صرف عدم اعتماد نہیں ان کا 2023 کا الیکشن بھی گیا،وزیراعظم

0
34

وزیراعظم سے اراکین پارلیمنٹ کی ملاقات،ایم کیو ایم وفد نے بھی دعوت دیدی مگر کس کو؟

وزیراعظم عمران خان نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کا دل سے شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں،میں اس لیے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے لوگوں کو ٹماٹر اور پیاز کی قیمت بھلا دی، عالمی سطح پر مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے،اپوزیشن نے عدم اعتماد کیا تو لوگ دیکھ رہے ہیں کہ ایک طرف نوازشریف اور شہبازشریف ہیں، اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے میری پوری پارٹی کو کھڑا کردیا ہے، زرداری نے پیپلزپارٹی کو بتایا کہ نوازشریف سے کرپٹ آدمی کوئی اور نہیں،آصف زرداری نے نوازشریف پر کیس بنایا تھا،فضل الرحمان کو ڈیزل کہنا ن لیگ نے شروع کیا تھا،ن لیگ نے فضل الرحمان کا نام ڈیزل رکھا تھا میں نے نہیں، فضل الرحمان کی پارٹی سمجھتی ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی چور ہیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال سے تنگ آگیا تھا کہ کل حکومت گئی آج گئی، نوازشریف جنرل جیلانی کی چھتوں پر سریا لگاتے ہوئے اقتدار میں آئے، انہوں نے محنت نہیں کی، انہیں باہر سے اٹھا کر لایا گیا، انہوں نے کبھی محنت نہیں کی، ہم تو جدوجہد کرکے آئے ہیں یہ غلط فہمی میں پڑ گئے ہیں کہ لوگ مشکل وقت میں ان کرپشن بھول گئے ہیں، ان کی صرف عدم اعتماد نہیں ان کا 2023 کا الیکشن بھی گیا، کرکٹ کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں سے بہت زیادہ رابطہ رہا ہے زرداری جعلی پرچہ بناکر صدر بن گیا،جب ملک کے لیڈر چوری کرکے باہر محل بناتے ہیں تو اوورسیز پاکستانیوں کو تکلیف ہوتی ہے، اوورسیز باہر سے پیسہ پاکستان بھیجتے تھے اور یہ پیسہ چوری کرکے باہر لے جاتے تھے،جب لیڈر کرپشن کرکے محلات لیتے ہیں تو اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ درد ہوتا ہے ان کا چوری کا پیسہ ہمارے ملک کو غلام بنا دیتا ہے،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف اور زرداری کے دور میں400ڈرون حملے ہوئے، وزیراعظم اوبامہ کے ساتھ بیٹھا ہے اور کانپیں ٹانگ رہی تھیں، گھبرا کر نوازشریف نے اوبامہ کو مسز اوبامہ کہہ دیا،ان کو پتا ہے غیرملکی جب چاہیں منی لانڈرنگ میں انہیں پکڑ سکتے ہیں، کیا ڈرون حملے رکوانے کے لیے صرف عمران خان احتجاج کرے،ہم ان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ڈرون حملوں میں ہمارے بچے اور خواتین مر رہے تھے،ہمارا دہشتگرد جو لندن بیٹھا ہے ہم اس کو ڈرون حملے میں مارسکتے ہیں؟ میں بھارت مخالف بھی نہیں ہوں،کوئی جاہل ہی پورے ملک کے خلاف ہوسکتا ہے،کسی ملک کیخلاف نہیں ان کی پالیسیوں کے خلاف ہوسکتے ہیں، امریکا کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اور عراق جنگ کیخلاف تھا اور رہوں گا، برطانیہ کی عراق جنگ میں شمولیت کیخلاف مظاہروں میں شرکت کی، آج بھارت میں مسلمانوں کو اپنا شہری نہیں سمجھا جارہا،بھارت کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں، بھارتی مودی کی پالیسیو ں کیخلاف ہیں، بھارتی بھی ڈرے ہوئے ہیں، کیونکہ ہندوستان میں فاشسٹ حکومت ہے، بھارت میں پڑھے لکھے افراد مودی کی پالیسیوں کو غلط قراردے رہے ہیں دعا ہے بھارت میں صحیح قیادت آئے جو مسلمانوں کو برابر کے حقوق دے، بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا اقدام واپس لے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن والے اپنا پیسہ بچانے کیلئے ملک کو بیچ دیں گے، برکھا دت نے بتایا فوج سے ڈر کر نوازشریف مودی سے چھپ کر مل رہا ہے، بھارتی صحافی نے کتاب میں لکھا کہ نوازشریف چھپ کر مودی سے ملاقات کررہاہےآج پاکستان کی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے، پاک فوج طاقتور نہ ہوتی تو ملک کے 3ٹکڑے ہوچکے ہوتے افغانستان، شام، عراق یمن میں کیا ہوا، مسلم دنیا میں عذاب آیا ہوا ہے،پاکستان کی فوج اپنے ملک کا دفاع کرسکتی ہے، میمو گیٹ میں امریکا کو کہا گیا زرداری کو پاکستانی فوج سے بچا لو، نوازشریف بھارت کو پیغام دیتا ہے کہ فوج غلطیاں کر رہی ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں، نریندر مودی ہر فورم پر سابق آرمی چیف کو نشانہ بناتا تھا،مجھے کوئی کہے آرمی چیف برا ہے اور آپ اچھے ہیں تو میں اسے اپنی توہین سمجھوں گا،مودی آرمی چیف پر تنقید کرتا تھا اور نوازشریف اس کو شادیوں پر بلاتا تھا،نوازشریف اور آصف زرداری کی کرپشن پر غیرملکی اخبارات میں مضمون آتے ہیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹ لیڈرز کی وجہ سے ملک کو اس کا مقام نہیں ملا، ذوالفقار علی بھٹو ایک خودار لیڈر تھا،ذوالفقار بھٹو کسی کا غلام نہیں تھا، لوگوں کو اس پر فخر تھا ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے لیے لڑتاتھا کپتان بنا تو کہاگیا انگریز سے میچ نہیں جیت سکتے،انگریزوں سے جیتے ہوئے میچ ہارجاتے تھے جب جیتنا شروع کیا تو پھر جیت کا سلسلہ جاری رہا سابق حکمرانوں نے اپنے ملک پر بمباری کرائی اور امریکا سے بات کرتے ہوئے ڈرتے تھے امریکا نے افغان جنگ کے بعد پابندیاں لگائیں، نائن الیون کے بعد پھر آ گئے ، دہشتگردی کیخلاف جنگ سے پاکستانی معیشت تباہ ہوگئی، کسی نے شکریہ ادا نہیں کیا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80ہزار جانیں چلی گئیں،ہم استعمال ہونا چاہیں تو دنیا استعمال کرے گی، ہم اپنی عزت نہیں کریں گے تو دنیا ہماری عزت نہیں کرے گی، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوایا، ان کو الیکشن بھی لڑنا چاہیے،اوورسیز پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کا حق ہونا چاہیے،اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں، اوورسیز پاکستانی جو بھی صنعتوں میں سرمایہ کاری کرینگے، 5سال ٹیکس چھوٹ دیں گے اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری پر5سال تک ٹیکس چھوٹ ہوگی،اوورسیز پاکستانیوں کیلئے پاور آف اٹارنی ڈیجیٹلائز کرا دی،سفارتخانوں کو کہہ دیا کہ آپ نے اوورسیزپاکستانیوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی ہیں،تحریک انصاف نےساڑھے3سالوں میں تاریخی کام کیے،کبھی ملک ترقی نہیں کرسکتا جب تک برآمدات میں اضافہ نہ ہو،چیلنج کرتاہوں ماضی میں کبھی ایسے کام نہیں ہوئے،ملک میں زیادہ ڈالر آئے بغیر سرمایہ بنتا ہی نہیں ہے،20سال پہلے ہم بنگلادیش اور ویت نام کے برابر تھے، سب ہم سے آگے نکل گئے، تحریک انصاف کے دور میں ایکسپورٹ میں ریکارڈ اضافہ ہواہے،زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا ہوا ہے

وزیراعظم عمران خان سے اظہار یکجہتی اور ڈی چوک جلسہ کے حوالے سے پی ٹی آئی لاہور آفس میں اس ہفتے کا سیاسی سرگرمیوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے،

صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز اور جنرل سیکرٹری زبیر نیازی ان اجلاس کی صدارت کریں گے کل بروز بُدھ شام 5 بجے پی ٹی آئی لاہور تنظیم اور 6:30 بجے سٹیک ہولڈرز+ ٹکٹ ہولڈرز کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، بروز جمعرات شام 4:30 بجے تمام سرکاری اداروں کے فوکل پرسنز اور شام 6 بجے ایجوکیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے بروز جمعہ شام 6 بجے سابقہ ڈسٹرکٹ اور ٹاٶن تنظیم کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، بروز ہفتہ دوپہر 3 بجے خواتین ونگ۔ شام 4 بجے آئی ایس ایف اور 5 بجے یوتھ ونگ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے

وزیراعظم عمران خان سےوفاقی وزیرفہمیدہ مرزا کی ملاقات ہوئی ہے،ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت دیگر  امور پربات چیت کی گئی،فہمیدہ مرزا نے وزیراعظم کو جی ڈی اے کے تحفظات سے آگاہ کیا

وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی ہے ملاقات میں پنجاب کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیاگیا وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم کو اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں پر بریفنگ دی،وزیراعظم عمران خان سے اراکین ہنجاب اسمبلی کی بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں ملاقاتوں میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا ،

وزیر اعظم سے گورنر عمران اسماعیل اور سندھ سے تعلق رکھنے ارکان پارلیمان کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے، وفد میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو، ممبران قومی اسمبلی فہیم خان اورعطا اللہ شامل ہیں ملاقات کرنے والوں میں حلیم عادل شیخ، علی جونیجو، سید افندی، سدرہ تیمور شامل تھے وزیراعظم سے ملاقات کرنےوالوں میں وفاقی وزیر علی زیدی بھی شامل تھے تمام ارکان پارلیمان نے وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا

وزیر اعظم عمران خان سے ارکان قومی اسمبلی کی ملاقاتیں ہوئی ہیں، ارکان قومی اسمبلی لال چند، شنیلا روتھ، جے پرکاش ، جمشید تھامس، چوہدری محمد عدنان، اعجاز خان جازی، صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ، محمد بشیر خان، جنید اکبر، صالح محمد، مجاہد علی، ملک انور تاج، ناصر خان موسیٰ زئی، شہریار افریدی، ملک فخر زمان خان، خرم شہزاد، روبینہ جمیل، راحت امان اللہ بھٹی، ملک کرامت علی، رائے محمد مرتضی اقبال، ظہور حسین قریشی اور وزیر سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں متعلقہ حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور سیاسی امور پر گفتگو کی گئی،وزیر اعظم نے اراکین قومی اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوامی رابطے تیز کرنے کی ہدایت کی

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کا اندازہ جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد میں شمولیت سے لگایا جاسکتا ہے حکومت نے ہمیشہ انصاف و قانون کی بالادستی اور غریب کی فلاح کے لیے کام کیا ہے،حکومت نے مشکل فیصلے لے کر معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت خود بھاری سبسڈی برداشت کر رہی ہے،ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کیا گیا جس کو عوامی فلاح پر ہی خرچ کیا گیا،سرکاری اخراجات میں کمی لائی گئی تاکہ وہی پیسہ ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جاسکے،کورونا وبانے بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچایا تاہم ہماری حکومت کی پالیسیوں کو سراہا گیا،زراعت، تعمیرات، صنعتوں میں اضافہ دوست پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوا،حکومت تمام فیصلے ملک کی بہتری اور عوام کی فلاح کو مد نظر رکھ کر کرتی ہے،کرونا وباء نے بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچایا تاہم ہماری حکومت کی پالیسیوں کو سراہا گیا۔ زراعت، تعمیرات، بڑی صنعتوں، برآمدات اور ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ ہماری سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہو سکا۔قومی صحت کارڈ، کامیاب پاکستان پروگرام، احساس پروگرام، کامیاب جوان پروگرام، نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام، کسان کارڈ تخفیف غربت اور معاشی ترقی کے لیے حکومت کے انقلابی اقدامات ہیں۔

دوسری جانب حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کی شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے، ایم کیو ایم پاکستان کا وفد شہباز شریف سے ملاقات کے لیے منسٹر انکلیو پہنچ گیا وفد میں خالد مقبول صدیقی، عامر خان ،وسیم اختر ،امین الحق ودیگر رہنما شامل ہیں مولانافضل الرحمان بھی منسٹر انکلیو پہنچ گئے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی خصوصی دعوت پر ملاقات میں شریک ہوئے،ایم کیو ایم وفد کو شہباز شریف کی جانب سے ظہرانہ بھی دیا گیا شہباز شریف نے ایم کیو ایم سے تحریک عدم اعتماد پر تعاون کی درخواست کی

خالد مقبول صدیقی نے شہباز شریف اور مولانا فضل رحمان کو کل شام 5 بجے کی دعوت دے دی،اپوزیشن قائدین اور ایم کیو ایم میں ملاقات کل پارلیمنٹ لاجز میں ہوگی،شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ پارٹی وفود کو بھی مدعو کیا گیا ہے

اسلام آباد کا سیاسی موسم مسلسل گرم ہو رہا ہے، گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ سیاسی پارٹیاں بھی متحرک ہو رہی ہیں تحریک عدم اعتماد جمع ہو چکی، قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو ہو گا، 28 کو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی، 172 اراکین حکومت و اپوزیشن دونوں کو چاہئے، جس کو 172 مل گئے وہ کامیاب ٹھہرے گا تا ہم اس سے قبل حکومت و اپوزیشن دونوں نے ڈی چوک پر میلہ لگانے کا اعلان کیا ہے، تحریک انصاف نے 27 مارچ کو ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کیا تو مولانا فضل الرحمان نے 23 مارچ کو ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ ہم کب تک بیٹھیں گے یہ فیصلہ اسی روز ہو گا

اپوزیشن جماعتوں کے قائدین،رہنماؤں کی ملاقاتیں جاری ہیں، ایک دوسرے کو یقین دہانیاں کروائی جا رہی ہیں حکومتی اتحادی بھی متحرک ہیں کبھی حکومت والوں سے مل لیتے ہیں تو چند لمحوں بعد اپوزیشن کے پاس پہنچے ہوتے ہیں،عجیب سی کیفیت ہے، کون کس کے ساتھ ہے کچھ واضح نہیں ہو رہا،

وزیراعظم نے کہا تھا کہ تین ماہ…..شیخ رشید بھی مان گئے

طورخم ،چمن بارڈر پرسکون،پاکستانیوں کو واپس لائینگے،اشرف غنی کے دل میں فتور تھا،شیخ رشید

بھارت کو افغانستان میں منہ کی کھانی پڑی،شیخ رشید نے کیا بڑا اعلان

بلاول کیخلاف بات نہیں سن سکتا،مولانا کو اب یہ کام کرنا چاہئے، شیخ رشید

وہی ہوا جس کا انتظار تھا، وزیراعظم ہاؤس سے بڑا استعفیٰ آ گیا

شہزاد اکبر کو بھاگنے نہ دیا جائے،اگلا استعفیٰ کس کا آئے گا؟ مبشر لقمان کا انکشاف

چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم کومشیروں سے خبردار کر دیا

حکومت اپنے اتحادیوں کو اپوزیشن کیمپ کی طرف نہ دھکیلے،پرویز الہیٰ

حفیظ شیخ میری سابق کابینہ کا حصہ تھے، میں یہ کام نہیں کرنا چاہتا، یوسف رضا گیلانی کا دبنگ اعلان

لندن سے بانی متحدہ کو لاسکتا ہوں اور نہ ہی نوازشریف کو،شیخ رشید کی بے بسی

بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ نہیں ہوا،یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، شیخ رشید

مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشتگرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، شیخ رشید

بلاول جس دن پیدا ہوا عدم اعتماد پر ہی چل رہے ہیں، شیخ رشید

عمران خان کا خطرناک ہونے کا پیغام کس کیلئے تھا؟ شیخ رشید نے بتا دیا

فیصل واوڈا کی نااہلی،شیخ رشید کا اعلان،اپوزیشن کو بھی چیلنج دے دیا

پشاور دھماکہ،وزیراعظم کو بریفنگ، ملزمان کی شناخت ہو چکی، شیخ رشید

شیخ رشید یاد کرو وہ وقت…مونس الہیٰ نے کھری کھری سنا دیں

پارٹی سے بیوفائی کرنیوالوں کو غدارلکھ کر پوسٹرز لگائیں گے،شہباز گل

عمران خان لوگوں کی بجائے اپنے ایم این ایز کو اکٹھا کریں،خواجہ سعد رفیق کا چیلنج

تحریک عدم اعتماد،اسلام آباد کا سیاسی موسم گرم،ملاقاتیں جاری

واقعی عمران خان گھبرا گئے؟ کابینہ اجلاس چوتھے ہفتے بھی التوا کا شکار

تمام اختیارات وزیراعظم کو دے دیئے گئے،شیخ رشید کا دعویٰ

عمران خان نےدیرکردی،نسلی دوست ساتھ کھڑاہوتاہے،شیخ رشید کا چودھری برادران کو پیغام

تحریک عدم اعتماد کے بعد ہمارے کچھ لوگوں کو نیب کے نوٹس ملے ہیں،شاہد خاقان عباسی

حیرت ہے اپوزیشن کے مقابلے میں حکومت بھی جلسے کرنے لگ گئی،چودھری شجاعت

Comments are closed.