اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مظاہرین سے جناح ایونیوخالی کرا لیا، جس کے بعد مظاہرین گھروں کو لونٹا شروع ہوگئے۔
باغی ٹی وی : پولیس اور رینجرز نے شدید شیلنگ کی اور پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیو خالی کراتے ہوئے مظاہرین کو خیبر پلازہ سے آگے تک دھکیل دیا،جناح ایونیو سے واپسی کے بعد پی ٹی آئی مظاہرین گھروں کو لوٹنا شروع ہوگئے اور اسلام آباد سے پشاور جانے والے راستے پر بڑی تعداد میں لوگ روانگی کے لیے تیار ہیں
تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا، گیس ماسک پہنے، ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائے، غلیلوں سے نشانہ بنایا،رینجرز نے پہنچ کر ڈی چوک کو کلئیر کیا اور کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا، اب پولیس اور رینجرز نے پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیوخالی کرا لیا
واضح رہے کہ احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے مبینہ طور پر علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی، خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہیں جہاں گاڑی میں موجود رہنماؤں پر متعدد کارکنان نے برہمی کا اظہار کیا۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق کارکنان کی جانب سے علی امین گنڈاپور پر حملے کی بھی کوشش کی گئی،اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈاپور گاڑی سے باہر نکل کر کارکنان سے خطاب کرنا چاہتے تھے، لیکن کارکنان انہیں ڈی چوک جانے کا کہتے رہے،ڈی چوک جانے سے مبینہ انکار پر کارکنان نے علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور گاڑی پر بھی چڑھ گئے، ایک کارکن نے برہم ہو کر کہا کہ خود گاڑی میں بیٹھے ہو، جس کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیکیورٹی طلب کر لی اور دوبارہ گاڑی میں سوار ہو گئے۔