بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما سمی دین بلوچ کو کراچی کی جیل سے ایک ہفتے بعد رہا کر دیا گیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق سمی دین بلوچ کو عوامی نظم و نسق آرڈیننس (ایم پی او) کے تحت ایک ہفتے کی حراست کے بعد رہا کر دیا گیا۔ سمی دین بلوچ اور پانچ دیگر افراد کو 24 مارچ کو نافذ کردہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔اقوام متحدہ کے ماہرین سے لے کر ایمنسٹی انٹرنیشنل، سول سوسائٹی کے رہنماؤں، کارکنوں اور اراکین نے نہ صرف ان کی رہائی بلکہ دیگر زیر حراست بلوچ حقوق کے لیے آواز بلند والے کارکنوں، بشمول بی وائی سی کے منتظم ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

عدالتی مجسٹریٹ کی جانب سے کارکنوں کو رہا کرنے اور اگلے دن ان کی رہائی کا حکم دینے کے باوجود، سمی دین بلوچ کو ایم پی او کے تحت 30 دنوں کے لیے حراست میں لے لیا گیا تھا۔تاہم محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے آج جاری کردہ ایک حکم میں کہا گیا ہے کہ سمی دین کا نام سابقہ ایم پی او حراستی حکم سے واپس لے لیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے کراچی سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا کہ اگر سمی دین کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہوں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔

کراچی، عیدالفطر کے دوسرے روز بھی شہریوں نےبھرپور عید منائی

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی اور بڑھتا ہوا سیاسی و معاشی بحران

پنجاب میں سکولوں کےاوقات کارکا نیا شیڈول جاری

عید کا دوسرا روز، ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا

Shares: