![m aurangzeb](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2024/03/muhammad-aurangzeb-president-ceo-hbl-905x613.webp)
سیالکوٹ: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آرکا پالیسی میکنگ میں کوئی تعلق نہیں ہوگا، ان کا کام اب کلیکشن کرنا ہوگا-
باغی ٹی وی : سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پالیسی ریٹ نیچے آیا ہے تو یہ خوش آئند ہے، اوورسیز چیمبرز میں گئے تو وہاں سب کا اپنا پوائنٹ آف ویو تھا، آپ لوگوں کی مدد سے آئی ٹی انڈسٹری کو فروغ ملا ہے، بجٹ پیش کرتے ہیں تو اس کے بعد کچھ چیزیں رہ جاتی ہیں، اسے دوبارہ پورا کیا جاتا ہے، آپ ابھی سے ہمیں پرپوزل بھیجیں تاکہ اپریل میں آپ کو مسئلہ نہ ہو، ہم آپ سے ڈسکس کریں گے کہ ہم یہ چیزیں بجٹ میں لے کر جارہے ہیں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیلریڈ کلاس کی تنخواہ پر ٹیکس کٹ رہا ہے، ٹیکس پالیسی ہم ٹیکس کلیکشن سے بہتر بنائیں گے، ہرایک کو ٹیکس اتھارٹی کے ساتھ ڈیل کرنا پڑے گی، ایف بی آرکا پالیسی میکنگ میں کوئی تعلق نہیں ہوگا، ان کا کام اب کلیکشن کرنا ہوگا،تین چیزیں چکن، دال ماش اور دال چنا کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں، اس پر کام کیا اور قیمتوں کو کم کیا جس کا فائدہ عام آدمی کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 24 کروڑ کے ملک میں صرف دو فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں، صنعت کاروں پر مزید ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، مضبو ط معیشت ہماری سیکیورٹی کی ضامن ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی ہوئی، پالیسی ریٹ نیچے آیا، محنت کر رہے ہیں مہنگائی میں کمی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں، پاکستانی اشیا کو عالمی سطح پر متعارف کرانا ہو گا۔
انہوں کہا کہ دھرنے اور احتجاج سے ملکی معیشت کو نقصان ہوتا ہے اور ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنا ہو گی کاروباری بندش سے 2.2 ارب روپے کا یومیہ نقصان ہوتا ہےمعاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے پالیسی ریٹ اور کرنسی مارکیٹ کی ذمہ داری اسٹیٹ بینک کی ہے، اور ہم مارکیٹ کے حساب سے کرنسی پر رائے دے سکتے ہیں اس بار سیلری کلاس نے ٹیکس دیاجبکہ ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، چارٹرآف اکانومی کے لیے ہمیں ایک پیج پر ہونا ہو گا، اسمگلنگ پر ضرب لگائی اور پیٹرول اسمگلنگ پر قابو پایا، سگریٹ اسمگل کرنے پر 900 سے زائد دکانیں بند کی گئیں-