امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر میں کواڈ اجلاس کے لیے بھارت کا دورہ کرنا تھا، تاہم اب انہوں نے یہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
جرمن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے چار بار فون پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن مودی نے کالز ریسیو نہیں کیں۔ رپورٹ کے مطابق مودی کا یہ رویہ نئی دہلی کے "شدید غصے اور احتیاط” کو ظاہر کرتا ہے۔یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر 50 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا، جو برازیل کے بعد کسی بھی ملک پر سب سے زیادہ ہے۔
امریکی تھنک ٹینک سے وابستہ تجزیہ کار مائیکل کوگلمین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ دعویٰ درست ہے تو اس کا مطلب ہے کہ امریکا اور بھارت کے تعلقات بحران کا شکار ہیں اور دونوں رہنماؤں کا قریبی تعلق بھی متاثر ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے امریکا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی پائی جا رہی ہے، خاص طور پر اس وقت سے جب بھارت نے تجارتی معاہدہ حتمی نہ کیا اور ٹرمپ نے سخت ٹیرف عائد کر دیا تھا۔








