سپین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں تین روز پہلے ہونے والی طوفانی بارشوں سے جانی و مالی نقصان ہوا ہے ، ان طوفانی بارشوں کی وجہ سے202 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد ابھی تک لا پتہ ہیں ۔

سپین میں ان طوفانی بارشوں سےکئی علاقے زیرِ آب، سڑکیں، موٹروے، ریلوے کی پٹڑیاں تباہی کا شکار ہو چکی ہیں،خصوصاً مشرقی شہر بالینسیا کے مضافاتی علاقے شدید تباہی کا شکار ہوئے ہیں،سپین کی افواج کی ایمرجنسی یونٹ اور دیگر امدادی اداروں کے ہزاروں اہلکار امدادی کارروائیوں میں مسلسل مصروف ہیں۔سپین کے شہر والینسیا میں حالیہ مہلک طوفان کے نتیجے میں تقریباً 2,000 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ یہ طوفان، جسے مقامی زبان میں "مونسترو طوفان” کا نام دیا گیا ہے، شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں شدید نقصانات کا باعث بنا ہے۔جزیرہ بھر میں طوفان کی پیشگوئی کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا آغاز ہو چکا ہے۔مقامی افراد اور سیاحوں کو اندر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، کیونکہ شہر طوفان کی شدت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔ ہسپانیہ کی قومی موسمیاتی سروس نے خبردار کیا ہے کہ شدید موسم کے نظام کی وجہ سے بڑے سیلاب کا خطرہ ہے۔

اب تک ہسپانیہ بھر میں 200 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ حکام کو خدشہ ہے کہ یہ تعداد آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔پالما میں شہر کی مرکزی سڑکوں کو ریڈ ٹیپ سے بند کیا گیا ہے، اور سڑکیں تقریباً سنسان نظر آ رہی ہیں۔ عوامی پارک، باغات اور قبرستان اتوار تک بند رہیں گے، جبکہ بے گھر افراد کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے نکالا جا رہا ہے۔پالما کے پہلے نائب میئر، خاویر بونٹ نے کہا کہ لوگوں کو صرف اسی صورت میں اپنے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہے جب یہ "بہت ضروری” ہو۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم ریڈ الرٹ پر نہیں ہیں، لیکن آبادی کو مزید خطرات سے بچانے کے لیے آگاہ کرنا ضروری ہے۔”

پالما میں حکام نے شدید موسمی انتباہات جاری کیے ہیں جو آج صبح 10 بجے سے نافذ ہو چکے ہیں اور یہ پورے ہفتے کے آخر تک جاری رہیں گے۔ اس دوران کئی عوامی مقامات بند رہیں گے۔اسی دوران، والنسیا میں بچاؤ کی ٹیمیں پھنسے ہوئے گاڑیوں اور متاثرہ عمارتوں میں لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ مقامی رہائشی اپنی برباد شدہ گھروں سے جو کچھ بچا سکتے ہیں، بچانے کی کوشش کر رہے ہیں،منگل کے روز آنے والے خوفناک طوفانی سیلابوں نے کم از کم 205 جانیں لے لی ہیں، جن میں سے 155 ہلاکتیں مشرقی والنسیا کے علاقے میں ہوئی ہیں۔آج کوسٹا ڈی لا لوز کے تفریحی مقام آئسلا کریسٹینا میں ایک خوفناک پانی کی مہیب لہریں ساحل پر آئی ہیں۔ اس موسمی مظہر نے چھوٹی کشتیوں کو ہوا میں پھینک دیا اور درختوں کو اکھاڑ دیا۔

برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے آج کہا کہ برطانیہ "ہسپانیہ کے ساتھ ہے”، انہوں نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز سے رابطہ کرکے تعزیت پیش کی۔سر کیئر نے کہا: "میری دعائیں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں، ان کے خاندانوں کے ساتھ اور تمام متاثرہ افراد کے ساتھ جو ہسپانیہ میں شدید سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ برطانیہ اس مشکل وقت میں ہسپانیہ کے ساتھ ہے۔”

جمعہ کی رات آنے والے اس طوفان نے زوردار ہواؤں اور شدید بارشوں کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ شہر کی سڑکیں زیر آب آ گئیں، اور کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ مقامی حکام نے بتایا کہ لاپتہ افراد میں زیادہ تر لوگ وہ ہیں جو طوفان کے دوران اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی تلاش میں نکلے تھے۔ریسکیو ٹیمیں اور امدادی ادارے تیزی سے متاثرہ علاقوں میں پہنچ رہے ہیں۔ حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی معلومات فراہم کریں تاکہ لاپتہ افراد کی تلاش میں مدد مل سکے۔ ریسکیو عملے نے بتایا کہ متعدد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، مگر نقصانات کی شدت کے باعث مزید مدد کی ضرورت ہے۔سپین کی حکومت نے طوفان کے بعد ایمرجنسی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی کے لئے ہنگامی فنڈز کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی تاکہ نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔

پی آئی اے نجکاری،صرف 10 ارب کی بولی، کیوں؟سعد نذیر کا کھرا سچ میں جواب

پی آئی اے نجکاری،خیبر پختونخوا حکومت کی بولی کا حصہ بننے کی خواہش

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

Shares: