوٹرن، شہباز شریف کو عدالت کے بعد حکومت نے بھی ریلیف دے دیا

جج صاحب،ہم نے قوم کی خدمت کی شہباز شریف ،عدالت نے پھر کیا پوچھ لیا؟

نون لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کے خلاف ایک بار پھر گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے شہدا کے والدین کی درخواست سال 2018 میں کمیشن قائم کیا گیا تھا، کمیشن کی سربراہی پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کررہے تھے۔

16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی، دہشت گردوں نے سکول پر حملہ کیا اورعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

شاہ محمود قریشی سانحہ اے پی ایس کی ذمہ دار ٹی ٹی پی قیادت سے قطر میں ملتے رہے، شرجیل میمن

سانحہ اے پی ایس،سپریم کورٹ کا انکوائری کمیشن رپورٹ بارے بڑا حکم

سانحہ اے پی ایس، آرمی چیف میدان میں آ گئے، قوم کو اہم پیغام دے دیا

سانحہ اے پی ایس، وزیراعلیٰ پنجاب نے دیا اہم ترین پیغام

سانحہ آرمی پبلک سکول: 3 ہزار صفحات پر مشتمل انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ کے سپرد

حکومت جواب دے ،پشاوردھماکے میں کون ملوث ہے،سراج الحق

آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی، جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے

شہباز شریف مشکل میں، پیش ہوں ورنہ گرفتار کریں گے، نیب کے بعد ایک اور ادارے نے طلب کر لیا

ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب

ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ

اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا

اے پی ایس پشاورپرحملے میں ملوث 4 دہشتگردوں کو2 دسمبر2015 کوتختہ دارپرلٹکایا گیا،آرمی پبلک اسکول پشاورحملے کے چاروں دہشت گردوں کو کوہاٹ جیل میں پھانسی دی گئی،دہشت گردوں میں عبدالسلام، حضرت علی،مجیب الرحمان اورسبیل عرف یحییٰ شامل تھے،اے پی ایس حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کوملٹری کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی،دہشت گردتاج محمد مسلح افواج پرحملوں اورخودکش بمباروں کوپناہ دینےمیں ملوث تھا،دہشت گردتاج محمد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا،دہشت گرد تاج محمد آرمی پبلک اسکول پشاور پرحملے میں استعمال ہوا

خٹک صاحب مجھے پتہ نہیں تھا کہ آپ یہ …………….کام بھی کرتے ہیں، خواجہ آصف

ہمیں قانون نہ سکھایا جائے،صبر کریں، اب تماشا نہیں چلے گا،پرویز خٹک کا اسمبلی میں دبنگ اعلان

علی امین گنڈا پور کا مولانا کو الیکشن لڑنے کا چیلنج اسمبلی میں کس نے قبول کیا؟

حلف پاکستان کا اور نوکری کسی اور کی، ایسے نہیں چلے گا،مراد سعید

سانحہ اے پی ایس، سپریم کورٹ میں نواز شریف کو بلانے کا مشورہ دیا جائے،وزیراعظم کو بریفنگ

سانحہ اے پی ایس ازخود نوٹس، وفاقی حکومت نے وقت مانگ لیا

Shares: