قصور میں پولیس گردی
قصور
کوٹرادہاکشن پولیس تشدد واقعہ پر نئی پیش رفت رات گئے چوکی انچارج شریف گرفتار
پنجاب پولیس کی جانب سے ملزم پر مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ملزم کے لواحقین کے مطابق کوٹ رادہاکشن پولیس نے موبائل چوری کے الزام میں ملزم نصیر کو گرفتار کر کے اس پر تشدد کیا جس کی وجہ سے نصیرجناح ہسپتال میں داخل ہے تھانہ کوٹرادہاکشن کے واقعہ پر پردہ ﮈالنے کی کوشش کی گئی جسے میڈیا اور لواحقین نے ناکام بنا دیا DSP عالم شیر کے مطابق چوکی انچارج شریف کو ملزم نصیر پر مبینہ تشدد کے الزام میں گرفتار لیا گیا ہے
نویں جماعت کے طالب علم پر مبینہ تشدد کا واقعہ بھائی پھیرو کے نواحی علاقے دینہ ناتھ کے رہائشی نصیر کے ساتھ پیش آیا جو کہ موبائل چوری کے واقعہ میں کوٹرادھاکشن پولیس کے زیر حراست تھا ملزم نصیر کے لواحقین کے مطابق نصیر نے پڑھائی کے ساتھ ساتھ گھر کی کفالت کے لئے کالنگ سینٹر بھی بنا رکھا ہے لواحقین کےمطابق نصیر نے کسی شہری سے موبائل خریدا تو پولیس نے چوری کا الزام لگا کر اس کو پولیس چوکی میں لے جا کے شدید تشدد کیا اور جب حالت غیر ہوئی تو ہمارے حوالے کر دیا لواحقین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس نے نصیر کو چھوڑنے کے لیے مبینہ طور پر 5500پ ہزار بھی وصول کیئے ہیں ملزم کے لواحقین نے وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے