فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے کیا کسی نے وہ چیلنج کیا؟ عدالت
فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے کیا کسی نے وہ چیلنج کیا؟ عدالت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس بابرستار نے سماعت کی
درخواست گزار نے فیصل واوَڈا کے خلاف انٹراکورٹ اپیل واپس لے لی درخواست گزار کے واپس لینے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی عدالت نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست مسترد کریں یا واپس لیتے ہیں؟ آپ کا کیس نہیں بنتا، درخواست مسترد کررہے ہیں، اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے پر نااہلی کیس غیر موثر ہوچکا ہے،اب ہائیکورٹ کیا فیصلہ کرسکتی ہے؟ جہانگیر جدون صاحب، 46 ہزار مقدمات زیر التوا ہیں،جدون صاحب آپ سیاسی معاملات لے آتے ہیں، ہم سوسائٹی ٹھیک کرنے کے لیے نہیں بیٹھے، ہم سیاستدانوں کو ٹھیک کرنے کے لیے نہیں بیٹھے، سندھ ہائیکورٹ میں فیصل واوَڈا کا سینیٹ الیکشن کا کیس زیرالتوا ہے،10سال بعد یہ ڈکلیئریشن تو نہیں دے سکتے کہ وہ شخص غلط منتخب ہوا تھا، ڈکلیئریشن دے سکتے ہیں لیکن رٹ کس عہدے پر جاری کر دیں گے، عطا الحق قاسمی عہدے پر نہیں رہے تھے پھر بھی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، اس سے پہلے بھی ہم نے ایک فیصلہ دیا تھا، ہم قانون کو دیکھ سکتے ہیں اور اسی پر ہی عمل کر سکتے ہیں، آپ نے بطور ممبر قومی اسمبلی فیصل واوَڈا کی نااہلی کی درخواست دائر کی تھی،اب وہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں کیا کسی نے وہ چیلنج کیا؟ ہمیں قانون کو بھی مدنظر رکھنا ہوتا ہے، کیا فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن میں کوئی سماعت ہوئی؟ وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ابھی اس پر کوئی سماعت نہیں ہوئی،عدالت نے کہا کہ سنگل بینچ نے الیکشن کمیشن کو معاملہ بھیجا، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور وہ بہت بااختیار ہے، ہم بدقسمتی سے الیکشن کمیشن کو بہت نیچے لے آئے ہیں، الیکشن کمیشن معاملہ سول کورٹ کو کریمنل کارروائی کیلئے بھی بھیج سکتا ہے، آپ نے درخواست میں لکھا کہ فیصل واوَڈا کے پاس جو عہدہ ہے اس سے ہٹایا جائے، عدالت اگر ڈکلیئریشن دیتی ہے تو ان کو کون سے عہدے سے ہٹائے گی، آپکی درخواست غیرموثر ہو چکی ہے،
دوران سماعت وکیل نے کہا کہ عطاالحق قاسمی کیس میں سپریم کورٹ نے پراسس پر فیصلہ دیا ہے، ہائیکورٹ پراسس پر رٹ جاری کرسکتی ہے،میں تو سنگل بینچ کے فیصلے خلاف اپیل میں آیا ہوں، آپ نے اس کو دیکھنا ہے، درخواست گزار میاں فیصل نے فیصل واوڈا کے خلاف اپیل واپس لے لی
فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ
فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا
فیصل واوڈا کی بیرون ملک جائیدادیں، ناقابل تردید ثبوت باغی ٹی وی نے حاصل کر لئے
درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی
زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ
آپ کمیشن کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے،چیف الیکشن کمشنر کا فیصل واوڈا کے وکیل سے مکالمہ
ہم شکلوں یا سیاسی جماعت کو دیکھ کر فیصلہ نہیں کرتے،الیکشن کمیشن کے فیصل واوڈا کیس میں ریمارکس
31 مارچ کو فیصل واوڈا نااہلی کیس میں سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کی لسٹ آج کینسل کردی گئی شہری میاں فیصل نے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے ذریعے اپیل دائر کر رکھی ہے ،اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ فیصل واڈا نامزدگی فارم جمع کراتے ہوئے دوہری شہریت رکھتے تھے،فیصل واوڈا نے 2018 میں نامزدگی فارم جمع کراتے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا،سنگل بنچ کے فیصلے میں تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ نہیں لیا گیا ،سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم کرکے فیصل واڈا کو نااہل کیا جائے ،فیصل واڈا کو دوہری شہریت چھپانے اور جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے پر نااہل کیا جائے ،