خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں پولیس وین کے قریب آئی ای ڈی دھماکے کے نتیجے میں پولیس چوکی انچارج سمیت 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضلع بونیر کے پولیس افسر کے ترجمان اسرار احمد نے بتایا کہ ’پولیس وین نواگئی کے علاقے میں معمول کے گشت پر تھی، جس کے کانکئی چوک پہنچنے پر دھماکا ہوا۔‘پولیس اہلکار کے مطابق دھماکے میں امبیلا میں قائم پولیس چیک پوسٹ کے انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس پی) شاہد زادہ، کانسٹیبل نور محمد، افتخار علی اور الطاف احمد زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ’زخمی پولیس اہلکاروں کو نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘اسرار احمد نے مزید بتایا کہ دھماکے کے بعد پولیس نے ڈسٹرک پولیس افسر (ڈی پی او) شاہد حسن کی سربراہی میں حملہ آور کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔یہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں پولیس اہلکاروں اور چوکیوں پر ہونے والا تازہ حملہ ہے۔
بونیر میں ستمبر میں ہونے والے ایک اور واقعے میں نامعلوم مشتبہ افراد نے سرکاری اسکول کو آگ لگانے کے بعد اسے دھماکے سے اڑا دیا تھا، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔خیال رہے کہ پیر کو صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بنوں میں اقبال شہید پولیس لائنز پر خودکش جیکٹوں سے لیس برقع پوش دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے، جبکہ کارروائی میں 5 عسکریت پسند بھی مارے گئے تھے۔
ڈی آئی خان،سکھر ائیرپورٹس منصوبے جلد از جلد شروع کئے جائیں، گورنر خیبرپختونخوا
حکومت سندھ کی ڈاکٹر شاہنواز قتل کی تحقیقات کیلئے ہائی کورٹ سے باضابطہ درخواست
طالبہ مبینہ زیادتی احتجاج، گجرات میں تشدد سے کالج کا گارڈ جاں بحق