گوہاٹی: پولیس نے پیر کے روز آسام سول سروس کی ایک خاتون افسر نوپور بورا کو غیر قانونی دولت رکھنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ یہ کارروائی وزیر اعلیٰ کے اسپیشل ویجیلنس سیل کی جانب سے کی گئی، جس کے دوران افسر کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور بھاری مقدار میں نقدی و زیورات برآمد ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق، اسپیشل ویجیلنس سیل کی ٹیم نے نوپور بورا کے گوہاٹی میں واقع رہائشی مکان سے 92 لاکھ روپے نقدی اور تقریباً ایک کروڑ روپے مالیت کے زیورات برآمد کیے۔ اس کے علاوہ، برپیٹا میں ان کے کرائے کے گھر سے مزید 10 لاکھ روپے نقدی بھی قبضے میں لی گئی۔نوپور بورا کا تعلق ضلع گولاگھاٹ سے ہے اور وہ 2019 میں آسام سول سروس میں شامل ہوئی تھیں۔ گرفتاری کے وقت وہ ضلع کامروپ کے علاقے گوروی ماری میں بطور سرکل آفیسر تعینات تھیں۔

وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے انکشاف کیا کہ نوپور بورا گزشتہ چھ ماہ سے نگرانی میں تھیں کیونکہ ان پر زمینوں کے تنازعات اور مشکوک لین دین میں ملوث ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا "یہ افسر برپیٹا ریونیو سرکل میں تعیناتی کے دوران ہندوؤں کی زمین مشکوک افراد کو رقم کے عوض منتقل کرتی رہی۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی اکثریتی علاقوں میں ریونیو سرکلز کے اندر بڑے پیمانے پر بدعنوانی موجود ہے جسے ختم کرنے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔اسپیشل ویجیلنس سیل نے نوپور بورا کے مبینہ ساتھی اور برپیٹا ریونیو سرکل دفتر میں تعینات لات منڈل سُراجیت ڈیکا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔ الزام ہے کہ انہوں نے نوپور بورا کے ساتھ ملی بھگت سے برپیٹا میں کئی زمینیں خرید رکھی تھیں۔یہ گرفتاری آسام سول سروس میں بدعنوانی کے ایک بڑے اسکینڈل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس نے سرکاری مشینری کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Shares: