کابل: طالبان حکومت نے اپنی قید میں موجود 2 امریکی شہریوں کو رہا کردیا۔
باغی ٹی وی : خبرایجنسی کےمطابق افغان طالبان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت زیر حراست دو امریکی شہریوں کو رہا کردیا ہے جس کی تصدیق امریکی حکومت کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
رونالڈو ورلڈ کپ کی بدترین الیون میں شامل
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے طالبان کی جانب سے امریکی شہریوں کی رہائی کا خیر مقدم کیا اور ساتھ ہی خواتین پر عائد کی جانے والی تعلیمی پابندیوں کی مذمت بھی کی ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ طالبان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے اس عمل کو سمجھتے ہیں، یہ رہائی دو طرف سے کسی بھی قسم کے قیدیوں کے تبادلے پر عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی اس میں کوئی تاوان کا لین دن ہوا۔
اس حوالے سے نیڈ پرائس نے کہا کہ قوائد و ضوابط کے تحت وہ رہائی پانے والے امریکیوں کی مزید تفصیلات جاری نہیں کرسکتے البتہ انہیں مناسب مدد فراہم کررہے ہیں اور وہ بہت جلد اپنے پیاروں سے مل جائیں گے۔
قرون وسطی کی پہلی خاتون صوفی شاعرہ عائشہ بنت یوسف
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن مسلسل طالبان کے سامنے یہ معاملہ اٹھاتا رہا ہےکہ اب بھی ان کی قید میں موجود امریکی شہریوں کو رہا کیا جائے لیکن طالبان کی جانب سے یہ تفصیلات جاری نہیں کی جاتیں کہ ان کے پاس کتنے امریکی شہری قید ہیں۔
دونوں امریکیوں کو قطر میں رہا کیا گیا، جس نے طالبان کے قبضے کے بعد سے افغانستان میں امریکی مفادات کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سی این این نے رپورٹ کیا کہ ان میں سے ایک آئیور شیرر تھا، جو کہ ایک فلم ساز تھا، جسے اگست میں اپنے افغان پروڈیوسر کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اس وقت امریکی ڈرون حملے کی جگہ کی فلم بندی کرتے ہوئے جس میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت ہوئی تھی۔
سال 2023 رواں سال کے مقابلے میں زیادہ گرم ہو گا،برطانوی سائنسدان
طالبان کی جانب سے خواتین کے یونیورسٹیز میں جانے پر پابندی کا اعلان اور امریکی شہریوں کی رہائی ایک ہی روز عمل میں آئے جس کی امریکہ کی طرف سے سخت مذمت کی گئی تھی، جس نے متنبہ کیا تھا کہ اس کی قیمت اسلامی عسکریت پسندوں پر عائد ہوگی۔
امریکی اخبار کے مطابق طالبان کی قید سے رہائی پانے والے دونوں امریکی منگل کے روز قطر پہنچ گئے تاہم ان کی کوئی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔