چیئرمین سینیٹ پاکستان سید یوسف رضا گیلانی سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔

چیئرمین سینیٹ نے ایرانی صدر کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان دوستی، بھائی چارے اور باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اسرائیل کے ساتھ حالیہ تنازعے میں ایران کی تاریخی کامیابی پر صدر پزشکیان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان نے سب سے پہلے ایران کے حقِ دفاع کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تسلیم کیا۔ پاکستانی پارلیمان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور ایرانی خودمختاری کی حمایت میں متفقہ قرارداد منظور کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تنازعات کے پرامن حل کا خواہاں رہا ہے اور جنگ کو مسئلے کا حل نہیں سمجھتا۔ مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں دیرپا امن، استحکام اور ترقی کے قیام کی امید بھی ظاہر کی۔یوسف رضا گیلانی نے ایرانی پارلیمان میں صدر پزشکیان کے خطاب کے دوران لگائے گئے ’تشکر پاکستان‘ کے نعروں کو دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ دوستی کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر مستقل اور اصولی حمایت پر بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، پارلیمانی تعاون، تجارت، معیشت، ثقافت اور دیگر شعبوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان-ایران پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے کردار کو سراہتے ہوئے قانون سازی، عوامی روابط اور پارلیمانی روابط کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے تعلیمی اور ثقافتی روابط میں توسیع پر زور دیا اور ایرانی حکومت کی جانب سے پاکستانی زائرین کے ساتھ حسنِ سلوک اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

ملاقات کے اختتام پر انہوں نے یقین دلایا کہ ایران پاکستان پر ہر مشکل وقت میں بھروسہ کر سکتا ہے۔اس ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر عرفان صدیقی اور ایم این اے نوید قمر بھی شریک تھے۔ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے چیئرمین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی، ثقافتی اور مذہبی بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

ایرانی صدر نے اسرائیل سے حالیہ تنازعے کے دوران پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کی پارلیمانی قرارداد اور عوامی یکجہتی ایران کے ساتھ حقیقی دوستی کا ثبوت ہیں۔صدر پزشکیان نے پارلیمانی تعلقات، تعلیمی، ثقافتی اور عوامی سطح پر تبادلوں کے فروغ پر زور دیا اور عالمی امن، باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پائیدار امن کا راستہ صرف مکالمے، تعاون اور بھائی چارے سے ہی ممکن ہے۔

بلوچستان محسن صوبہ،کسی کو حق نہیں کہ امن خراب کرے،بلوچستان امن جرگہ

عدالتی حکم پر 62 سالہ پاکستانی خاتون رخشندہ راشد کو بھارت کا وزیٹر ویزا دینے کا فیصلہ

Shares: