بند کمرے میں معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی،مولانا فضل الرحمان

0
84
بند-کمرے-میں-معاملات-طے-کرنے-کی-اجازت-نہیں-ہوگی،مولانا-فضل-الرحمان #Baaghi

بند کمرے میں معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی،مولانا فضل الرحمان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ پی ڈی ایم قائد جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ کسی کو بھی بند کمرے میں معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دیکھیے مسئلہ ہے اصولی ہم پی ٹی آئی کی اکثریت کو تسلیم نہیں کرتے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور اس وقت پی ڈی ایم کا ایک متفقہ موقف رہا ہے کہ یہ دھاندلی کی پیداوار حکومت ہے۔ اس لحاظ سے یہ جاٸز حکومت نہیں، اور اگر کوئی ادارہ بھی ان کو سپورٹ کررہا ہے تو وہ بھی ہمارے نظر میں مجرم ہے۔ جو دھاندلی سے آئی ہو ان کو حق کیا پہنچتا ہے کہ وہ ہمیں منصفانہ انتخابات کے لیے قانونی مسودے بناکر دے۔ انتخابی اصلاحات ہمارے لیے کرے۔ مشینیں بناکر ہمیں دے اور ہمیں کہیں کہ یہ ایک منصفانہ انتخاب کی ضمانت ہے۔ تو اصولی طور پر میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے نا ترمیمی مسودات نا قانون سازی کو اور پھر ان کے ساتھ اس موضوع پر اسمبلی کے اندر بھی کسی بھی کمیٹی میں بیٹھنے کو اپنے اصولوں کی نفی سمجھتا ہوں۔ اور یہ بات ظاہر ہے کہ ہم پی ڈی ایم میں کریں گے۔ تمام دوستوں کے ساتھ شیٸر کریں گے اپنے سوچ کو اس فکر کو، انکی بھی سنیں گے اور اپنی بھی بات کریں گے۔ اور اگر یہ حکومت ہم پر اپنے اصلاحات ایمپوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا اس کے پیچھے کچھ قوتیں ہیں جو آئندہ کے لیے دھاندلی کے منصوبے کو ہم سے منوانا چاہتے ہیں اور اسکو قانونی جواز دینا چاہتے ہے۔ تو پھر میں اپنے دوستوں کے سامنے اس تجویز کو بھی رکھونگا کہ کیوں نہ ہم اسطرح کے الیکشن کا ہی بائیکاٹ کرے۔

صحافیوں کے خلاف کچھ ہوا تو سپریم کورٹ دیوار بن جائے گی، سپریم کورٹ

صحافیوں کا کام بھی صحافت کرنا ہے سیاست کرنا نہیں،سپریم کورٹ میں صحافیوں کا یوٹرن

مجھے صرف ایک ہی گانا آتا ہے، وہ ہے ووٹ کو عزت دو،کیپٹن ر صفدر

پولیس جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے میں مصروف

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

مولانا فضل الرحمان کا ایک بار پھر اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان

@MumtaazAwan

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کیا ضرورت ہے ہم لوگوں کو بھی خوار کرے خود بھی خوار ہو، اور اسکے باوجود بھی نتائج جو ہے وہ کسی کے خواہش کے تابع ہو کسی کے مرضی کی تابع ہو، اور عوام کی مرضی دھری کی دھری رہ جاٸے۔ تو اس طرح بائیس کروڑ انسانوں کا ملک ہے یہ اور پھر بہت بڑی مسلمان اکثریت کا ملک ہے، اس قوم کے ساتھ بند کمروں کے اندر منصوبہ بندی کرکے مذاق اڑایا جائے ان کی رائے کا، ہم کیوں اپنے ورکرز اور عوام کو خوار کرے۔ جہاں تک الیکشن کمیشن کا سوال ہے الیکشن کمیشن نے 37 اعتراضات اٹھائے ہیں اس کے اوپر، اور اس نے پبلک کیے ہیں ایسا نہیں ہے کہ وہ کوئی بند کمرے میں کٸے ہیں، اور بڑا اک جراتمندانہ انہوں نے اس حوالے سے اپنا سٹاف دیا ہے۔ لہٰذا اب ہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن ان کو بھی جب پبلش ہوگٸے ہیں تو حکومت کے ساتھ کسی بند کمرے میں معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اب فیصلہ سیاسی لوگ کریں گے سیاسی جماعتیں کریں گی۔ ہم چیف الیکشن کمیشن کے اس ٹاسک کو جراتمندانہ سمجھتے ہے اسکی تحسین کرتے ہے۔ لیکن اس پر ان سے استقامت کا بھی تقاضہ کرتے ہیں، اور یہ نہیں کہ پچھلے الیکشن میں دھاندلی کس نے کی اور گالیاں الیکشن کمیشن کو ملتی رہی۔ اب پھر بھی ایسے حالات پیدا کیے جائے کہ ہم دھاندلی دھاندلی کرتے رہے اور مورد الزام الیکشن کمیشن کو ٹھرایا جاتا رہے گا۔ لہٰذا الیکشن کمیشن نے بھی اپنا اعتماد بحال کرنا ہے، پچھلے الیکشن میں جو الیکشن کمیشن کی بے بسی نظر آئی اور اس سے پہلے بھی بے بس نظر آتی رہی ہے اور اب بھی کوئی ذیادہ خودمختار الیکشن کمیشن پاکستان میں نہیں ہے کہ وہ تمام نتائج اور انتخابی نظام اپنے کنٹرول میں رکھ سکے۔ لہٰذا ہمیں ایک مستحکم مظبوط خودمختار الیکشن کمیشن چاہیے جس پر پاکستان کا نہ کوئی فرد نہ منصبدار نہ ادارہ اثرانداز ہوسکے۔ اس میں ہم ان کے ساتھ ہے لیکن ہر ایسی چیز جو آئیندہ ایک بار پھر ہمیں دھاندلیوں کی طرف اور ان ناجائز حکومت سازیوں کی طرف دھکیلنے کی کوشش کرے گا تو ہمیں اسکی مزاحمت کرنی چاہیے۔ یہاں تک کہ میں یہ پھر تجویز کروں گا اپنے دوستوں کے سامنے رکھوں گا الگ الگ فیصلے نہیں کریں گے ہم کہ پھر ایسے الیکشن کا ہی بائیکاٹ کیا جاٸے۔ کیا ضرورت ہے کہ ہم اس قسم کی ایک ریاضت ایک مشق ایک ایکسر سائز اس سے گزرے اور اسکا کوئی فائدہ قوم کو نہ ہو۔

فغان طالبان کے ساتھ پاکستان سے کون کونسی جماعت نے رابطہ کیا؟ اہم انکشاف

خبردار،یہ کام کیا تو سختی سے نمٹیں گے، طالبان ترجمان، روسی سفیر کے ساتھ ملاقات طے

ترکی افغان پناہ گزینوں کو روکے گا،طالبان کا سرکاری ملازمین کو بڑا پیغام

اشرف غنی کو اقتدار کی منتقلی کا منصوبہ نہ بنانے پر معاف نہیں کرسکتے،سربراہ افغان مرکزی بینک

امریکا کا طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے مشروط رضا مندی کا اظہار

وزیر خارجہ کا چینی ہم منصب سے رابطہ،افغانستان کی بدلتی صورتحال پرتبادلہ خیال

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں صرف چیرمین کی بات نہیں ہے۔ یہ موضوع بحث کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہے۔ چیرمین نیب ایک فرد ہے بات تو ادارے کی ہے ادارہ اسٹبلشمنٹ کی کنٹرول میں ہے، وہ جس کو چاہے اس کے خلاف کیس بنواو، اسکے خلاف تلاش کرو، اور انکے اثاثے تلاش کرو، دوست تلاش کرو انکے فرنٹ مین تلاش کرو، اور صرف ایک ہی پارٹی ہے پی ٹی آئی اور اسکا لیڈر عمران خان جس کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جس کو چاہے چور کہہ دے اور پھر وہ چور ہوجاٸے۔ سارا ملک کھا لے، بیڑہ غرق کرکے رکھ دے، عام آدمی کے پیٹ سے نوالہ چھین لے، لوگوں کو فاقوں کے ہاتھوں خودکشی پر مجبور کردے۔ گرانی، مہنگائی، ٹیکسز کیا کیا بلاٸیں ، نہ باہر کا کوئی پاکستانی پاکستان پر اعتماد کرنے کو تیار ہے ترسیلات بند ہوگٸی ہے ٹیکس دینے کو کوئی عام آدمی تیار نہیں اسٹیٹ پر اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ اس کے باوجود ان کے زبانوں پر کوئی آئے کہ فلاں چور ہے وہی چور ہے۔ اسی کو اچھالا جاتا ہے، اور اب تو ان کے اپنے جو کارکن ہے جنہوں نے دنیا کو چور کہا ہے آپ تو ان کو روزانہ سوشل میڈیا پر دیکھ رہے ہونگے انکو چور چور کہہ رہے ہیں۔ اپنے اوپر لعنتیں بھیج رہے ہیں کہ ہم نے کیا لعنت کی تھی۔ ابھی میرے سامنے سے یہ میرے گھر کے سامنے ایک پی ٹی آئی کا جیالا وہ بیچارہ پریشان کہ ہم نے کیا کیا ہم نے تو اس لحاظ سے کیا تھا اُس لحاظ سے کیا تھا۔ تو یہ چیزیں عام آدمی کو ایک چکمہ دیتے ہیں ایک ان کے سامنے ایک خوبصورت باغ کا ایک تصویر پیش کرتے ہیں پیچھے حقیقت کچھ نہیں ہوا کرتی۔ تو تصورات کی دنیا میں کب تک قوم کو زندہ رکھا جاٸے گا۔ یقیناً ایک چیلنج ہے اگر ہم بھی اقتدار میں آئیں گے تو اس حکومت کے گزرنے کے بعد اس ملک کو اٹھائیں گے کیسے یہ ہے فکرمندی والی بات اب، لہٰذا اس ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے انہوں نے، اور نیب بیچارہ وہ تو ہے ہی کٹھ پتلی ادارہ اسکا تو خاتمہ ہونا چاہیے چہ جائے کہ ہم چیرمین پر بات کرے، یہاں پر ہمیں بات کرنی چاہیے یہ ادارہ نہیں ہونا چاہیے۔

چین پاکستان اور طالبان اب ملکر بھارت پر حملہ کریں گے، بھارت کی دہائی

کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوج کی فائرنگ سے 5 افغانی جاں بحق، ایئر پورٹ بند

افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا

پاک افغان بارڈر طورخم مسافروں کے پیدل آمدورفت کے لئے بدستور بند

کابل، جہاز کے اڑان بھرنے کے بعد 3 افراد گر گئے، 2 کی موت

طالبان کا کابل پر کنٹرول،چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا

وزیر خارجہ سے افغان وفد کی ملاقات، قریشی کا ڈنمارک کے ہم منصب سے بھی رابطہ

اشرف غنی تاجکستان نہیں آئے، وزارت خارجہ تاجکستان

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دیکھیے افغا نستان کی صورتحال یقیناً قابل توجہ ہے، اور عالمی برادری کے لیے قابل توجہ ہے، وہ قوم جو چالیس سال سے حالت جنگ میں ہے چالیس سال سے جی، روس کے خلاف، پھر انکی اپ کی لڑائیاں، پھر ایک ط ال ب ان کا دور، پھر بیس سال امریکہ سے لڑائیاں نیٹو سے لڑاٸیاں۔ پورا افغا نستان جو ہے اس وقت کھنڈر ہے کھنڈر، اور ایک کھنڈر ملک اس وقت ط ال ب ان کو ملا ہے۔ اب یہ تو نہیں کہ فتح یابی کے اگلے دن افغا نستان جو ہے وہ سرسبز و شاداب بن جائے اور ہر گھر میں گھی اور شہد کی نہریں بہنے لگ جاٸے۔ ابھی اس کو بنانا ہے، عالمی برادری نے اس ملک کو تباہ کیا ہے، نیٹو نے اس ملک کو تباہ کیا ہے، امریکہ نے اس ملک کو تباہ کیا ہے، اس ملک کو آباد کرنے کی ذمہ داری بھی اب انہی کے اوپر ہے۔ کہ وہ افغا ن ستان پر اتنا خرچ کریں کہ افغا ن ستان بن جائے۔ ایسے شرائط رکھنا طا ل ب ا ن کے سامنے کہ دوحہ معاہدے سے تجاوز ہو اس میں اضافہ ہو، اس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے، اور ہم نے ان سے کہا ہے کہ اپ جو شرائط رکھ رہے ہیں ایک تو اس امن معاہدہ میں اضافہ ہے۔ آپ انسانی حقوق کی بات کرتے ہے آپ خواتین کی حقوق کی بات کرتے ہیں، انکی تعلیم کی بات کرتے ہیں، اداروں میں انکی ملازمتوں کی بات کرتے ہیں۔ جبکہ طا ل ب ا ن ابھی حالت جنگ میں ہے، اور پھر جو سخت گیر قسم کے لوگ جو مورچوں میں رہے ہیں اور بیس سال مورچوں میں لڑ کر اترے ہیں ظاہر ہے کہ اس ماحول پر ان کے اثرات غالب ہے۔ لہٰذا پہلے امن کا استحکام، اس سے آگے بڑھے پھر سیاسی استحکام، ایک نظام وہاں پر موجود ہونا۔ پھر اس سے آگے جائے تو پھر ان کی معیشیت اور اسکے مستقبل کو معاشی لحاظ سے مستحکم کرنے کی بات کرے۔

نیب کے بعد کس ادارے کو گرفتاری کا اختیار مل رہا ہے؟ شیری رحمان نے سب بتا دیا

کچھ لوگ 35 سال سے اقتدار میں اور کچھ کو 35 ماہ بھی نہیں ہوئے، چیئرمین نیب

گرفتارکرنا ہے تو نیب کر لے ، سعید غنی نے تیسرے روز تیسری پریس کانفرنس کر ڈالی

چینی بحران رپورٹ میں کی گئی باتیں غلط، وزیراعظم کو موقف پیش کریں گے، جہانگیر ترین

شہباز شریف کے بعد خواجہ آصف بھی جیل سے باہر آنے کیلئے بیتاب

خواجہ آصف کی جیل سے باہر آنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا

شادی شدہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد ملزمان نے ویڈیو وائرل کر دی

مالی نے خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد دوستوں کو بلا لیا،اجتماعی درندگی کا ایک اور واقعہ

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات

لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا

کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے

لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا

امریکہ سے سپر پاور کا تمغہ چھن چکا،انقلاب کے لیے تیار رہو، آگے بڑھنا ہے ،مولانا فضل الرحمان

Leave a reply