چاند پر امریکی خلائی مشن روانہ ،ناسا نے ماؤنٹ ایورسٹ کے ٹکڑے چاند پر بھیج دئیے

یہ 1972 کے بعد امریکا کا پہلا مشن ہے جو چاند پر اترنے کی کوشش کرے گا
0
129
nasa

50 سال سے زائد عرصے بعد پہلی بار ایسا امریکی خلائی مشن روانہ کیا گیا ہے جو چاند پر اترے گا یہ مشن امریکا کے سرکاری خلائی ادارے ناسا کی بجائے نجی کمپنیوں نے روانہ کیا ہے-

باغی ٹی وی: 50 سال سے زائد عرصے بعد پہلی بار ایسا امریکی خلائی مشن روانہ کیا گیا ہے جو چاند پر اترے گا یہ مشن امریکا کے سرکاری خلائی ادارے ناسا کی بجائے نجی کمپنیوں نے روانہ کیا ہے یونائیٹڈ لانچ الائنس نامی کمپنی کے راکٹ والکن کے ذریعے ایک اور کمپنی آسٹرو بائیوٹک ٹیکنالوجی کے لینڈر کو فلوریڈا سے لانچ کیا گیا۔

اس راکٹ نے اسپیس کرافٹ کو چاند کی جانب روانہ کیا جو 23 فروری کو وہاں لینڈ کرنے کی کوشش کرے گا آسٹرو بائیوٹک چاند پر کامیابی سے مشن لینڈ کرانے والی پہلی نجی کمپنی بننے کی خواہشمند ہے، اب تک صرف 4 ممالک ایسا کرسکے ہیں جن میں امریکا، روس، چین اور بھارت شامل ہیں۔

یہ 1972 کے بعد امریکا کا پہلا مشن ہے جو چاند پر اترنے کی کوشش کرے گا ناسا کی جانب سے ان دونوں کمپنیوں کو کروڑوں ڈالرز فراہم کیے گئے تھے اور اس کا مقصد چاند پر امریکی موجودگی کا احساس دلانا ہے، کیونکہ دیگر ممالک کی جانب سے اس حوالے سے 2023 میں کافی کام کیا گیا ہے،امریکی خلائی ادارے کو توقع ہے کہ اس مشن سے ناسا کی چاند کی کھوج کی کوششوں کو نئی زندگی ملے گی۔

واضح رہے کہ ناسا کی جانب سے 2025 میں آرٹیمس 3 مشن کے ذریعے انسانوں کو چاند پر پہنچایا جائے گا والکن راکٹ کی یہ ابتدائی آزمائشی پرواز بھی ہے جو کافی عرصے سے تاخیر کا شکار تھی فروری میں اسپیس ایکس کی جانب سے ایک نجی کمپنی کے لینڈر کو ایک ہفتے کے اندر چاند پر لینڈ کرانے کی کوشش کی جائے گی۔

دوسری جانب ”ناسا“ نے دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ایوریسٹ کے ٹکڑے چاند کی سطح پر رکھنے کے لیے روانہ کردئیے ہیں خلائی جہاز پر 20 پے لوڈز ہیں جن میں ناسا کے پانچ آلات بھی شامل ہیں، پے لوڈز میں مائونٹ ایوریسٹ کے ٹکڑے بھی شامل ہیں، ان تمام پے لوڈز کا مجموعی وزن 90 کلوگر ام ہے۔

ناسا کے جدید ترین آلات مستقبل کے مون مشنز کے لیے لوکیشنز کا تعین کریں گے اس خلائی جہاز پر معروف ٹی وی سیریل اسٹار ٹریک کے خالق جین روڈنبری کی باقیات اور ڈی این اے سیمپل بھی شامل ہیں، باقیات اور ڈی این اے سیمپل جہاز پر اپ لوڈ کرنے پر متعدد تنظیموں نے شدید اعتراضات کیے ہیں ان کا کہنا ہے کہ چاند کی سرزمین کا احترام کیا جانا چاہیے، وہاں ایسا کچھ بھی نہیں بھیجا جانا چاہے جس سے ماحول خراب ہو اور اخلاقی جواز کا سوال اٹھے۔

Leave a reply