بھارت اور سری لنکا کے خلاف شکست کے بعد گرین شرٹس کے جاری ایشیا کپ 2023 سے باہر ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم، ڈائریکٹر مکی آرتھر، چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن کھلاڑیوں کی مستقل فٹنس کے مسائل پر غوروفکر کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، سلیکٹرز ٹیم کے لیے دیگر کھلاڑیوں پر غور کر رہے ہیں اور کچھ سینئر کھلاڑیوں کے بھی اپنے عہدوں سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق سلیکٹرز نے انتظامیہ کی مدد سے آئندہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے ٹیم پہلے ہی بنا لی تھی۔ انہوں نے باضابطہ اعلان کیے بغیر کھلاڑیوں کو یہ بھی بتا دیا تھا کہ آیا وہ ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے یا نہیں۔تاہم قومی ٹیم ایشیا کپ کے فائنل میں نہ پہنچنے کے بعد اب صورتحال مختلف ہے۔
چیف سلیکٹر انضمام ٹیم کے نقصان اور بڑے کھلاڑیوں حارث رؤف اور نسیم شاہ کو درپیش انجری کے بارے میں بھی پریشان ہیں۔حال ہی میں بابر نے امکان ظاہر کیا کہ نسیم شاہ ورلڈ کپ کے دوران کچھ میچوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ تیز گیند باز نسیم بھارت کے خلاف سپر 4 میچ کے دوران دائیں کندھے پر چوٹ لگنے کے باعث ایشیا کپ سے باہر ہو گئے تھے۔ انہیں میڈیکل پینل نے ورلڈ کپ سے قبل آرام کا مشورہ دیا ہے۔اس کے علاوہ نائب کپتان شاداب خان اور بلے باز فخر زمان بھی آؤٹ آف فارم ہیں۔حال ہی میں بابر نے ایشیا کپ کی شکست کا ذمہ دار باؤلرز پر ڈالتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو اس پچ پر بہتر کھیلنا چاہیے تھا۔
انٹیگریشن اینڈ ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ مصباح الحق اور انضمام نے مقامی سلیکٹرز سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ آرتھر اور بریڈ برن کو بھی اعتماد میں لے کر چند تبدیلیاں کریں گے۔
واضح رہے کہ 10 ٹیمیں 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک 10 مقامات پر ورلڈ کپ ٹائٹل کے لیے لڑیں گی، احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم ٹورنامنٹ کے افتتاحی اور فائنل کی میزبانی کرے گا۔کرکٹ ورلڈ کپ راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس میں تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کل 45 لیگ میچز کھیلیں گی۔
ٹاپ چار ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی جو کہ 15 نومبر کو ممبئی اور 16 نومبر کو کولکتہ میں ہوں گے۔ سیمی فائنل اور فائنل میں ریزرو دن ہوں گے۔

Shares: