ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 0.52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 12.72 فیصد تک آگئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 17 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 15 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے میں مختلف اہم اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا، جبکہ دال چنا کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 23 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ انڈے فی درجن 2 روپے 10 پیسے مہنگے ہوئے اور لہسن کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 59 پیسے کا اضافہ ہوا۔چاول، دودھ، دہی، مٹن اور بیف بھی ان اشیاء میں شامل ہیں جن کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ عوام کو ان روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس سے ان کی روزمرہ زندگی پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بعض اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایک ہفتے میں پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے تک کمی ہوئی ہے، جو کہ صارفین کے لیے اچھی خبر ہے۔پیاز کی فی کلو قیمت میں 7 روپے، ٹماٹر کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے، اور چینی کی قیمت میں 1 روپے فی کلو کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 18 روپے سستا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دال مونگ، دال ماش، آلو، آٹا اور سگریٹ بھی ان اشیاء میں شامل ہیں جن کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بعض اشیاء کی قیمتوں میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوئی۔
مہنگائی میں کمی کی یہ خبر ایک خوش آئند پیش رفت ہے، تاہم عوام کو اب بھی کئی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا ہے۔ اشیاء خوردونوش اور روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی کی قوت خرید کو متاثر کر رہا ہے۔

Shares: