قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔
باغی ٹی وی:قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس کے دوران ایران میں شہید ہونے والے پاکستانیوں، پروفیسر خورشید احمد، اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی فاتحہ خوانی وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کرائی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے 8 پاکستانیوں کےقتل کا معاملہ اٹھایا ہےایران کے شہر سیستان میں 8 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا، ان پاکستانیوں کا تعلق پنجاب کے علاقے بہاولپورسے تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے عربی ٹی وی چینل "الحرہ” کی فنڈنگ روک دی
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ان پاکستانیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کردیا گیا، حکومت پاکستان نےایرانی حکومت کے سامنے یہ معا ملہ اٹھایا ہے، ہم چاہتے ہیں واقعے کی تحقیقی رپورٹ ہمارے پاس بھی آئے، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارتوں کی جانب سے مختلف اہم امور پر تفصیلات پیش کی گئیں، جبکہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر غور کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں تحریک پیش کی جسے منظور کرتے ہوئے اسپیکر نے فلسطین کی سنگین صورتحال پر بحث کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا۔
دوستی سےانکارکیوں کیا؟ امیرزادے نے گریجویشن کی طالبہ کواغواء کرلیا
اس موقع پر تمام جماعتوں کے وہیپس نے مسئلہ فلسطین پر بحث کا مطالبہ کیا، جب کہ پیپلزپارٹی نے اس کی مخالفت کی رکن اسمبلی نوید قمر نے مؤقف اختیار کیا کہ وقفہ سوالات کو معطل نہیں کیا جا سکتا، تاہم پی ٹی آئی کے چیف وہیپ عامر ڈوگر نے بھی اس معاملے پر بھرپور بحث کا مطالبہ کیا۔
اسپیکر نے کہا کہ سیاست نہ کی جائے، تمام ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے وزیر قانون نے واضح کیا کہ حکومت مسئلہ فلسطین پر بحث کی مخالفت نہیں کرے گی۔
وفاقی وزیر، اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ ممالک غزہ کی صورتحال پر خاموش ہیں، اسرائیلی جارحیت پر بعض ممالک کی خاموشی افسوسناک ہے، جنوبی افریقہ کا اسرائیلی جارحیت کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانا خوش آئند ہے، مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے، پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوا لے سے موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔
مجھے لگتا ہے میں والدہ ملکہ ترنم نورجہاں کی زندگی ری کری ایٹ کر رہی ہوں،نازیہ اعجاز
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہےفلسطین میں اسپتال، ایمبولینس تک غیر محفوظ ہیں، فلسطین میں عالمی انسانی رضاکار تک غیر محفوظ ہیں، پاکستان عالمی سطح پر فلسطینی بھائیوں کیلئے آواز اٹھا رہا ہے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کا دو ٹوک موقف پیش کیا، اسرائیلی جارحیت کا فل الفور خاتمہ ہونا چاہئے، نہتے فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کے ساتھ کی ضرورت ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات اطا تارڑ نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پرمظالم ڈھائے جا رہے ہیں، فلسطین کے معاملے پرہم سب متحد ہیں، سیاست نہیں ہونی چاہیے، پوائنٹ اسکورنگ کی بجائےعملی اقدامات یقینی بنانا ہوں گے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر لکھا ہے کہ یہ اسرائیل کیلئے کارآمد نہیں، مجھے اپنے پاسپورٹ پر فخر ہے، جنوبی افریقا فلسطین کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے کر گیا، فلسطین کے معاملے پر پاکستان نے جنوبی افریقا کی مکمل حمایت کی، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
اوورسیز کنونشن:آرمی چیف اور وزیرِ اعظم کیجانب سے کنونشن شرکاء کیلئے خصوصی عشائیے کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، اسرائیل عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، 200 فلسطینی طلبہ پاکستانی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، فلسطینی طلبہ کوتمام سہولیات مہیاکی گئی ہیں، فلسطین کیلئے امداد بیجھنے پرفلاحی اداروں کوخراج تحسین پیش کرتےہیں، مصر اور اردن کے ذریعے ہزاروں ٹن امدادی سامان غزہ بھجوایا گیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں عبدالقادرپٹیل نے خطاب کہا کہ میں نے کہا کہ کچھ دیر نعرے نہ لگاؤ، ملک کی بقا کا مسئلہ ہے، ہمارے ارکان نے ان کی تھوڑیوں کو ہاتھ لگایا، کہا گیا کہ غیرآئینی طریقے سے ایک حکومت کو ختم کیا گیا۔ وہ تو واحد آئینی طریقہ تھا جس سے حکومت کو ختم کیا۔
اپوزیشن کے شور شرابے پر عبدالقادر پٹیل نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سر اب ان کی دوائی کا ٹائم ہوگیا تو میں کیا کروں، جب وہ لوگ یہاں موجود تھے تو آپ نے بات تک نہیں کی، آپ انہیں بتاتے نہ کہ ہمیں ڈی چوک سے اٹھالیا جاتا ہے، آپ کہتے ناں، لیکن آپ میں تو ہمت ہی نہیں تھی-