امریکا نے ایران پر نئی پابندیوں کے تحت ایران کی پیٹروکیمیکل اور دیگر کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں۔
باغی ٹی وی: امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایران کی 6 پیٹرو کیمیکل کمپنیوں، ان کی ذیلی کمپنیوں،ملائیشیا اور سنگاپور میں تین کمپنیوں پر پابندیاں لگائی ہیں۔
بھارت میں ویلنٹائنز ڈے "گائے کو گلے لگانے” کے دن کے طور پر منایا جائے…
ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ امریکی پابندیوں کے خلاف ایشیا میں ایرانی پیٹرو کیمیکل اور پیٹرولیم کے خریداروں کو پیداوار، فروخت اور ترسیل کا کام کر رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سنگاپور اور ملائیشیا کی کمپنیوں پر کروڑوں ڈالر مالیت کے ایرانی پیٹرو کیمیکل، پیٹرولیم پیداوار، فروخت اور ترسیل میں ملوث ہونے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں پابندیوں میں شامل کمپنیوں پر امریکی کمپنیوں سے کاروبار کرنے پر پابندی اور ان کمپنیوں کے امریکا میں موجود اثاثے بھی ضبط کیے جا سکتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جمعرات کو محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کا مقصد پیٹرو کیمیکلز اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت سے متعلق امریکی پابندیوں کو "تباہ” کرنے کی تہران کی کوششوں کو روکنا ہے واشنگٹن ایسے اقدامات کرتا رہے گا۔
ایک غلطی نے گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کو 100 ارب ڈالرز سے محروم کردیا
بلنکن کے بیانات امریکی ٹریژری کی جانب سے ان کمپنیوں پر پابندیوں کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں جن پر ایشیا میں ایرانی پیٹرو کیمیکلز اور تیل کی خریداروں کو پیداوار، فروخت اور ترسیل میں حساس کردار ادا کرنے کا الزام ہے امریکہ کا یہ اقدام تہران پر دباؤ بڑھانے کی واشنگٹن کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔
ایرانی تیل کی سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا تازہ ترین امریکی اقدام 2015 کےایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں کے دوران سامنے آیا ہے۔ اس دوران ایران اور مغرب کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں کیونکہ ایران میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔
امریکی انڈر سیکرٹری برائے خزانہ برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرقی ایشیا میں اپنی پیٹرو کیمیکل اور تیل کی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے تیزی سے خریداروں کی طرف رجوع کر رہا ہے۔
ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز
نیلسن نے مزید کہا کہ امریکہ کی توجہ تہران کے غیر قانونی آمدنی کے ذرائع کو نشانہ بنانے پر مرکوز ہے اور وہ ان لوگوں کے خلاف پابندیاں لگاتا رہے گا جو جان بوجھ کر اس تجارت کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔








