باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم کیسز کی سماعت ہوئی

ے آئی ٹی سی کے سربراہان سپریم کورٹ کراچی رجسٹر ی میں پیش ہوئے ،کراچی گرین لائن منصوبے کے متعلق عدالت کو آگاہی دی گئی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کراچی میں جب آپ کام کراتے ہیں تو کیا آپ پوچھتے ہے؟ کے آئی ٹی سی افسر نے عدالت میں کہا کہ کے ایم سی اور دیگر سے اجازت کے بعد کام کیا جارہا ہے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے کراچی میں دھول مٹی کی ہوئی ہے، آپ لوگوں نے گرین لائن بنا بنا کرکراچی کو تباہ کردیا ہے،آپ لوگوں نے بغیر پلاننگ کے کام کیا، گرین لائن کی وجہ سے سڑکیں متاثر ہوگئی، آپ لوگوں نے خود جیب سے تو نہیں لگایا ہوگا ورلڈ بینک سے قرضہ لیا ہوگا، آپ لوگوں نے بغیر پوچھیں کام شروع کردیا جو آج نقصان دے رہے ہیں، شہر کے بیچ میں گرین لائن بنانے کے بجائے انڈر پاس کے ذریعے یہ کام کرتے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ چھوٹا سا پل بھی بناتے ہے تو پیسہ باہر سے لیتے ہے، آپ لوگ کس طرح کام کر رہے ہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا ،تھرپارکر میں آر او پلانٹ لگایا آج ایک پلانٹ کام نہیں کر رہا، 1500ارب روپے آپ نے آر او پلانٹ میں لگا دیئے ہیں ،

میونسپل کمشنر نے عدالت میں جواب دیا کہ کڈنی ہل پارک کی زمین واگزار کروالی ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ پلانٹ لگائے یا صرف لگاکر نظر انداز کردیا ہے،میونسپل کمشنر نے کہا کہ مختلف فروٹ کے پلانٹ لگائے ہے اس کی دیکھ بھالی کا کام کیا جارہا ہے، وکیل نے کہا کہ سول ایوی ایشن کی کچھ زمین پرائیویٹ لوگوں کو الاٹ کردی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ شکر کریں کچھ زمین الاٹ ہوئی، پورا پی آئی اے الاٹ نہیں ہوا، چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ پلاٹ الاٹ ہوگیا ہوگا،

چیف جسٹس گلزار احمدکے پلاٹ کے ریمارکس پر عدالت میں لوگوں کے قہقے دیکھنے میں آئے،عدالت میں خاتون نے کہا کہ کچھ ایکڑ پرائیویٹ سوسائٹی کو دے دی گئی ہے واگزار نہیں کروائی گئی، ادارے آپ کو گمراہ کر رہے ہیں، وکیل نے کہا کہ پرائیویٹ سوسائٹی کا پلاٹ 1968 میں ایمنٹی پلاٹ تھا، بعد میں اس پلاٹ کو کڈنی ہل پارک کو دے دیا گیا، کمشنر کراچی نے عدالت میں جواب دیا کہ کڈنی ہل پارک جون 2021 میں کھول دینگے ،

عدالت نے کڈنی ہل پارک مکمل واگزار کرواکر مقررہ تاریخ پر عوام کے لیے کھولنے کا حکم دے دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی

ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم

ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ

عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ

نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟

سرکلرریلوے کی بحالی ،چیف جسٹس نے کی سماعت،سندھ حکومت نے دیا جواب

اتنے بے بس ہیں تو میئر بننے کی کیا ضرورت تھی، جائیں اور یہ کام کریں، عدالت کا میئر کراچی کو بڑا حکم

اربوں کی ریلوے کی زمین کروڑوں میں دینے پر چیف جسٹس نے کیا جواب طلب

عمارت میں ہسپتال کیسے بند ہو گیا؟ کیسے معاملات ہمارے سامنے آ رہے ہیں؟ چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا کرپٹ اور نااہل افسران کو فارغ کرنے کا حکم

انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کر سکتے،غیرقانونی تعمیرات گرائیں، چیف جسٹس کا بڑا حکم

مزار قائد کے سامنے فلائی اوور کیسے بن گیا؟ شاہراہ قائدین کا نام کچھ اور رکھیں، چیف جسٹس کا حکم

کراچی کو مسائل کا گڑھ بنا دیا گیا،سرکاری زمین پر قبضہ قبول نہیں،کلیئر کرائیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا کراچی کا دوبارہ ڈیزائن بنانے کا حکم،کہا آگاہی مہم چلائی جائے

وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس

تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

Shares: