سعودی عرب نے حج کے دوران غیرقانونی عازمین کی روک تھام کے لیے ڈرونز، جدید کیمرے، اور مصنوعی ذہانت سے لیس سخت نگرانی کا نظام متعارف کرا دیا ہے، جبکہ بغیر اجازت حج کی کوشش کرنے والوں پر بھاری جرمانے اور سخت سزاؤں کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق، سعودی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی نے بتایا ہے کہ جدید ڈرونز اور کیمرے ان افراد اور گاڑیوں کی نگرانی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں جو سرکاری اجازت نامے کے بغیر عازمین کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے ویڈیو شواہد بھی جاری کیے گئے ہیں۔ حکام نے "اجازت نامے کے بغیر حج نہیں” کے عنوان سے ایک اعلیٰ سطحی مہم شروع کی ہے جس کے تحت غیرقانونی عازمین اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
جاری کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ایک ڈرون نے صحرا میں ایک مشتبہ گاڑی کی نشاندہی کی جس میں بغیر دستاویزات عازمین سوار تھے۔ ڈرون کے ذریعے دی گئی اطلاع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کر کے مسافروں کو حراست میں لے لیا۔سعودی حکومت کے مطابق، یہ ڈرونز تھرمل کیمرے اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ نگرانی کے وسیع نیٹ ورک کا حصہ ہیں، جن کا مقصد حج کے دوران قانون کی خلاف ورزیوں کو روکنا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق، بغیر دستاویزات سفر کرنے والوں کو ایک لاکھ ریال تک جرمانہ، قید، اور غیرملکی ہونے کی صورت میں سزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدری اور دس سال تک واپسی پر پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس کے علاوہ، سہولت کار گاڑیوں کو بھی عدالتی احکامات کے ذریعے ضبط کیا جائے گا۔ سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ صرف حج ویزا رکھنے والے افراد کو ہی حج ادا کرنے کی اجازت ہو گی، جبکہ وزٹ ویزا پر آنے والوں کو یہ فریضہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 80 ممالک میں قائم سرکاری دفاتر یا 126 ممالک میں دستیاب نسک حج پلیٹ فارم سے ہی حج ویزا حاصل کریں۔وزارت داخلہ نے مزید اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی اجازت نامے کے بغیر حج ادا کرتے ہوئے یا اس کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس پر دو لاکھ سعودی ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ اقدامات ان شکایات کے بعد کیے گئے ہیں جن میں غیرملکی زائرین کی جانب سے وزٹ ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد غیرقانونی طور پر حج ادا کرنے کی کوششیں شامل تھیں۔
روس اور یوکرین قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ مکمل، 307 قیدی رہا