سرکاری ادارے کو کس قانون کے تحت سیلنگ کلب بنانے کی اجازت دی گئی؟ عدالت

0
34

باغی ڑی وی کی رپورٹ کے مطابق نیول سیلنگ کلب کی غیر قانونی تعمیر سے متعلق کیس پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی،درخواست گزار زینت سلیم اپنے وکیل بابر ستار اور زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،نیوی کی جانب سے راجہ ظہور الحسن اور قمر افضل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے

نیول چیف کے وکیل قمر افضل نے عدالت میں دلائل دیئے،نیوی کے وکیل نے کہا کہ جو اعتراض نیوی سیلنگ کلب پر لگائے گئے ہیں، اس سے پہلے بھی اعتراض کیا گیا تھا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ بحریہ فاؤنڈیشن بنک سے لوں لے کر ڈیفالٹ کا کیس کس کے خلاف بنے گا، پھر نیول چیف کے خلاف کیسز درج ہوں گے، بحریہ فاؤنڈیشن کا اس وقت کا کیا صورت حال ہے،

قمر افضل ایڈوکیٹ نے کہا کہ بحریہ ٹریول ایجنسی بھی چلایا جا رہا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت کو حیران کیا جا رہا ہے کس نے ٹریول ایجنسی چلانے کی اجازت دی، پرائیویٹ لوگوں کی فنڈز سے نیوی حکام کیسے فاؤنڈیشن چلا سکتے ہیں،کس قانون کے تحت پرائیویٹ لوگوں سے فیڈز لیا جا رہا ہے،قانون سے بالا کوئی نہیں ہے،امیر خان نے زمین اکوائر کرنے کی درخواست مسترد کی گئی اور نیول کی درخواست پر اجازت دی گئی، سی ڈی اے نے اسلام آباد کی ماسٹر پلان تباہ کر دیا،

عدالت نے استفسار کیا کہ ایک سرکاری ادارے کو کس قانون کے تحت سی ڈی اے نے سیلنگ کلب بنانے کی اجازت دی،عدالت نے سی ڈی آفیسر کو تمام قانون عدالت کو بتانے کا حکم دیا،عدالت نے سی ڈی اے آفیسر کو کہا کہ آپ کو دوبارہ بلایا جائے گا آپ کمرا عدالت میں پیچھے جا کر بیٹھ کر تیاری کریں، عدالت نے سی ڈی اے آفیسر کی سرزنش کی،

اسلام آباد ہائیکورٹ کا راول جھیل کے قریب کمرشل بلڈنگ سیل کرنے کا حکم

آئی بی افسران کا ہاؤسنگ سکیم کے نام پر بڑا دھوکہ، رقم لیکر ترقیاتی کام کروانے کی بجائے مزید زمین خرید لی

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے دی حکومت کو مہلت

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا انکشاف

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

ملک میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

نیب سے کون خوفزدہ تھا؟ ترمیمی آرڈیننس کیوں لائے؟ وزیراعظم نے بتا دیا

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

علیم خان کی سوسائٹی کیخلاف عدالت میں روزدرخواستیں آرہی ہیں،اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ریمارکس

علیم خان اتنے بااثرکہ ریاست نے اپنی زمین استعمال کیلئے دے دی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

کوئی ایم پی اے ہے یا وزیر؟ قانون سے بالاتر نہیں،علیم خان اراضی قبضہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت نہیں تورا بورا ہے،وفاقی ادارے اسٹیٹ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں،عدالت کے ریمارکس

تعمیراتی پراجیکٹس کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم،وزیراعظم کے معاون خصوصی کو طلب کر لیا

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

راول ڈیم کے کنارے کمرشل تعمیرات سے متعلق کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

اگر کلب کوریگولرائزکر دینگے توجو عام آدمی کا گھربن گیا اس کو کسطرح گرا سکتے ہیں؟ عدالت

عدالت نےاستفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کوئی زمین ہائیکورٹ کے نام سے خرید سکتا ہے، جب تک میں اجازت نا دون کیسے ہائیکورٹ کے نام سے کوئی زمین خرید سکتا ہے، عدالت نے سماعت 5 منٹ لے کے لئے ملتوی کر دی

ہرادارہ ریئل سٹیٹ کے کاروبار میں ملوث،خیال ہے ہائیکورٹ کوبھی اپنی سوسائٹی بنالینی چاہیے،عدالت

Leave a reply