لندن: ایک پاکستانی تاجر سلمان افتخار کو فلائٹ کے دوران ایک ایئر ہوسٹس کو زیادتی کی دھمکیاں دینے اور نسلی گالیاں دینے کے جرم میں 15 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ واقعہ فروری 2023 میں لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے لاہور جانے والی پرواز میں پیش آیا تھا۔

نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، 37 سالہ سلمان افتخار فرسٹ کلاس میں سفر کر رہے تھے جب انہوں نے ایئرلائن کے عملے کے ساتھ بدتمیزی شروع کر دی۔ آٹھ گھنٹے کی پرواز کے دوران وہ جہاز کی بار میں شراب پی رہے تھے اور جب عملے نے انہیں نشے میں دھت ہونے پر اپنی سیٹ پر واپس جانے کو کہا تو وہ مشتعل ہو گئے۔افتخار نے عملے پر نسل پرستی کا الزام لگایا اور ایک ایئر ہوسٹس اینجی والش پر گالی گلوچ کی۔ انہوں نے چیختے ہوئے کہا کہ "تم نے مجھے سب کے سامنے ایک نازیبا لفظ کہا ہے”۔ ایک مسافر نے ان کے اس ہنگامہ آرائی کو ریکارڈ بھی کر لیا، جس میں وہ ایئر ہوسٹس کو دھمکیاں دیتے اور ہدایات ماننے سے انکار کرتے نظر آئے۔

افتخار نے ایئر ہوسٹس کو دھمکیاں دیں کہ وہ اس کے ہوٹل کے کمرے سے گھسیٹ کر اس کا گینگ ریپ کرائیں گے اور اسے آگ لگا دیں گے۔ انہوں نے عملے کے مرد رکن ٹومی مرچنٹ کو بھی دھمکایا اور کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ عملے کے ارکان لاہور کے کس ہوٹل میں قیام کریں گے۔پرواز کے دوران انہوں نے فلائٹ اٹینڈنٹ کو ایک نازیبا نسلی گالی بھی دی اور اس کے بعد انہیں زیادتی کی دھمکیاں دیں۔ ان کی بیوی نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن افتخار نے انہیں بھی دور دھکیل دیا۔

اس واقعے سے متاثرہ ایئر ہوسٹس نے عدالت میں اپنا بیان پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ 37 سال تک ورجن اٹلانٹک کے ساتھ کام کرنے کے بعد اس واقعے نے انہیں توڑ کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 9/11 جیسے واقعات اور جنگ زدہ علاقوں میں پرواز کرنے کے باوجود کبھی اتنا خوف محسوس نہیں کیا اور اس واقعے کے بعد وہ 14 ماہ تک کام سے دور رہیں۔واقعے کے بعد سلمان افتخار کو پاکستان میں گرفتار نہیں کیا گیا تھا، لیکن ایک سال بعد 16 مارچ 2024 کو انہیں انگلینڈ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ایئر ہوسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور نسلی ہراساں کرنے کا اعتراف کیا۔ ان کے وکیل نے ان کے اس رویے کو ایک طبی حالت سے منسوب کرنے کی کوشش کی لیکن عدالت نے انہیں 15 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

ان کی لنکڈ ان پروفائل کے مطابق، سلمان افتخار ایک ریکروٹمنٹ فرم "اسٹافنگ میچ” کے بانی اور ڈائریکٹر ہیں۔

Shares: