وفاقی وزیر توانائی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ 12 اگست سے پہلے اسمبلیاں ٹوٹ جائیں گی، نومبر کے پہلے 10 روز میں انتخابات ہوجائیں گے۔
باغی ٹی وی : نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے معاملات آئی ایم ایف کے معاہدے کا حصہ بنے تھے آئی ایم ایف نے سی پیک معاہدے کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں ن لیگ کی حکومت سے جو باتیں آئی ایم ایف نہیں منواسکا، ان معاملات کا دروازہ کھولا گیا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین منی لانڈرنگ کی شق اور سی پیک کی تفصیلات دینے پر بھی راضی ہوگئے تھے، یہ اقتدار میں رہنے کے لیے کوئی بھی سمجھوتا کرسکتے ہیں۔
مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کون سا ہمیں 50 ارب ڈالرز کی امداد دے رہا ہے، آئی ایم ایف کا سیاسی جماعتوں کے پاس جانا سمجھ نہیں آیا، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اپنے مفادات کی خاطر کچھ بھی قربان کرسکتے ہیں، 12 اگست سے پہلے اسمبلیاں ٹوٹ جائیں گی، نومبر کے پہلے 10 روز میں انتخابات ہوجائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں، توشہ خانہ کے تحفوں کا جواب دینا پڑے گا۔
کشمور: بچے کی بازیابی کیلئے جانے والے ایس ایچ او سمیت 3پولیس اہلکار اغوا
دوسری جانب آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت کی، پی ٹی آئی چیئرمین نے سوال کیا کہ آپ اس بات کی کیا ضمانت دیتے ہیں کہ ملک میں انتخابات وقت پرہوں گے؟۔ ایم ایف وفد نے چیئرمین پی ٹی آئی کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کا قرض معاہدہ اس حساب سے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کے تحت ملک میں الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہوں گے، آئی ایم ایف ملک میں ہونے والی صورتحال پر گہری نظر رکھتا ہے۔
ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں،دوسروں سے اسی کی درخواست کرتے ہیں،محمد رضوان
آئی ایم ایف وفد کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بورڈ کا پاکستان کے سیاسی معاملات سے متعلق مؤقف کیا ہوگا اس کی پیشگوئی نہیں کرسکتے تاہم ایگزیکٹو بورڈ کے ڈائریکٹرز اپنی میٹنگ میں اپنا نقطہ نظر رکھیں گے ایگزیکٹو بورڈ ممبران اپنی رائے دینے میں آزاد ہیں اور آئی ایم ایف اسٹاف رپورٹ میں ان کا مؤقف شامل کر دیا جائے گاآئی ایم ایف کا پروگرام اس طریقے سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ جس میں توقع ہے کہ اقتدار کی منتقلی وقت پر ہوگی، امید ہے کہ اس ڈیزائن کے تحت نگران سیٹ اپ آئین کے مطابق اپنی مدت کے دوران وقت پر انتخابات کرا دے گا۔