سپریم کورٹ سے 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینے کی درخواست کو پٹیشن نمبرالاٹ

درخواست کو آئینی پٹیشن نمبر32/2023 الاٹ کیا گیا۔
0
39
supreme court01

اسلام آباد: 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینے سے متعلق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست کو آئینی پٹیشن نمبر الاٹ کردیا گیا۔

باغی ٹی وی : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست کو آئینی پٹیشن نمبر32/2023 الاٹ کیا گیا، واضح رہے کہ سپریم کورٹ بارنے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کا فیصلہ چیلنج کیا تھا درخواست میں عدالت عظمیٰ سے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے دائر کی ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آرٹیکل 184/3 کے تحت آئینی درخواست دائر کی درخواست میں سپریم کورٹ بار نے استدعا کی کہ نئی مردم شماری سے انتخابات کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا حکم دیا جائے درخواست میں وفاق، مشترکہ مفادات کونسل، چاروں صوبوں اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

الیکشن جنوری فروری سے پہلی بھی ہوسکتے ہیں،نگران وزیراعظم

سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ 5 اگست کو سی سی آئی کے فیصلے کی روشنی میں جاری نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دیا جائے آئین کا آرٹیکل 224 شق 2 انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا پابند کرتا ہے، عدالت قرار دے کہ الیکشن کمیشن کسی صورت انتخابات 90 دنوں سے آگے نہیں بڑھا سکتا، الیکشن کمیشن کے پاس آئینی اختیار نہیں کہ نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابات میں تاخیر کرے، پنجاب اور کے پی کے نگراں وزرائے اعلیٰ 90 دنوں میں الیکشن کروانے میں ناکام رہے، دو صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نہیں ہو سکتی۔

ایک بسکٹ کم نکلنے پر کمپنی کوایک لاکھ روپیہ جرمانہ

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ نگراں حکومتوں کا کام آئین و قانون کے مطابق الیکشن کروانا ہے، نگراں وزرائے اعلیٰ منتخب وزرائے اعلیٰ کی طرح اختیارات استعمال نہیں کر سکتے، نگراں وزرائے اعلیٰ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شرکت کے اہل ہی نہیں تھے۔

Leave a reply