بنگلہ دیش، 17 سال میں 629 افراد جبری گمشدگی کا نشانہ ،78 کی لاشیں ملیں

0
71
missing

بنگلہ دیش، 17 سال میں 629 افراد جبری گمشدگی کا نشانہ بنے، جن میں سے 78 افراد کی لاشیں ملیں،59 کو اغوا کے بعد چھوڑ دیا گیا، اور 73 کو بعد میں گرفتار دکھایا گیا۔باقی افراد کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہو سکا

بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق 2007 سے 2023 تک تقریباً 629 افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم نے اغوا میں ملوث افراد کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔تنظیم نے تمام شہریوں کو جبری گمشدگیوں سے تحفظ فراہم کرنے اور لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کا بھی مطالبہ کیا ہے۔انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق مغوی افراد میں سے 78 مردہ پائے گئے۔اس کے علاوہ 59 کو اغوا کے بعد چھوڑ دیا گیا اور 73 کو بعد میں گرفتار ظاہر کیا گیا۔ باقی افراد کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہو سکا۔

منگل کو عبوری حکومت نے جبری گمشدہ افراد کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی کمیشن تشکیل دیا۔کمیشن کو 45 دنوں میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ تمام شہریوں کو جبری گمشدگیوں سے بچانے، لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کرنے اور ملوث افراد کے لیے منصفانہ ٹرائل کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،غوا کی شکایات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنا چاہیے۔

حسینہ واجد، بھارت کے لئے درد سر،پناہ دے؟ یا کہیں اور بھیجے،فیصلہ نہ ہو سکا

بھارت حسینہ کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے، مرزا فخر الاسلام

حسینہ دہلی میں بیٹھ کر عوامی فتح کو ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے،مرزا فخرالاسلام

حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی کی درخواست دائر

مچھلی کے تاجر کے قتل پر حسینہ واجدکے خلاف مقدمہ درج

گرفتاری کا خوف،حسینہ کی پارٹی کے رہنما”دودھ کا غسل” کر کے پارٹی چھوڑنے لگے

Leave a reply