شمالی کوریا نےمتعدد کروز میزائل فائر کردیئے
سئیول: شمالی کوریا نے نئے تجربے کے دوران متعدد کروز میزائل فائر کردیئے-
با غی ٹی وی:شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی بندرگاہ پر جوہری ہتھیاروں سے لیس امریکی آبدوز پہنچائے جانے کے بعد احتجاجاً ”جزیرہ نما کوریا“ کے مغرب میں سمندر کی طرف کئی کروز میزائل داغ دیئے ہیں یہ میزائل لانچ ایسے وقت میں کیا گیا جب سیول اور واشنگٹن کے درمیان شمالی کوریا کے ساتھ بڑھتے تناؤ کے تناظر میں دفاعی تعاون کو مضبوط کیا جارہا ہے، جس میں جدید اسٹیلتھ جیٹ طیاروں کے ساتھ ساتھ امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں اور جوہری ہنگامی منصوبہ بندی کی میٹنگز کے نئے دور شامل ہیں۔
N. Korea fires several cruise missiles into Yellow Sea: JCS https://t.co/tBukgJBM3C
— Yonhap News Agency (@YonhapNews) July 21, 2023
شمالی کوریا کے وزیر دفاع کانگ سن نام نے جمعرات کو ایک دھمکی جاری کی، جس میں کہا کیا گیا کہ جنوبی کوریا میں کینٹکی کی ڈاکنگ شمالی کوریا کی طرف سے جوہری حملے کی بنیاد بن سکتی ہے اوہائیو کلاس آبدوز کی تعیناتی ’جوہری طاقت کی پالیسی پر شمالی کوریا کے قانون میں بیان کردہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی شرائط کے تحت‘ آسکتی ہے’۔
بدھ کو شمالی کوریا نے اپنے دارالحکومت پیانگ یانگ کے قریب ایک علاقے سے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل داغے تھے جنہوں نے جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں سمندر میں گرنے سے پہلے تقریباً 550 کلومیٹر (341 میل) کا فاصلہ طے کیا۔
ان میزائلوں کی پرواز کا فاصلہ پیانگ یانگ اور جنوبی کوریا کے بندرگاہی شہر بوسان کے درمیان فاصلے سے تقریباً مماثل ہے، جہاں جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوز یو ایس ایس کینٹکی موجود ہے، یہ 1980 کی دہائی کے بعد امریکی جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوز کا جنوبی کوریا کا پہلا دورہ ہے۔
اس کے بعد ہفتے کو شمالی کوریا نے مزید کروز میزائل جنوبی کوریا کی جانب داغے۔ ہفتہ کو داغے گئے میزائلوں نے جو فاصلہ طے کیا ان کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے جمعہ کو کینٹکی کی تعیناتی اور واشنگٹن اور سیول کے درمیان جوہری ہنگامی منصوبہ بندی کی میٹنگز کو شمالی کوریا کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ”دفاعی ردعمل کے اقدامات“ قرار دیا جنوبی کوریا کےچیف آف آرمی اسٹاف نے بیان میں کہا کہ شمالی کوریا نے کروز میزائل جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں سمندر کی جانب فائر کیے۔
انہوں نے کہا کہ نئے تجربوں کے بارے میں امریکا سے رابطے میں ہیں،شمالی کوریا کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے کسی بھی استعمال کا ”فوری اور فیصلہ کن جواب“ دیا جائے گا، جس کے نتیجے میں کم جونگ اُن کی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔
دوسری جانب امریکا کی جوہری آبدوز جنوبی کوریا کے ساحلی شہر بوسن پہنچ گئی ہے۔ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات کو امریکی جوہری آبدوز کی خطے میں آمد پر احتجاج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔