برازیلین عدالت نے ملک کے سابق صدر جیئر بولسونارو کو سعودی عرب سے ملنے والے قیمتی زیورات واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
باغی ٹی وی: برازیل کی ایک عدالت نے حکم دیا ہے کہ سابق صدر جیر بولسونارو کو وہ زیورات واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو مبینہ طور پر سعودی عرب کی حکومت سے بطور تحفہ بطور صدر وصول کیے گئے تھے۔
ترکی کے زلزلہ زدہ علاقے میں شدید سیلاب کے باعث متعدد افراد ہلاک
برازیل کی وفاقی آڈٹ عدالت کا بدھ کو یہ فیصلہ برازیل کی پولیس کی جانب سے 3.2 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے زیورات کا ایک سیٹ غیر قانونی طور پر ملک میں لانے کی مبینہ کوشش کے بارے میں تحقیقات شروع کرنے کے چند دن بعد آیا ہے۔
برازیل کی عدالت نے حکم دیا ہے کہ بولسونارو 5 دن میں امارات سے ملنے والی دو بندوقیں اور زیورات بھی واپس توشہ خانہ میں جمع کرائیں۔
مبینہ طور پر سعودی عرب کی حکومت نے زیورات کے دونوں سیٹ بطور تحفہ پیش کیے تھے۔
بدھ کے عدالتی حکم میں بولسونارو کو سعودی عرب کی جانب سے پیش کردہ زیورات کے ساتھ ساتھ 2019 میں متحدہ عرب امارات سے موصول ہونے والی دو بندوقیں واپس کرنے کے لیے پانچ دن کا وقت دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، آرڈر بولسونارو کو اپنے دور صدارت کے دوران حاصل کیے گئے تمام سرکاری تحائف کا آڈٹ شروع کرتا ہے، جو 2019 سے 2022 تک جاری رہا۔
نیوزی لینڈ میں 7.1 شدت کا زلزلہ، سونامی کی وارننگ جاری
عدالت نے مزید قرار دیا کہ ضبط شدہ 3.2 ملین ڈالر کے زیورات کا پیکیج صدارتی دفاتر کی تحویل میں رہے گا۔ بولسونارو کی انتظامیہ کے اراکین نے پہلے بھی زیورات کو جاری کرنے کی کامیابی کے بغیر کوشش کی تھی جب کہ انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان عہدے پر تھے۔
اس پیکیج میں لگژری سوئس جیولر چوپارڈ کی طرف سے ہیرے کا ہار، انگوٹھی، گھڑی اور بالیاں شامل ہیں۔ یہ زیورات بولسونارو کے وزیر توانائی کے ایک معاون کے بیگ سے اس وقت دریافت ہوئے تھے جب عملہ سعودی عرب کے دورے سے واپس آیا تھا۔
واضح رہے کہ سابق صدر پر الزام ہے کہ وہ سعودی عرب میں ملنے والا 3.2 ملین ڈالر کا سیٹ کسٹم میں ظاہر کیے بغیر گھر لے گئے۔