شام میں ہندوستان نے 10 دسمبر کو شام سے 75 ہندوستانی شہریوں کو نکال لیا

بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے دو دن بعد، بھارت نے 10 دسمبر 2024 کو شام سے 75 ہندوستانی شہریوں کو نکال لیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ یہ انخلاء شام میں جاری کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کیا گیا۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، دمشق اور بیروت میں ہندوستانی سفارت خانوں نے انخلاء کے عمل کو مربوط کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا، "حکومت ہند نے شام سے 75 ہندوستانی شہریوں کو نکالا ہے، جن میں جموں و کشمیر کے 44 زائرین بھی شامل ہیں جو سیدہ زینب میں پھنسے ہوئے تھے۔” تمام نکالے گئے افراد کو لبنان منتقل کر دیا گیا ہے اور انہیں دستیاب تجارتی پروازوں سے ہندوستان واپس جانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت بیرون ملک مقیم ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتی ہے۔

بھارتی حکومت نے شام میں مقیم ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دمشق میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں اور ان کے لیے دستیاب حفاظتی تدابیر سے آگاہ رہیں۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ حکومت اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ ہر ضروری اقدام اٹھا رہی ہے تاکہ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

اسی دوران، شام کے باغی گروپوں نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ وہ لازمی سروس کے تحت بھرتی کیے گئے تمام فوجی اہلکاروں کے لیے عام معافی دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ باغی گروپ کے ملٹری آپریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا، "ہم لازمی سروس کے تحت بھرتی کیے گئے تمام فوجی اہلکاروں کو عام معافی دیتے ہیں۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ ان فوجی اہلکاروں کو تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے اور ان کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت سے گریز کیا جائے گا۔

یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب شام میں سیاسی اور فوجی حالات میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، اور حکومت کے خلاف باغیوں کی کامیاب پیش قدمی سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔ باغی گروپوں کے اس فیصلے کا مقصد فوجی اہلکاروں کو مزید لڑائی میں شامل ہونے سے روکنا اور حالات کو مزید بہتر بنانا ہے۔

شام میں جاری جنگ اور فوجی جھڑپوں کے باعث عالمی برادری کی توجہ اس بحران کی طرف مرکوز ہو گئی ہے۔ اس دوران، بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ان کے انخلاء کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ وزارت خارجہ نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ اس طرح کے اقدامات دنیا بھر میں ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کے لیے کیے جاتے ہیں اور حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔

Shares: