وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں بنی گالہ منتقل ہونے کی پیش کش ہوئی تھی، تاہم خواجہ آصف نے اس بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف بانی پی ٹی آئی کی خواہشات ہیں اور اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا معاملہ عدالت کے ساتھ تعلق رکھتا ہے، اس لیے اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ صرف عدالت کی جانب سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی یا گرفتاری کا فیصلہ سیاسی نہیں بلکہ قانونی عمل کے تحت ہوگا۔وزیر دفاع نے ملک کی معیشت کے بارے میں بھی گفتگو کی اور کہا کہ ہماری معیشت بتدریج سنبھل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں امن قائم ہو جائے تو پاکستان خود کفیل ہو سکتا ہے اور اقتصادی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے اندر سیاسی استحکام اور امن کی صورتحال سے معیشت کی بہتری ممکن ہے اور اس کے لیے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں امن قائم ہو، تو معیشت میں خود کفالت کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسیوں ملک کی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ علیمہ خان نے دو روز قبل کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے عمران خان کو اڈیالہ سے منتقل کرنے کی پیشکش کی تھی، جس کے بعد یہ بات چل رہی تھی کہ عمران خان کو اڈیالہ سے بنی گالہ منتقلی کی بات چیت چل رہی ہے تا ہم اب واضح ہو چکا ہے کہ بنی گالہ منتقلی پی ٹی آئی کی خواہش ہو سکتی ہے، حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے.