امریکا کے نائب معاون وزیر خارجہ تھامس ویسٹ نے کہا ہے کہ 40 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
باغی ٹی وی : وائس آف امریکا کو انٹرویو میں افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ نے کہا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے اور ہم مل کر کام کرتے رہیں گے، گزشتہ سال کے دوران پاکستان کے خلاف ٹی ٹی پی کے حملوں میں کافی اضافہ دیکھا ہے اور یہ تشویش کی بات ہے، یہ ایک چیلنج ہے جس سے پاکستان نمٹ رہا ہے۔
حرۃ ’’ البرک‘‘ سعودی عرب کا لاکھوں سال قدیم آتش فشاں سے بنا گڑھا
تھامس ویسٹ نے کہا کہ دو ہفتے قبل پاکستان میں ڈھائی دن قیام کیا، افغانستان میں مشترکہ مفادات کے حوالے سے بات چیت ہوئی، اسلام آباد میں سیکیورٹی اور سویلین عہدیداروں سے بات کرکے خوشی ہوئی۔
افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے اور نائب معاون وزیرِ خارجہ تھامس ویسٹ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں ہمیں کسی تیسرے ملک کی ضرورت نہیں ہے۔#VOAUrdu https://t.co/suWNE9RiQS
— VOA Urdu (@voaurdu) October 21, 2022
انہوں نے کہا کہ پشاور کا دورہ کرکے اور وہاں غیر معمولی طور پر ذہین افغان لڑکیوں کو دیکھ کر بھی خوشی ہوئی جو پاکستان میں پناہ گزینوں کے طورپر تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ 40 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے اقوامِ متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس نے پناہ گزینوں کی مدد کی۔
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ وہ دوحہ معاہدے میں بیان کردہ اپنے وعدوں کو پورا کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دہشت گرد امریکا یا اس کے اتحادیوں کیلئے خطرہ نہ بنیں طالبان کا ایمن الظواہری کو پناہ دینا، دوحہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی تھی۔
امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو ایرانی خواتین سے اظہارِ یکجہتی پر تنقید کا سامنا
ان کا کہنا تھا کہ وہ تصدیق کر سکتے ہیں کہ امریکی حکام اور طالبان کے نمائندوں نے دوحہ میں پہلی بار آمنے سامنے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں طالبان کے ساتھ رابطے میں سہولت کیلئے کسی تیسرے ملک کی ضرورت نہیں ہے، وہ اور امریکی حکومت کے دیگر اراکین طالبان کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں اس سے کوئی دو ہفتے پہلےاور مجھے لگتا ہے کہ دونوں فریق ان مذاکرات کے لیے تعمیری رویہ لائے مجھے لگتا ہے کہ ہم اعتماد کی بحالی کے راستے پر ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ڈائیلاگ براہ راست ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ، امریکہ کا افغانستان میں سب سے بڑا قومی مفاد یہ ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ دوبارہ کبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بنے گا، ان کی جو ہمارے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم طالبان کے ساتھ عملی طور پر بات چیت جاری رکھیں گے۔
روس کو ڈرونز فراہم کرنے پر برطانیہ نے ایران پر پابندیاں عائد کردی ہیں
تھامس ویسٹ نے مزید کہا کہ جب بھی ہم طالبان کے ساتھ بات کرتے ہیں تو انسانی حقوق کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار ضرور کرتے ہیں۔ اوریہ میرا نظریہ ہے کہ اندرون اوربیرونِ ملک طالبان کا موقف اس وقت تک بہترنہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ دس لاکھ سے زیادہ لڑکیوں کو سیکنڈری تعلیم کی اجازت نہیں دیتے جو ان کا بنیادی حق ہے یا خواتین کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
تھامس ویسٹ نے مزید کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان عملی طور پر کوئی شراکت داری ہوگی، طالبان نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ان کی لڑائی ہے –
افغانستان میں اقتصادی استحکام کے بارے میں ویسٹ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے عالمی بینک کی سالانہ میٹنگز کے موقع پر بھی ملاقاتیں ہوئیں اور انہیں یہ کہتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ورلڈ بینک نے گزشتہ ایک سال کے دوران افغان عوام کے لیے بنیادی سہولتوں کی مد میں ایک اعشاریہ پانچ ارب ڈالرز فراہم کرنے کا بڑا اقدام کیا ہے۔