ایئر انڈیا کی بین الاقوامی پرواز میں دورانِ سفر لال بیگ کی موجودگی پر مسافروں کی شکایت کے بعد ایئرلائن انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔ صفائی ستھرائی اور حفظانِ صحت کے ناقص انتظامات پر بھارتی ایئرلائنز، خاص طور پر ایئر انڈیا، ایک بار پھر تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔

ایئر انڈیا کی پرواز AI-180، جو سان فرانسسکو سے ممبئی جا رہی تھی، دورانِ پرواز جب کولکتہ میں ایندھن بھرنے کے لیے رکی، تو اس وقت دو مسافروں نے جہاز میں لال بیگ کی موجودگی کی نشاندہی کی۔ دونوں مسافر کیڑے کو دیکھ کر شدید پریشان ہو گئے اور عملے سے فوری شکایت کی۔ایئر انڈیا کے ترجمان کے مطابق شکایت موصول ہوتے ہی مسافروں کو اسی کیبن میں دیگر نشستوں پر منتقل کر دیا گیا، جہاں انہوں نے بقیہ سفر اطمینان سے مکمل کیا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ شکایت کے بعد جہاز کی گہرائی سے صفائی کی گئی اور مکمل جراثیم کش اقدامات کیے گئے، جس کے بعد طیارہ وقت پر ممبئی روانہ ہو گیا۔

ایئرلائن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایئر انڈیا کی تمام پروازوں میں باقاعدگی سے فومیگیشن (جراثیم کش اسپرے) کیا جاتا ہے، تاہم بعض اوقات گراؤنڈ آپریشنز کے دوران کیڑے مکوڑے جہاز میں داخل ہو جاتے ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔”

یہ واقعہ ایئر انڈیا کے صفائی اور صحت سے متعلق دعووں پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ ماضی میں بھی ایئر انڈیا کو صفائی کے ناقص معیار، خستہ حال جہازوں اور سروس کے مسائل پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں میں اس قسم کے واقعات نہ صرف مسافروں کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں بلکہ بھارت کی عالمی سطح پر ساکھ پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ایئرلائن نے اس واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ مستقبل میں اس نوعیت کے مسائل سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔

Shares: