سیالکوٹ سے باغی ٹی وی کے سٹی رپورٹرشاہد ریاض کاانتخاب
نیرہ نور کو بلبل پاکستان کہا جاتا ہے۔ وہ پاکستانی فلمی صنعت، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے لیے پس پردہ و براہ راست فلمی گانے، غزل، نظم و گیت وغیرہ گانے والی گلوکارہ تھیں۔ انکا شمار جنوبی ایشاء میں غزل گائیکی کے شارحین میں ہوتا تھا۔ ٹی وی اداکار شہریار زیدی ان کے شوہر اور جعفر زیدی ان کے بیٹے ہیں، 21 اگست 2022ء کو وفات پائی
روٹھے ہو تم، تم کو کیسے مناؤں پیا بولو نا، بولو نا
نیرہ نور کو بلبل پاکستان کہا جاتا ہے۔ وہ پاکستانی فلمی صنعت، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے لیے پس پردہ و براہ راست فلمی گانے، غزل، نظم و گیت وغیرہ گانے والی گلوکارہ تھیں۔@BaaghiTV @MumtaazAwan pic.twitter.com/5QMl6GLY5Q— Dr.Mustafa Badani (@DrMustafa983) September 7, 2023
نیرہ نور 3 نومبر 1950ء کو موجودہ ہندوستان کے آسام میں پیدا ہوئیں۔ ان کا خاندان پیشہ ورانہ طور پر تاجر تھا، جو امرتسر سے آسام کے شہر گوہاٹی میں آ بسا تھا۔ نیرہ کے والد مسلم لیگ کے ایک فعال رکن تھے اور 1958ء میں یہ خاندان پاکستان کی طرف ہجرت کر آئے۔ نیرہ کہتی ہیں کہ بچپن میں وہ کملا اور کانن دیوی کے مذہبی گیتوں (بھجن)، ٹھمری، غزل اور بیگم اختر (اختری بائی فیض الہ آبادی) سے بہت متاثر تھیں۔ نیرہ کا خاندان نہ تو فن موسیقی سے وابستہ تھا اور نہ ہی نیرہ نے موسیقی کے حوالے سے کوئی رسمی تعلیم حاصل کی۔ تاہم نیرہ کو دریافت کرنے کا سہرا پروفیسر اسرار کے سر ہے جنہوں نے 1968ء میں نیرہ کو اسلامیہ کالج لاہور کے اپنے ہم جماعتوں اور اساتذہ کے لیے قومی کالج برائے فنون ( National College of Arts) لاہور میں ایک عشائیہ کے بعد گاتے سنا تھا۔
1971ء میں نیرہ نے پاکستان ٹیلی ویژن کے سلسلہ وار کھیلوں کے لیے گیت گانے سے اپنے باقاعدہ فن کا آغاز کیا۔ تاہم بعد میں انہوں نے بہت سے نامور شعرا جیسے مرزا غالب، ناصر کاظمی، ابن انشاء اور فیض احمد فیض وغیرہ کا کلام نہائت دلکش انداز سے گایا۔ جب کہ نیرہ نے دیگر مرد گلوکاروں جیسے کہ مہدی حسن، احمد رشدی و عالمگیر وغیرہ کے ساتھ دوگانے بھی گائے۔ نیرہ کل پاکستان محفل موسیقی میں تین سونے کے تمغے جیتیں، ٹی وی اداکار شہریار زیدی سے شادی ہوئی تھی، ان کو بہترین پس پردہ فلمی گلوکارہ کا نگار اعزاز بھی عطا کیا گیا تھا۔ پاک و ہند میں غزل و شاعری کے دلدادہ لوگوں کے لیے نیرہ نے لاتعداد مشاعروں اور موسیقی کی محفلوں میں اپنی آواز سے شعروں کو زندگی بخشی۔ بہزاد لکھنوی ریڈیو پاکستان کے ایک نامور شاعر، مکالمہ نویس، گیت کار اور مصنف ہیں شاید کہ ان کے بہترین گیتوں میں بہزاد لکھنوی کی یہ غزل ایک شاہکار ہے جس کے گانے پر نیرہ نے بے شمار داد تحسین وصول کی ہے۔
نیرہ ایک ماہر اور موسیقی میں یکتا گلوکارہ تھیں۔ ناصر کاظمی ان کے دلپسند شاعر تھے۔ ذیل میں ان کی آواز میں ریکارڈ کی گئیں چند معروف غزلیں، گیت اور نغمے دئے جا رہیں
رنگ برسات نے بھرتے کچھ تو (شاعر ناصر کاظمی)
پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے(شاعر ناصر کاظمی)
اے عشق ہمیں برباد نہ کر(نظم :شاعر اختر شیرانی)
وطن کی مٹی گواہ رہنا(ملی نغمہ) نیرہ نور کی آواز میں یہ نغمہ کراچی سے خیبر تک سب سے زیادہ سنا جانے والا ملی نغمہ ہے۔
روٹھے ہو تم، تم کو کیسے مناؤں پیا بولو نا، بولو نا
وطن کی مٹی گواہ رہنا(ملی نغمہ) نیرہ نور کی آواز میں یہ نغمہ کراچی سے خیبر تک سب سے زیادہ سنا جانے والا ملی نغمہ ہے ۔ 21 اگست 2022 میں ان کی وفات ہوئی۔