دریائے چناب میں آنے والے شدید سیلاب کے بعد بنائے گئے فلڈ ریلیف کیمپس میں بنیادی سہولیات کے فقدان نے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، خصوصاً خواتین شدید اذیت کا شکار ہیں۔ کیمپوں میں باتھ رومز اور دیگر ضروری سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کو جسمانی اور ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کیمپ میں موجود خواتین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیے گئے غیر معیاری اور کھلے واش رومز مردوں کی موجودگی کے باعث استعمال کے قابل نہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ وہ شرم و حیا کے تقاضوں کے باعث کئی کئی گھنٹے اپنی حاجات روکنے پر مجبور ہیں، جو ان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔متاثرہ خواتین نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر علیحدہ اور محفوظ واش رومز کا بندوبست کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آ سکے۔

دوسری جانب کیمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، اور آئندہ ایک سے دو روز میں پورٹ ایبل واش رومز متاثرہ کیمپوں میں پہنچا دیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ دریائے چناب کا سیلابی ریلا ملتان ڈویژن میں داخل ہو چکا ہے، اور پانی کے مسلسل بڑھتے ہوئے بہاؤ کے باعث درجنوں بستیاں زیر آب آ چکی ہیں۔ حکام کے مطابق صرف ضلع ملتان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ تک جا پہنچی ہے، جن میں دو لاکھ خواتین شامل ہیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔عوامی اور سماجی حلقوں نے بھی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ خواتین کے لیے مخصوص سہولیات فوری طور پر فراہم کی جائیں تاکہ انسانی وقار کا تحفظ ممکن ہو سکے۔

Shares: