امریکا کےپاس خلائی طشتریاں اورخلائی مخلوق کی لاشیں موجود ہیں،سبق انٹیلیجنس افسر
واشنگٹن: امریکی فضائیہ کے سابق انٹیلی جنس افسر ڈیوڈ گرش نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت کے پاس خلائی طشتریاں اور خلائی مخلوق کی لاشیں موجود ہیں۔
باغی ٹی وی: "دی گارڈین” کے مطابق سابق امریکی افسر نے مذکورہ بیان واشنگٹن میں ایوان کی نگرانی کرنےوالی کمیٹی کے سامنے حلف لیتے ہوئے کہا تھا ان کو اظہارِ خیال کرنے کا موقع اس دعوے کے بعد دیا گیا، جب انہوں نے جون میں کہا تھا کہ امریکی حکومت نے اپنے پاس خلائی طشتری کو پناہ دے رکھی ہے۔
Former US intelligence official David Grusch says under oath that the US government is in possession of UFOs and non-human bodies pic.twitter.com/tYJA1rNr6Z
— Latest in space (@latestinspace) July 26, 2023
ان سے سوال کیا کہ امریکی حکومت کے پاس تباہ ہونے والی خلائی طشتریوں کے پائلٹ موجود ہیں؟ سابق امریکی افسر نے جواب دیا کہ جائرہ لینے سے معلوم ہوا کہ حیاتیاتی اعتبارسے وہ غیر انسانی تھے، اس کی تشخیص ان افراد نے کی، جو اس کا علم رکھتے ہیں۔
روس ایران کی مدد سے ڈرون فیکٹری تیار کر رہا ہے،امریکا
سابق امریکی انٹیلی جنس افسر نے 2023 تک امریکی محکمہ دفاع کے ایک خٖفیہ ادارے کےتحت کیے جانے والے ایک تجزیے کی قیادت کی تھی ڈیوڈ گرش نے جون میں الزام عائد کیا تھا کہ حکومت امریکی کانگریس سے خلائی مخلوق کے ثبوت چھپا رہی ہے لیکن اس انکشاف کے بعد ریپبلکن کی زیرقیادت نگرانی کمیٹی نے ان دعوؤں کی تحقیقات شروع کردیں۔
کمیٹی میں ڈیوڈ گرش نے قانون سازوں کو بتایا کہ حکومت نے ایک غیرانسانی حیات کو برآمد کیا ہے لیکن انہوں نے اس کو خود نہیں دیکھا ہے اور نہ ہی کسی خلائی طشتری کو دیکھا ہے،سماعت نے شدید عالمی دلچسپی کو اپنی طرف متوجہ کیا، اور قیاس آرائیاں اور دعوے فراہم کیے کہ امریکہ اجنبی زندگی اور ٹیکنالوجی کے شواہد چھپا رہا ہے – جس میں شکوک و شبہات کی بڑی مقدار شامل ہے۔
ایف بی آر نے قومی ائیرلائن کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے
گرش نے 2022 میں ایک سیٹی بلوئر کی شکایت درج کروائی۔ اس نے کہا کہ حکومت میں ان کے کردار میں ان پر اس بات کی تحقیقات کا الزام عائد کیا گیا تھا کہ فوج، دفاع اور دیگر ایجنسیاں ایلین اور ایلین کرافٹ کے بارے میں کیا جانتی ہیں، لیکن الزام لگایا گیا کہ انہیں خفیہ سرکاری UFO پروگراموں تک رسائی سے روکا گیا تھا بدھ کو بات کرتے ہوئے، گرش نے کہا کہ انہیں اپنےالزامات کےنتیجے میں "انتہائی وحشیانہ” جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ دعوے اعلی سطح کے انٹیلی جنس اہلکاروں کے ساتھ وسیع انٹرویو پر مُبنی ہیں امریکی حکومت نے ایک ”کثیر دہائی“ پروگرام کا انعقاد کیا جس نے تباہ ہونے والی خلائی طشتریوں کو جمع کیا ہے۔ امریکی حکومت نے ثبوت چھپانے کے گرش کے دعووں کی تردید کی ہے-
کسی کا راز تو پھر بھی پرائی بات ہوئی ،خود اپنے دل کو سمجھنا بھی …
محکمہ دفاع کے ترجمان نے دی گارڈین کو بتایا کہ تفتیش کاروں نے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی قابل تصدیق معلومات دریافت نہیں کی ہیں خلائی مخلوق کو قبضے رکھنے یا ریورس انجینئرنگ سے متعلق کوئی پروگرام ماضی میں موجود تھا یا فی الحال موجود ہے۔