اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی نے قومی اسمبلی میں ایک اہم انکشاف کیا ہے کہ وزارت داخلہ نے ایران اور یورپ جانے کی غیر قانونی کوشش کرنے والے 50 ہزار افراد کے پاسپورٹس بلیک لسٹ کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کے حوالے سے وزیر داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ ان افراد کے پاسپورٹس بلیک لسٹ کرنے کی سفارش ایف آئی اے بلوچستان نے کی تھی۔
ان افراد کے پاسپورٹس کو غیر قانونی داخلے، جعلی پاسپورٹس، فراڈ اور انسانی سمگلنگ کے الزامات کے تحت بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص اپنے بلیک لسٹ ہونے والے پاسپورٹ کے حوالے سے شکایت کرنا چاہے تو وہ ڈی جی پاسپورٹ کے پاس مروجہ طریقہ کار کے مطابق اپیل کر سکتا ہے۔محسن نقوی نے وزارت داخلہ کے دوسرے اہم اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2024 میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے آن لائن فراڈ سے متعلق 13 ہزار 722 انکوائریاں رجسٹرڈ کیں۔ اس دوران 832 مقدمات درج کیے گئے، جن میں ایک ہزار 212 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ 17 مقدمات کے حتمی فیصلے بھی کیے گئے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ آن لائن فراڈ میں ملوث افراد سے 65 کروڑ روپے سے زائد کی رقم برآمد کی گئی ہے۔اس کے علاوہ، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ عوام کو آن لائن فراڈ سے بچنے کے لیے وقتاً فوقتاً آگاہی فراہم کر رہا ہے تاکہ لوگوں کو ان مسائل سے بچایا جا سکے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کر رہے تھے، اور کورم کی نشاندہی ہونے کے بعد اجلاس میں 15 منٹ کا وقفہ دیا گیا۔ دوبارہ اجلاس شروع ہونے پر بھی کورم مکمل نہیں ہو سکا، جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کو کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔








