اسلام آباد میں پاک سیکرٹریٹ کو تالے لگ گئے، گرفتاریاں شروع

اسلام آباد میں پاک سیکرٹریٹ کو تالے لگ گئے، گرفتاریاں شروع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین نے پاکستان سیکرٹریٹ جہاں تمام وزارتون کے دفاتر ہیں کو بند کر دیا ہے۔

سیکرٹریٹ اوروزیراعظم ہاؤس جانے والاراستہ بند کر دیا گیا،پولیس،رینجرز تعینات کر دی گئی ،کیو بلاک سیکرٹریٹ کے ملازمین نے گیٹ کو تالے لگا دئیے ,سیکرٹریٹ کے کیو بلاک میں ملازمین نے ہر قسم کا داخلہ بند کردیا واٹر کینن ، اے پی سی اور پولیس کی بھاری نفری ڈی چوک اور سیکرٹریٹ پہنچا دی گئی ،

ریڈ زون جانے والی تمام شاہراہوں کو بلاک کر دیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دئیے گئے ،مظاہرین پنشن،سروس اسٹرکچر،مراعات اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

دوسری جانب سرکاری ملازمین کے دھرنے کو لے کر اسلام آباد میں اپنے حق کے لیے پُرامن احتجاج کرنے والے 10 سرکاری ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا،رحمان باجوہ، ملک سعید اعوان، صدر اے جی بلوچستان, ناصر خان طاہر،شیخ مبین،نظمت ستی,معراج بھائی؛چوہدری سرفراز اور دیگر کو اسلام آباد پولیس نے پشاور موڑ سے گرفتار کر لیا ھے ، اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی مزید گرفتاری کا حکم جاری کر دیا گیا

وفاقی حکومت نے رات گئے سرکاری ملازمین کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے،متعدد مزدور رہنماؤں کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا گیا سی ڈی اے لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری امان اللہ خان چیٸرمین اظہار عباسی,رحمان باجوہ,شوکت سلہری سمیت متعدد رہنماوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا

ملازمین کا کہنا ہے کہ سرکاری وفاقی ملازمین کے حکومت سے مزاکرات ناکام ہوئے ہیں میڈیا پر چلنے والی خبریں غلط ہیں. آج 10 تاریخ کو احتجاج ضرور ہو گا.یہ احتجاج وفاقی اور صوبائی ملازمین اکٹھے کریں گے.

چیف کو آرڈینیٹر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمٰن باجوہ کا کہنا تھا کہ کہ حکومتی وزرا پرویز خٹک، شیخ رشید اور علی محمد خان سے مذاکرات ہوئے، حکومتی ٹیم سے گریڈ 1 تا 22 ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے پر اتفاق ہوا تھا ، رحمٰن باجوہ کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹیم 24 فیصد اضافے کا فارمولہ لے آئی، بتایا گیا 24 فیصد اضافے کا اطلاق بھی صرف گریڈ 1 سے 16 تک ہوگا، حکومت کی اس تجویز کو مکمل رد کرتے ہیں، ملک بھر کے سرکاری ملازمین اسلام آباد پہنچیں گے، سرکاری ملازمین مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔رحمٰن باجوہ نے اپنے مطالبات میں ایک اور اضافہ کرتے ہوئے بتایا کہ اب مطالبہ صرف تنخواہوں میں اضافہ نہیں وزیر خزانہ کی تبدیلی بھی ہوگا۔

Comments are closed.