حماس دائمی امن کیلئے تیار ہے، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کی جانب سے جاری بیان کی بنیاد پر بیان جاری کردیا۔
مختصر ویڈیو پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان ممالک کا شکریہ جنہوں نے اس کام کو ممکن بنانے میں مدد کی، ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر بمباری فوری طور پر روکی جائے تاکہ یرغمالیوں کی محفوظ اور جلد رہائی ممکن بنائی جائے،اس صورتحال میں یرغمالیوں کی رہائی بہت زیادہ خطرناک ہوگی،تفصیلات طے کی جارہی ہیں، یہ صرف غزہ کی حد تک نہیں ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں طویل عرصے سے جاری امن کی کوششوں سے متعلق ہے۔
دوسری جانب قطر کی جانب سے حماس کے بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے، مصر نے بھی حماس کے ردعمل کے بعد مثبت پیش رفت کی امید ظاہر کی ہے۔قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے تک پہنچنے کے منصوبے پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے ثالث مصر اور امریکا کے ساتھ رابطہ کاری شروع کر دی ہے۔دوسری جانب مصر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ پلان پر حماس کے ردعمل کے بعد مثبت پیش رفت کی امید ہے۔ مصر کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ عرب ممالک، امر یکا اور یورپی ممالک کے ساتھ جنگ زدہ علاقے میں مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ حماس نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیس نکاتی غزہ امن منصوبہ بڑی حد تک قبول کرلیا ہے،حماس نے یرغمال اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے پر آمادگی ظاہر کردی،حماس کا کہنا ہے کہ وہ ہتھیار مستقبل کے فلسطینی حکمرانوں کے حوالے کرے گی۔