وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا فوری اجلاس طلب کیا گیا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی-
باغی ٹی وی: وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم چیمبر میں ہوا ،وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوا اجلاس میں وفاقی وزرا نے شرکت کی کابینہ اجلاس کے دوران 26 ویں آئینی ترمیم پیش کی گئی کابینہ نے آئینی ترمیم کی منظوری دے دی، وزیراعظم شہباز شریف اور اٹارنی جنرل منصور عثمان، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور محسن نقوی بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تھے۔
کابینہ سے منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم آج قومی اسمبلی و سینیٹ میں پیش کی جائے گی دونوں ایوانوں سے آئینی ترمیم کی منظوری کا امکان ہے مولانا فضل الرحمان بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیں گے تو وہیں اپوزیشن کے اراکین بھی ووٹ دیں گے بیرسٹر گوہر بھی تصدیق کر چکے کہ دو اراکین ہمارے سینیٹر ووٹ دیں گے-
دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس آج بارہ بجے تک لیے ملتوی کیا گیا ہے جب کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے،سینیٹ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے اجلاس کے دوران اپوزیشن کے 2 ارکان بھی ایوان میں پہنچے۔ جن میں ایم ڈبلیو ایم کے سینیٹر راجہ ناصر عباس اور نیشنل پارٹی کے جان بولیدی شامل ہیں۔
اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہونے کے بعد سینیٹر عرفان صدیقی نے وقفہ سوالات موخر کرنے کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا گیا جبکہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلامی بینکنگ کی سپورٹ کے لیے لیگل فریم ورک کو زیادہ مستحکم بنایا گیا ہے۔ اور اسٹیٹ بینک کے ریگولیٹری رول کو مستحکم کیا گیا۔ 2008 میں عالمی معاشی بحران میں کئی کمپنیاں ڈوب گئیں خدانخواستہ کوئی فنانشل ادارہ مشکل میں جاتا ہے تو اس حوالے سے اصلاحات کی گئی ہیں۔ اور بنکنگ محتسب کے پاس شکایات کے لیے آسانی پیدا کی گئی ہے۔