اسرائیل نے غزہ پٹی کے 77 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا، بمباری سے مزید 30 فلسطینی شہید ہو گئے۔
غزہ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے 77 فیصد علاقے پر قبضہ کر چکی ہے، یہ قبضہ براہ راست زمینی دراندازی کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں، علاقوں، زمینوں اور املاک تک رسائی سے روک کر کیا گیا ہے،جس کے باعث بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہونے لگی۔
غزہ کے پناہ گزین اسکول پر اسرائیل کے فضائی حملے میں 25 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں حلال احمر کے دو کارکن ، ایک صحافی اور 11 سالہ انفلوئنسر سمیت متعدد بچے شہدا میں شامل ہیں،صحافی ابو وردہ کی شہادت کے بعد شہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 220 ہو گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں اور خیمہ بستی کو نقصان پہنچایا شہدا کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کر گئی غزہ کے حکام نے عالمی برادری سے اسرائیلی جنگی جرائم رکوانے کا فوری مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب کونسل آ ف امریکن اسلامک ریلیشنز نے غزہ میں صحافی اور اہلِ خانہ کی شہادت کی مذم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اورعالمی میڈیا اسرائیل کے ہاتھوں قتل پر خاموش ہے۔
ادھر یمن کے حوثیوں نے ایک بار پھر اسرائیل کے بین گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کیا جس پر اسرائیلی فوج نے میزائل کو ہوا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔